وزیراعظم نواز شریف کا لندن میں کوئی فلیٹ نہ کوئی آف شور کمپنی ہے، انوشہ رحمان

وزیراعظم کی خواہش ہے عدالت عظمیٰ میں پانامہ لیکس کیس کا فیصلہ جلد سے جلد ہو،پریس کانفرنس وزیراعظم پہلے ہی دن سے کہہ رہے ہیں کہ احتساب سب کا ہونا چاہئے، دانیال عزیز عمران خان نے بیرونی فنڈنگ بارے آج تک کوئی جواب نہیں دیا، بیرسٹر ظفر اللہ

جمعہ 4 نومبر 2016 11:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4نومبر۔2016ء)وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کا لندن میں کوئی فلیٹ اور نہ کوئی آف شور کمپنی ہے، وزیراعظم کی خواہش ہے کہ عدالت عظمیٰ میں پانامہ لیکس سے متعلق زیر سماعت مقدمے کا فیصلہ جلد سے جلد ہو، جبکہ مسلم لیگ ن کے رہنما ایم این اے دانیال عزیز کا کہنا ہے کہ وزیراعظم پہلے ہی دن سے کہہ رہے ہیں کہ احتساب سب کا ہونا چاہئے،۔

(جاری ہے)

جمعرات کے روز اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انوشہ رحمان نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف ہر سال اپنے اور اپنے اہل خاندان کے اثاثوں کی تمام تفصیلات جمع کرا دیتے ہیں، وزیراعظم پر لگائے گئے الزام صرف ہی الزام ہے اسکا کوئی ثبوت نہیں، عمران خان جھوٹا تاثر دینے کی کوشش کرتا ہے، ان کے الزامات کاغذات خود ہی تردید کرتا ہے وزیراعظم کا نام پانامہ لیکس کے دستاویزات میں نہیں ہے، تو ان کے احتساب ان کے لییس ہوگی، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی خواہش ہے کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے، مقدمے کی سماعت جلد از جلد ہوِ تاکہ عوام کو حقائق سامنے آئے، سپریم کورٹ میں وزیراعظم اور اسحاق ڈار کی جانب سے جواب داخل کروائے گئے ہیں،دانیال عزیز کا کہنا ہے کہ عمران خان عوام کے سامنے جھوٹ بولتے ہیں، حکومت نے پہلے دن سے ہی سرنڈر کیا ہوا تھا، سپریم کورٹ کے خط ارسال کیا تھا کہ اس معاملے کی تحقیقات کرے، معاون خصوصی بیرسٹر ظفر اللہ نے کہا کہ وزیراعظم کے جواب میں تمام حقائق واضح کر دیئے گئے جبکہ عمران خان نے بیرونی فنڈنگ کے حوالے سے آج تک کوئی جواب نہیں دیا۔