قومی اسمبلی، لائن آف کنٹرول پر ہندوستان کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گے،سرتاج عزیز

بھارت کے ساتھ با مقصد مذاکرات کے حامی تاہم مسئلہ کشمیر کے بغیر مذاکرات قبول نہیں ،کشمیر میں آزادی کی حالیہ تحریک کو دبانا انڈیا کے بس میں نہیں ہے۔ پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتحی حمایت جاری رکھے گا،مشیر خارجہ کا اظہا رخیال

ہفتہ 26 نومبر 2016 11:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26نومبر۔2016ء) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر ہندوستان کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گے، امن کی خواہش کو پاکستان کی کمزوری نہ سمجھا جائے، ہندوستان کے ساتھ با مقصد مذاکرات کے حامی ہیں تاہم مسئلہ کشمیر کے بغیر مذاکرات قبول نہیں ہے۔ کشمیر میں آزادی کی حالیہ تحریک کو دبانا بھارت کے بس میں نہیں ہے۔

پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتحی حمایت جاری رکھے گا۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے قومی اسمبلی میں لائن آف کنٹرول پر تحریک پر بحث کو سمیٹتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے پر پارلیمنٹ کے بحث کا خیر مقدم کرتے ہیں کیونکہ اس سے پوری دنیا میں یہ پیغام جاتا ہے کہ ہم متحدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے پر پوائنٹ سکورنگ سے گری زکرنا چاہیئے۔

(جاری ہے)

ہندوستان کشمیر کے اندر استفادہ سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کے لئے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔ پاکستان نے حالیہ خلاف ورزیوں پر تمام ممالک کو خطوط لکھے ہیں اور ان ممبران سے ملاقات کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کبھی بھی سویلین آبادی کو ٹارگٹ نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کشمیر کے مسئلے کو پوری دنیا میں اجاگر کرتے رہیں گے۔

8جولائی کو کشمیر میں آزادی کی تحریک شروع ہوئی وہ اب بھی جوش و خروش سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری سفارتی مہم کشمیر کے مسئلے پر جاری ہے تاہم اصل حل کشمیریوں کی جدوجہد سے نکلے گا۔ ہم کشمیرکی مکمل حمایت جاری رکھیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی اخلاقی سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات وقار کے ساتھ رکھے گئے ۔ ہندوستان کے ساتھ مذاکرات میں کشمیر کا مسئلہ ضرور سامنے رکھے گے۔ لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیں گے پوری قوم کی حمایت کشمیر کے مسئلے پر حکومت کو حاصل ہے۔