وفاقی کابینہ کااجلاس،وزیراعظم نے عمران خان کا نام لئے بغیر تنقید کے نشترچلائے

نواز شریف انتہائی خوشگوار موڈ میں دکھائی دیئے، کابینہ کے ہر رکن سے ہاتھ ملایا گپ شپ کی ،وزیراعظم آفس کے عملے سے بھی مصافحہ کیا دھرنا سیاست الٹانے میں چوہدری نثار کا کردار مثالی ہے، وزیراعظم،سب کچھ آئین ، قانون کے مطابق اور ریاست کے تحفظ کیلئے کیا، وزیر داخلہ عدالتی کمیشن کا فیصلہ مانیں گے، فیصلہ ہمارے حق میں ہو یا خلاف ہم نتائج کیلئے تیار تھے اور ہیں،نوازشریف کا کابینہ سے خطاب،اندرونی کہانی

جمعرات 3 نومبر 2016 11:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3نومبر۔2016ء) وفاقی کابینہ کے بدھ کو ہونیو الے اجلاس میں وزیراعظم میاں نواز شریف نے عمران خان کا نام لئے بغیر ان پر تنقید کے خوب نشتر چلائے اور کہا کہ منفی سیاست اس شخص کا مستقبل تباہ کر دے گی۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم میاں نواز شریف انتہائی خوشگوار موڈ میں دکھائی دیئے اور فرداً فرداً کابینہ کے ہر رکن سے ہاتھ ملایا ان سے گپ شپ کی حتیٰ کہ وزیراعظم نے وزیراعظم آفس کے عملے سے بھی مصافحہ کیا تاہم جب اجلاس شروع ہوا تو وزیراعظم نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی تعریفوں کے پل باندھ دیئے اورکہا آپ نے اپنے دیرینہ دوست سے میچ جیت لیا۔

جس طریقے سے آپ نے ان کی دھرنا سیاست کو الٹایا ہے اس پر چوہدری نثار کا کردار مثالی ہے۔

(جاری ہے)

حالانکہ چوہدری نثار کے عمران خان دیرینہ دوست ہیں۔ جس پر چوہدری نثار نے کہا جناب وزیراعظم وہ میرے دیرینہ دوست تھے اب نہیں ہیں 2014کے دھرنے میں انہوں نے وعدہ خلافی کی جس کے بعد دوستی ختم ہو گئی اور اب جو میں نے کیا وہ آئین اور قانون کے مطابق اور ریاست کے تحفظ کے لئے کیا۔

بطور وزیر داخلہ یہ میری ڈیوٹی تھی جو میں نے انجام دی اور اس میں پولیس اور ایف سی کا بھی بڑا مثبت اہم اور قابل قدر کردار تھا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے اپنی تقریر میں کہیں بھی عمران خان کا نام نہ لیا تاہم تنقید کے نشتر خوب چلائے اور کہا کہ اس طرح سیاست نہیں ہوتی جس طرح یہ کرر ہے ہیں۔ میں ججز بحالی تحریک کے دوران نکلا تھا تو سب سے آگے تھایہ تو بنی گالہ کی پہاڑی سے نیچے ہی نہیں آئے اس قسم کی منفی سیاست ان کا مستقبل تباہ کر دے گی۔

ہم نے ماضی کے طریقہ سیاست کو دفن کر دیا مگر یہ پھر بھی نہیں سمجھے یہ ملکی ترقی اور استحکام کے دشمن ہیں۔ ہم نے تو پہلے ہی پانامہ لیکس کے معاملے پر عدالت عظمیٰ سے رجوع کیا تھا اور اب بھی عدالتی کمیشن کا فیصلہ مانیں گے۔ فیصلہ چاہے ہمارے حق میں ہو یا خلاف ہم نتائج کے لئے تیار تھے اور ہیں۔ میں یا میرے خاندان نے اپنے آپ کو احتساب کے لئے پیش کر رکھا ہے پہلے بھی سرخرو ہوئے تھے اب بھی سرخرو ہوں گے۔

دھرنا سیاست ملک کے مفاد میں نہیں اور عوام نے ان کو یکسر رد کر دیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق اس موقع پر بعض وزراء کا کہنا تھا کہ عمران خان کو ابھی بہت کچھ دیکھنے کی ضرورت ہے۔ اب یہ یوم شرمندگی کو یوم تشکر منا رہے ہیں۔ بتائیں پانچ ہزار کرسیوں پر دس لاکھ افراد کیسے بیٹھیں گے۔ 100روپے لے کر جو کارکنوں سے کروڑوں روپے اکٹھے کئے اس کا بھی ان سے حساب مانگا جانا چاہیے وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپنے وزراء کی باتیں سن کر مسکراتے رہے۔ تاہم ساتھ ہی واضح کیا کہ وہ ملک کی تعمیر و ترقی کا عمل مزید تیزی کے ساتھ جاری رکھیں گے اور 2018ء کے انتخابات میں بھی ن لیگ ہی کامیاب ہو گی۔