مقبوضہ کشمیر ، بھارتی فوجیوں کی نماز جنازہ کے اجتماع پر شیلنگ اور فائرنگ ، 30 سے زائد افراد زخمی

بھارتی فورسز کی دوران حراست شہید ہونے والے قیصر صوفی نامی نوجوان کو زہر دیئے جانے کا انکشاف پاکستان کی کشمیریوں کی نسل کشی کی شدید مذمت ، عالمی برادری سے انسانیت سوز مظالم کا نوٹس لینے کا مطالبہ

اتوار 6 نومبر 2016 13:57

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6نومبر۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی ایک نوجوان کی نماز جنازہ کے اجتماع پر فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کے نتیجے میں تیس سے زائد افراد زخمی ہو گئے ۔ تفصیلات کے مطابق سرینگر کے علاقے شالیمار کے رہائشی 16 سالہ نوجوان کو 27 اکتوبر کو لاپتہ ہونے کے بعد بیہوش حالت میں ملنے پر صورہ ہسپتال داخل کیا گیا تھا جہاں گزشتہ روز وہ دم توڑ گیا عینی شاہدین نے بتایا کہ نوجوان کی لاش صفاکدل میں واقع اس کی رہائشگاہ پر لائی گء ی تو علاقے کے لوگ بڑی تعداد میں اس کے نماز جنازہ کی ادائیگی کے لئے جمع ہوئے اور احتجاجی سلوگن اٹھا کر بھارتی فورسز کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے عیدگاہ روانہ ہو ئے اس موقع پر بھارتی فوجیوں نے فائرنگ اور شیلنگ کی جس کے نتیجے میں 30 سے زائد افراد زخمی ہو گئے ۔

(جاری ہے)

جنہیں فوری طور پر طبی امداد کے لئے منتقل کر دیا گیا ۔ ادھرمقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی دوران حراست شہید ہونے والے قیصر صوفی نامی نوجوان کو زہر دیئے جانے کا انکشاف، پاکستان کی شدید مذمت ، عالمی برادری سے انسانیت سوز مظالم کا نوٹس لینے کا مطالبہ ۔ ہفتہ ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی قابض فوج نے مقبوضہ کشمیر میں دوران حراست قیصر نامی نوجوان کو زہر دیا، نوجوان کو شدید تشدد کا بھی نشانہ بنایا گیا ، یاسین ملک کو بھی دوران دو مرتبہ زہر دیا گیا تھا،بھارت ایسے اقداما ت سے کشمیریوں کی نسل کشی کر رہا ہے جو انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہے ، بھارت کے نہتے کشمیریوں پر انسانیت سوز مظالم جاری ہیں ، بھارتی فوجیوں کے مظالم اور جرائم فوری طور پر رکوائے جائیں ۔