عمران خان کو پانامہ لیکس پر عدالتی فیصلے تک انتظار کرنا چاہیے،سردار ایاز صادق

عشرت العباد اب چلے گئے ہیں تو ان کا پیچھا چھوڑ دینا چاہیے، ان پر تنقید کرنی تھی اس وقت کی جاتی جب وہ گورنر تھے لیکن اب تنقید کی بجائے ہمیں اپنی اصلاح کی کوشش کرنی چاہیے کوئی سپیکر مانے یا نہ مانے کوئی فرق نہیں پڑتا، امید ہے پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی ایوان میں واپس آئیں گے،میڈیا سے گفتگو

اتوار 13 نومبر 2016 13:03

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13نومبر۔2016ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ سابق گورنر سندھ عشرت العباد نے گورنر کے عہدے پر ایک لمبا عرصہ گزارا۔ اب وہ چلے گئے ہیں تو ان کا پیچھا چھوڑ دینا چاہیے اگر ان پر تنقید کرنی تھی اس وقت کی جاتی جب وہ گورنر تھے لیکن اب تنقید کی بجائے ہمیں اپنی اصلاح کی کوشش کرنی چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سمن آباد میں سپورٹس گالا کی افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ہمارا مہذب و معاشرہ ایک دوسرے کی عزت کرنا سکھاتا ہے۔ چھوٹے کا فرض ہے کہ بڑے کی عزت کرے اور بڑوں کو بھی چاہیے کہ وہ چھوٹوں سے پیار سے پیش آئیں۔ ہر شخص کا فعل اس کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری ترجیح سیوریج اور پینے کا صاف پانی ہے جسے مکمل کرنے کے بعد اور چیزوں کی طرف دیکھا جائے گا۔

(جاری ہے)

سالہا سال سے گلی چیزیں اب اپنی زندگی مکمل کررہی ہیں۔

سکولوں کے معاملات بھی ہمارے ذہن میں ہیں۔ امید ہے کہ اس مرتبہ سکولوں کی حالت زار بہتر بنانے کیلئے اچھی رقم مختص کی جائے گی۔ اس طرح باقی معاملات بھی ترجیحات کے تحت حل کیے جائیں گے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے سپورٹس گالا کے افتتاح کے بعد بچوں کے ساتھ کرکٹ بھی کھیلی اور کہا کہ عمران خان کو پانامہ لیکس کے حوالے سے عدالتی فیصلے تک انتظار کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں ترک صدر نہ صرف شرکت کریں گے بلکہ اجلاس سے خطاب بھی کریں گے۔ انہوں نے پاکستان کی تمام پارلیمانی جماعتوں سے اپیل کی کہ انہیں ترک صدر کے قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کے موقع پر اسمبلی میں آنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے باہمی سیاسی اختلافات کو پیچھے رکھتے ہوئے ملکی مفاد میں قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کرنی چاہیے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی ایوان میں واپس آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی انہیں سپیکر مانے یا نہ مانیں انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔