شربت گلہ کی ملک بدری روکنے کے لیے پاکستان تحریک انصاف متحرک

افغان خاتون شربت گلہ کوملک بدر نہ کیا جائے، اس کے لیے وہ تمام قانونی کوششیں کریں، عمران خان کی پرویز خٹک کو ہدایت اس وقت عدالت کے حکم پر عمل کیا جا رہا ہے، شربت گلہ کو وطن واپس بھیجنے کے لیے صوبائی حکومت کے حوالے کیا جائے گا تو اس وقت وہ وفاقی حکومت سے رابطہ کریں گے، مشتاق غنی شربت گلہ بیمار ہیں ، انہیں علاج کی سخت ضرورت ہے ،کسی افغان مہاجر کی رجسٹریشن ہو یا انھیں یہاں روکنے کا معلاملہ یہ سب وفاقی حکومت فیصلہ کرتی ہے ، ترجمان خیبر پختونخواہ حکومت

اتوار 6 نومبر 2016 14:01

اسلام آباد، پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6نومبر۔2016ء)افغان جنگ کے دوران نیشنل جیو گرافک کے سرورق پر تصویر کی اشاعت سے مقبولیت حاصل کرنے والی خاتون شربت گلہ کی وطن واپسی کے عمل کو روکنے کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے قائدین متحرک ہو گئے ہیں۔تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے کہا ہے کہ افغان خاتون شربت گلہ کو ڈیپورٹ یا ملک بدر نہ کیا جائے اور اس کے لیے وہ تمام قانونی کوششیں کریں۔

عمران خان نے گذشتہ روز شربت گلہ کو قید اور جرمانے کی سزا سنائے جانے کے بعد وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک سے رابطہ کیا تھا اور ان سے کہا تھا کہ وہ شربت گلہ کی ملک بدری کو روکیں۔اس بارے میں صوبائی حکومت کے ترجمان مشتاق غنی نے بتایا کہ اس وقت عدالت کے حکم پر عمل کیا جا رہا ہے لیکن جب شربت گلہ کو وطن واپس بھیجنے کے لیے صوبائی حکومت کے حوالے کیا جائے گا تو اس وقت وہ وفاقی حکومت سے رابطہ کریں گے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ یہ وفاقی حکومت کے زیر انتظام ہے کیونکہ کسی افغان مہاجر کی رجسٹریشن ہو یا انھیں یہاں روکنے کا معلاملہ یہ سب وفاقی حکومت فیصلہ کرے گی۔مشتاق غنی نے کہا کہ شربت گلہ بیمار ہیں اور انھیں یہاں علاج کی ضرورت ہے۔اس سے پہلے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بھی شربت گلہ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے مقدمے کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر سنا جائے۔

شربت گلہ کو گذشتہ روز پشاور میں خصوصی عدالت کی جج نے 15 روز قید اور ایک لاکھ دس ہزار روپے جرمانے کی سزا اور سزا کے بعد ملک بدر کرنے کا حکم سنایا گیا تھا۔افغان خاتون شربت گلہ کی رہائی کے لیے افغان سفارتخانے کی جانب سے بھی کوششیں کی گئی ہیں۔مبشر نذر ایڈووکیٹ کے مطابق شربت گلہ اب 12 روز قید گزار چکی ہیں اور صرف تین دن باقی ہیں جبکہ ان کے جرمانے کی رقم جمع کرائی جا چکی ہے۔

واضح رہے کہ شربت گلہ کو پاکستان کا جعلی شناختی کارڈ رکھنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا۔ جعلی شناختی کارڈ بنانے کے جرم میں وفاقی ادارے نادرا کے دو افسران کو پہلے سے گرفتار کیا جا چکا ہے۔شربت گلہ نے 1980 کی دہائی میں نیشنل جیوگرافک میگزین کے سرورق پر اپنی تصویر کی اشاعت کے بعد عالمی شہرت پائی تھی۔افغان سفارتخانے کے حکام کے مطابق اس تصویر سے شہرت پانے والی شربت گلہ اب عالمی سطح پر افغانستان کی شناخت بن چکی ہیں۔شربت گلہ کو 26 اکتوبر کو پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے نے حراست میں لیا تھا جس کے بعد عدالت نے شربت گلہ کو جیل بھیج دیا تھا۔