این اے 110 دھاندلی کیس

ووٹ کی درست قرار دینے کا اختیار نادرا کو حاصل نہیں،سپریم کورٹ بے ایمانی اس وقت تک ثابت نہیں ہو سکتی جب تک ریٹرننگ آفسر کو بلاکر جرح نہ کی جائے،جسٹس امیر ہانی مسلم کے ریمارکس التواء کی درخواستوں پر عثمان ڈار کو 3بار جرمانہ ہوا لیکن ادا نہیں کیا گیا ،جسٹس اعجاز الاحسن

بدھ 9 نومبر 2016 11:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9نومبر۔2016ء) سپریم کورٹ کے جسٹس امیر ہانی مسلم نے این اے 110دھاندلی کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ ووٹ کی درست قرار دینے کا اختیار نادرا کو حاصل نہیں ہے، الیکشن میں ریٹرنگ افسر خواجہ آصف سے ملا ہو تا تو درخواست دے کر اسے طلب کیوں نہیں کیا گیا ،یہ بھی سوال مصدقہ ووٹ ڈالے گئے وہ کس کو ملے، امیدوار کی بے ایمانی اس وقت تک ثابت نہیں ہو سکتی جب ریٹرنگ آفسر کو بلاکر جرح نہ کی جائے، این اے110میں دھاندلی کے حوالے سے کیس کی سماعت منگل کے روز چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس امیر ہانی مسلم پر مشتمل تین رکنی بینچ نے کی، کیس کی سماعت کے دوران عثمان ڈار کے وکیل بابر اعوان نے عدالت کو بتایا کہ این اے110میں 50ہزار ووٹ غیر مصدقہ تھے جبکہ خواجہ آصف صرف20ہزار ووٹ سے جیتے ہیں، انہوں نے عدالت کو بتایا کہ تمام پولنگ سٹیشن کی ووٹوں کی شناخت کروا ئی گئی ووٹ بیگ سے ایسی کاونٹر فائلز بھی نکلیں جن پر شناختی کارڈ نمبر کا اندراج غلط تھا،1975ووٹز کا شناختی کارڈ نمبر غلط تھا ایسے لوگوں نے بھی ووٹ کاسٹ کیے جن کا نام ووٹر لسٹ میں نہیں تھا، ریٹرنگ آفسر خواجہ آصف سے ملا ہوا تھا جس پر جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ اگر ریٹرنگ آفسر ملا ہوا تھا تو درخواست دے کر طلب کیوں نہیں کیا گیا، جسٹس اعجاز الاحسن نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ التواء کی درخواستوں پر عثمان ڈار کو 3بار جرمانہ کیا گیا لیکن جرمانہ ادا نہیں کیا گیا جرمانہ ادا نہ کرنے پر آپ کا حق رہ جانا ہے کہ آپ کا کیس سنا جائے، جسٹس امیر ہانی مسلم نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ امیدوار کی بے ایمانی اس وقت تک ثابت نہیں ہو سکتی جب تک آر او کو بلا کر جرح نہ کا جائے، آئین اور قانون کے مطابق ضروری ہے کے آر او کو بلا کر وضاحت کا موقع دیا کہ اس نے الیکشن میں بے ایمانی کی تھی، جسٹس اعجاز الاحسن نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ عثمان ڈار بھی جرح کیلئے عدالت میں پیش نہیں ہوئے ہیں، عدالت نے کیس کی سماعت آج (بدھ) تک ملتوی کر دی ، بابر اعوان آج بھی اپنے دلائل جاری رکھیں گے

متعلقہ عنوان :