جاپان اورجنوبی کوریا کے مابین متنازعہ دفاعی انٹیلی جنس کے تبادلہ کے معاہدے پردستخط

جمعرات 24 نومبر 2016 11:45

سیئول(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24نومبر۔2016ء)جاپان اورجنوبی کوریانے سیئول میں حکومت مخالفین اوراپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے باوجودشمالی کوریاکے بارے میں دفاعی انٹیلی جنس کاتبادلہ کرنے کیلئے بدھ کوایک متنازعہ معاہدے پردستخط کئے ہیں۔ جنوبی کوریاکی وزارت دفاع نے کہاکہ پیان یانگ کی طرف سے بڑھتے ہوئے فوجی خطرات کی وجہ سے یہ معاہدہ ضروری تھا۔

(جاری ہے)

پیان یانگ نے امسال دوجوہری تجربے اوربیس سے زائدمیزائل تجربے کئے ہیں ،وزارت نے ایک بیان میں کہاکہ شمالی کوریاکسی بھی وقت مزیدجوہری تجربے اورمیزائل تجربے کرنے والاہے ۔ بیان میں کہاگیاہے کہ چونکہ اب ہم شمالی کوریاکی بڑھتے ہوئے جوہری اورمیزائل خطرے سے موثرطورپرنمٹنے کیلئے جاپان کی انٹیلی جنس صلاحیت استفادہ کرسکتے ہیں ،اس سے ہماری سیکورٹی کے مفادات بہترہوں گے ۔جاپان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہاکہ اس فوجی معاہدے کے تحت دونوں حکومتوں کوزیادہ تیزی اورخوش اسلوبی کے ساتھ معلومات کاتبادلہ کرنے کاموقع ملے گا۔