نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ ملکر کا م کرنے کیلئے تیار ہیں، پاکستان

امید ہے نو منتخب صدر مسئلہ کشمیر پر پاک بھارت کے درمیان ثالثی کرائیں گے ،ترجمان دفتر خارجہ بھارتی سفارتکاروں کے روپ میں جاسوسی کرنے والے 8 میں سے 6 اہلکار بھارت واپس جا چکے ، سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے تعلقات مثالی ہیں، جے ایف 17 تھنڈر اور مشاق جنگی جہاز خریدنے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے،نفیس زکریا افغانستان میں امن و استحکام پاکستان کے مفاد میں ہے، چین اور امریکہ کے ساتھ افغانستان میں مختلف گروپس کے درمیان مذاکرات کے لئے کوششیں جاری رکھیں گے ،ہفتہ وار پریس بریفنگ

جمعہ 11 نومبر 2016 11:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11نومبر۔2016ء) پاکستان نے کہا ہے کہ نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے اور پاکستان نے اس امید کا بھی اظہار کیا ہے کہ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کشمیر مسئلہ پر پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کرائیں گے ۔ پاکستان نے مزید کہا ہے کہ ڈونلڈٹرمپ کا بطور امریکی صدر انتخاب سیاسی عمل کا حصہ ہے اور پاکستان امید کرتا ہے کہ ان کی صدارت سنبھالنے کے بعد بھی دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید آگے بڑھایا جائے گا ۔

بھارتی سفارتکاروں کے روپ میں جاسوسی کرنے والے آٹھ میں سے چھ اہلکار بھارت واپس روانہ ہو چکے ہیں ۔ سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے تعلقات مثالی ہیں اور سعودی عرب نے پاکستان سے جے ایف 17 ٹھنڈر اور مشاق جنگی جہاز خریدنے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے ۔

(جاری ہے)

پاکستان نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی پر عالمی بینک سے رجوع کیا ہے ۔ اس بات کا اظہار دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے دفتر خارجہ میں جمعرات کو میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے ٹرمپ کا امریکہ کا صدر منتخب ہونے کے حوالے سے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکی انتخابات جمہوری عمل کا حصہ تھی اور پاکستان کے وزیر اعظم اور دیگر قیادت کی جانب سے ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے پر مبارکباد کا پیغام بھیجا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے اور پاکستان نے اس امید کا بھی اظہار کیا ہے کہ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کشمیر مسئلہ پر پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کرائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات پاکستان کے وجود میں آن یکے بعد سے چلے آ رہے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ نئے امریکی صدر کے منتخب ہونے کے بعد ان میں مزید بہتری آئے گی ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے درمیان اسٹرٹرٹیجک تعاون جاری ہے جس کے تحت چھ مختلف شعبہ جات جس میں دفاع ، اقتصادیات ، سائنس اور ٹیکنالوجی ، تعلیم ، دہشتگردی اور دیگر شامل ہیں انہوں نے ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے پاکستان پر کی گئی تنقید کے حوالے سے کہا کہ پاکستان توقع کرتا ہے دونوں ممالک مستقبل میں بھی خطے کی سلامتی کے لئے کام کرتے رہیں گے ۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ٹرمپ نے اپنے صدارتی مہم کے دوران پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر پر ثالثی کا کردار ادا کے لئے تیار ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن اور استحکام دیکھنا چاہتے ہیں جو کہ پاکستان کے بھی مفاد میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کیو سی جی میں پاکستان ، چین اور امریکہ کے ساتھ افغانستان میں مختلف گروپس کے درمیان مذاکرات کے لئے کوششیں جاری رکھے گا جبکہ کیو سی جی سے ایک دم زیادہ توقعات رکھی گئی ہیں کیونکہ پندرہ سالوں سے افغانستان میں جنگی صورت حال ہے ۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ کچھ عرصہ سے افغانی اور امریکی فورسز کی جانب سے مختلف آپریشن میں جو حقانی لیڈروں کے لوگوں کو نشانہ بنا کر ہلاک کیا گیا ہے وہ افعانستان کے علاقوں میں موجود تھے ۔اس تاثر میں کوئی صداقت نہیں کہ حقانی نیٹ ورک کے لوگ پاکستان کی زمین کو استعمال کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی سفارتکاروں کے روپ میں جن آٹھ اہلکاروں کی پاکستان کی جانب سے نشاندہی کی گئی تھی ان میں سے چھ کو بھارت نے واپس بلا لیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر الزامات لگائے جا رہے ہیں کہ جعلی کرنسی کا کاروبار پاکستان کے ذریعہ کیا جا رہا ہے اس میں کوئی صداقت نہیں ۔ اس عمل میں بھارت کے اپنے لیڈرز ملوث ہیں ۔ انہوں نے بھارت پر الزام لگایا کہ بھارت پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہے اور دہشتگردوں کو مالی اور دیگر مدد فراہم کررہا ہے ۔ترجمان نے کہاکہ بھارت نے کشمیریوں پر ظلم کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی ، سفارتی اور سیاسی مدد جاری رکھے گا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے کشمیریوں کے خلاف بھارتی جارحیت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے مختلف ممالک اور فورمز پر مسئلہ اٹھانے کا سلسلہ جاری رکھے گا ۔ بھارت کی جانب سے اقوام متحدہ اور اسلامی ممالک کی تنظیم کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں حالات کا جائزہ لینے کے لئے مشن کو جانے کی اجازت نہیں دے رہا۔انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان کی جانب سے عالمی بینک سے کہا کہ ثالثی کے لئے رابطہ کیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے سمجھوتہ ایکسپرس کے واقعہ کے حوالے سے پاکستان کے ساتھ معلومات کا تبادلہ نہیں کیا گیا ۔ ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب کے فضائیہ کے سربراہ پاکستان کے ہوائی فضائیہ سربراہ کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کیا ہے اور انہوں نے پاکستان سے جے ایف 17 تھنڈر اور مشاق جنگی جہاز پاکستان سے خریدنے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودیہ کے درمیان تعلقات اور دوستی مثالی ہے۔انہوں نے کہا کہ برطانوی وزیر اعظم کے دورہ بھارت کے دوران مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ذکر نہ کرنے پر شدید تحفطات ہیں ۔انہوں نے کہا کیونکہ برطانیہ ہی کشمیر مسئلے کو یہاں پر چھوڑ دیا تھا اسے اس مسئلہ کے حوالے سے بات ضرور کرنی چاہئے تھی ۔