اسلام آباد ہائیکورٹ ، 4سال سے ٹرائی ویژن سائن بورڈ ز کا قبضہ نہ دینے پر نجی ایڈورٹائزنگ کمپنی کی درخواست پر چیئرمین سی ڈی اے اور ڈائریکٹر ڈی ایم اے کو نوٹس جاری

30نومبر تک ریکارڈ سمیت طلب

منگل 22 نومبر 2016 11:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22نومبر۔2016ء ) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے لائسنس کے باوجود 4سال سے ٹرائی ویژن سائن بورڈ ز کا قبضہ نہ دینے پر نجی ایڈورٹائزنگ کمپنی کے ایم ڈی کی درخواست پر وفاقی ترقیاتی ادارہ ( سی ڈی اے ) کے چیئرمین شیخ انصر عزیز اور ڈائریکٹر ڈی ایم اے کیپٹن شہباز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 30نومبر تک ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔

نجی ایڈورٹائزنگ کمپنی کے ایم ڈی غلام سیدین نے سردار لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ کے ذریعے اسلام آبا د ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ 10جنوری 2012کو 3ٹرائی ویڑن سائن بورڈ ز کی منظوری کے لئے سی ڈی اے کو درخواست دی جس کو اس وقت کے چیئرمین سی ڈی اے فرخند اقبال نے منظور کرتے ہوئے متعلقہ رقم جمع کرانے کی ہدایت کی جس پر درخواست گزار نے تمام تر شرائط کو قبول کرتے ہوئے 3ماہ کی ایڈوانس رقم جمع کرا دی جس پر سی ڈی اے نے لائسنس جاری کیا اور گزشتہ 4سال سے متعلقہ افسران کو درخواستیں دے رہا ہوں لیکن ٹرائی ویژن سائن بورڈ ز کے لئے جگہ تک فراہم نہیں کی گئی ، سی ڈی اے کے اس اقدام سے نہ صرف ایڈورٹائزنگ کمپنی کو لاکھوں روپے کا نقصان ہوا بلکہ سرکاری خزانہ کو بھی 13ملین روپے سے زائد نقصان پہنچا ہے۔

(جاری ہے)

درخواست میں استدعا کی گئی کہ متعلقہ حکام کو ٹرائی ویڑن سائن بورڈ ز کا قبضہ دینے کے حوالے سے احکامات جاری کئے جائیں۔ عدالت عالیہ نے دلائل سننے کے بعد فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 30نومبر تک ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔ درخواست میں چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز ، ڈائریکٹر ڈی ایم اے کیپٹن شہباز طاہر اور میئر اسلام آباد سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔یاد رہے کہ 8مارچ 2016کو ایف آئی اے کی جانب سے چیئرمین سی ڈی اے کو بل بورڈ ، ٹرائی ویڑن سائن بورڈ ز ، پول سائن ، برج پینل ، وال پینل اور دیگر ایڈورٹائزمنٹ کیٹگری کا 2006سے 2016تک ریکارڈ جمع کرانے کے لئے خط لکھا تھا جس پر تاحال کوئی کارروائی عمل میں نہ لائی جا سکی۔