سینٹ قائمہ کمیٹی قانون و انصاف میں پانامہ کمیشن کے قیام کا معاملہ پیپلز پارٹی کی غیر سنجیدگی کی وجہ سے ایک بار پھر تعطل کا شکار

کمیٹی اجلاس میں بل پر بحث کر کی بجائے مزید توسیع دینے پر رضامندی ظاہر اے این پی اراکین کا پانامہ بل پر مزید پیش رفت نہ ہونے پر شدید احتجاج، حکومت اور پیپلز پارٹی کا مک مکا قرار سینیٹر بابر اعوان کا بل کے محرکین کی عدم موجودگی پر احتجاج، اجلاس سے واک آوٹ

ہفتہ 26 نومبر 2016 11:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26نومبر۔2016ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف میں پانامہ کمیشن کے قیام کا معاملہ پیپلز پارٹی کی غیر سنجیدگی کی وجہ سے ایک بار پھر تعطل کا شکار ہوگیا ہے ،سینٹ اجلاس میں پانامہ بل پر کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے میں توسیع کی مخالفت کرنے کے بعد کمیٹی کے اجلاس میں بل پر بحث کرنے کی بجائے مزید توسیع دینے پر رضامندی ظاہر کر دی ،اے این پی کے اراکین نے پانامہ بل پر مزید پیش رفت نہ ہونے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے اسے حکومت اور پیپلز پارٹی کا مک مکا قرار دے دیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے سینیٹر بابر اعوان نے بل کے محرکین کی عدم موجودگی پر احتجاج کرتے ہوئے اجلاس سے واک آوٹ کیا ۔

(جاری ہے)

جمعہ کے روز سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس چیرمین جاوید عباسی کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوااجلاس میں سینٹ کی اپوزیشن جماعتوں کے 49اراکین کی جانب سے بھجوائے جانے والے پانامہ انکوائری بل پر غور کیا گیا اس موقع پر سینیٹر اعتزاز احسن نے کہاکہ پانامہ انکوائری بل کا اجلاس عجلت میں بلایا گیا ہے اور بل کے محرکین کو اطلاع نہیں پہنچی گئی ہے جس کی وجہ سے 22اراکین اجلاس میں شرکت نہ کرسکے انہوں نے کہاکہ ہم موجودہ بل کو بغیر کسی ترمیم کے کمیٹی میں بحث کیلئے پیش کرتے ہیں جس پر کمیٹی کے چیرمین جاوید عباسی نے کہاکہ پانامہ بل کے معاملے پر پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار سینٹ کی جانب سے پیش کرنے کی مدت میں مذید توسیع منظور نہیں کی گئی ہے جس کی وجہ سے عجلت میں اجلاس بلایا گیا ہے انہوں نے کہاکہ حکومت بل پر شق وار بحث کرنے کیلئے تیار ہے جس پر کمیٹی کے رکن سینیٹر بابر اعوان نے کہاکہ جب تک بل کے تمام محرک اجلاس میں حاضر نہ ہو اس وقت تک بل پر بحث نہیں کی جا سکتی ہے انہوں نے کہاکہ میں اجلاس سے احتجاجاً واک آوٹ کرتا ہوں اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے سینٹ میں پارلیمانی لیڈر سینیٹر تاج حیدر نے کہاکہ پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے تمام اراکین اجلاس میں موجود ہیں اور ہم نے تمام اختیار سینٹ میں اپوزیشن لیڈر اعتزاز احسن کو دیا ہے اے این پی کے سینیٹر شاہی سید نے کہاکہ ہم نے موجودہ بل کو صرف پانامہ لیکس کی تحقیقات تک محدود کرنے کی مخالفت کی ہے اور ہم بل میں یہ ترمیم پیش کرتے ہیں کہ پانامہ سمیت ہر قسم کی کرپشن کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنایا جائے انہوں نے کہاکہ لگتا ہے کہ حکومت اور پیپلز پارٹی دونوں تحقیقات کے معاملے میں غیر سنجیدہ ہیں جس پر کمیٹی کے چیرمین نے کہاکہ حکومت بل پر بحث کرنے کے لئے تیار ہے تاہم چونکہ بل کے محرکین کی اکثریت اجلاس میں موجود نہیں ہے اگر ان کی جانب سے کسی قسم کا اعتراض سامنے آیا تو کیا کریں گے انہوں نے کہاکہ ہم نے سینٹ اجلاس میں بل پر مشاورت کیلئے توسیع مانگی تھی مگر نہیں دی گئی ہے اگر ایسا کیا جائے کہ چیرمین سینٹ سے کمیٹی کے اراکین 20دنوں کی توسیع مانگ لیں تو بل پر تفصیل سے بحث کی جا سکتی ہے اس موقع پر کمیٹی کے اراکین نے مذید توسیع کیلئے چیرمین سینٹ کو خط لکھنے کی حمایت کی اور فیصلہ کیا گیا کہ کمیٹی کی رپورٹ میں مذید 20دنوں کی توسیع کیلئے چیرمین سینٹ سے درخواست کی جائے گی ۔