مودی سرکار کی طرح بھارتی میڈیا بھی الزام تراشیوں پر اتر آیا

بھارتی سکیورٹی فورسز کے لائن آف کنٹرول پر بھاری ہتھیاروں کے استعمال کا مقصد اپنے مارے گئے فوجیوں کا بدلہ لینا ہے،انڈیا ٹائمز بھارت کچھ بھی کر لے وہ اپنے سفاک چہرے کو چھپانے میں کامیاب ہو گا نہ سرحد پر اپنی جارحیت پر پردہ ڈا سکتا ہے،پاکستانی سیاسی و دفاعی ماہرین

جمعرات 24 نومبر 2016 11:41

نئی دہلی،اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24نومبر۔2016ء) مودی سرکار کی طرح بھارتی میڈیا بھی الزام تراشیوں پر اتر آیا اوراعتراف کیا ہے کہ بھارتی سکیورٹی فورسز کے لائن آف کنٹرول پر بھاری ہتھیاروں کے استعمال کا مقصد اپنے مارے گئے فوجیوں کا بدلہ لینا ہے جبکہ مودی سرکار کے اوچھے ہتھکنڈوں پر پاکستانی سیاستدان اور سفارتی حلقے شدید سراپا احتجاج ہیں اور پاک فوج کی جانب سے بھی سرحد پر منہ توڑ جواب دیا جا رہا ہے تاہم بھارت یہ قبول کرنے سے انکاری تھا کہ بلکہ اس کا الزام بھی الٹا پاکستان پر ہی لگاتا تھا۔

لیکن اب بھارتی میڈیا نے انتہائی ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے خود ہی یہ اعتراف بھی کر لیا ہے کہ بھارتی فوج سرحد پار ناصرف فائرنگ کرنے میں مصروف ہے بلکہ اس مقصد کیلئے بھاری جنگی ہتھیاروں کا استعمال کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

بھارتی خبر رساں ادارے انڈیا ٹائمز نے اس اعتراف کیلئے بھی جھوٹ ہی کا سہارا لیا اور کہا کہ بھارتی ہتھیاروں کے استعمال کا مقصد پاکستانی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے تین فوجیوں کا بدلہ لینا ہے۔

اس لئے بھارتی فوج سرحد پار پاکستانی فوج کی چوکیوں حملہ کر رہی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی فوج نے پاکستانی چوکیوں کو نشانہ بنانے کیلئے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا اور اس کے ساتھ ہی ایک اور من گھڑت کہانی بھی سنا دی ہے کہ پاکستان کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے اور بدھ کے روز پاکستان کی جانب سے بھمبر گلی، کرشنا گھاٹی اور نوشیرہ سیکٹر پر فائرنگ کی گئی ہے۔

ادھر پاکستانی سیاسی و دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کچھ بھی کر لے تاہم اپنے سفاک چہرے کو چھپانے میں کامیاب نہیں ہو سکتا اور نہ ہی سرحد پر اپنی جارحیت پر پردہ ڈا سکتا ہے۔ پاکستان پر جارحیت کا الزام لگانے والے بھارت نے خود انتہائی بزدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاک فوج کی چوکیوں کے علاوہ نہتے شہریوں کو بھی نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے اور وادی نیلم میں بس پر گولہ باری کر کے 7شہریوں کو شہید کیا ہے اور اس سے بھی زیادہ درندگی، بے شرمی اور سنگدلی کا مظاہرہ اس وقت دیکھنے میں آیا جس اس حملے میں زخمی ہونے والے افراد کو ہسپتال لے جانے والی ایمبولینس کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

بھارت کی جانب سے ایل و سی کی خلاف ورزی کو قبول کرنا اور اس مقصد کیلئے بھاری جنگی ہتھیار کے استعمال کا کھلا اعتراف ایک طرح سے اعلان جنگ ہی ہے اور اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ وہ خطے میں قیام امن میں سب سے بڑی رکاوٹ بھی ہے۔