وفاقی حکومت نے نیشنل سکیورٹی فنڈ کے قیام کی منظوری دیدی

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اخراجات میں اضافے کے باعث مجموعی محاصل کے تین فیصد پرمشتمل فنڈ کے قیام کی تجویز دی گئی ہے‘ ورکنگ گروپس کی رپورٹس کو اپ ڈیٹ کرنے کیلئے دس دسمبر تک کا وقت مانگا گیا ہے این ایف سی اجلاس پر بات چیت دسمبر کے تیسرے ہفتہ میں ہوگی، آئندہ بجٹ این ایف سی ایوارڈ کے مطابق پیش کیا جائے گا ، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اجلاس

منگل 29 نومبر 2016 11:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29نومبر۔2016ء) وفاقی حکومت نے نیشنل سکیورٹی فنڈ قائم کرنے کی منظوری دیدی‘ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اخراجات میں اضافے کے باعث مجموعی محاصل کے تین فیصد پرمشتمل فنڈ کے قیام کی تجویز دی گئی ہے‘ ورکنگ گروپس کی رپورٹس کو اپ ڈیٹ کرنے کیلئے دس دسمبر تک کا وقت مانگا گیا ہے جس کے بعد این ایف سی اجلاس پر بات چیت دسمبر کے تیسرے ہفتہ میں ہوگی۔

آئندہ بجٹ این ایف سی ایوارڈ کے مطابق پیش کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے نویں قومی فنانس کمیشن (این ایف سی) کے دوسرے اجلاس کی صدارت کی جس میں پنجاب کی وزیر خزانہ عائشہ عوث پاشا سندھ کے این ای سی ممبر سینیٹر سلیم مانڈووی والا‘ کے پی کے این ایف سی ممبر پروفیسر محمدابراہیم اور بلوچستان کے این ایف سی ممبر ڈاکٹر قیصر بنگالی نے اجلاس میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ اجلاس میں صوبوں کی ورکنگ رپورٹس پیش کی گئی جس پر سیر حاصل بحث کی گئی اس موقع پر اتفاق ہوا کہ ورکنگ گروپس کی رپورٹس کو اپ ڈیٹ کرنے کیلئے دس دسمبر کا وقت دیا گیا ہے جس کے بعد آئندہ بات چیت کا دور دسمبر کے تیسرے ہفتے میں ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سکیورٹی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے مجموعی محاصل کے تین فیصد پر مشتمل قومی سلامتی فنڈ کے قیام کی تجویز زیر غور ہے کیونکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کیلئے 57 ونگز بن چکے ہیں اور CPEC کی حفاظت کیلئے نارتھ ونگ بھی قائم کیا گیا ہے جنگ سے متاثرہ صوبہ کے پی کے نے مجموعی قومی محاصل کا پانچ فیصد دینے کی سفارش کی تھی جبکہ سندھ حکومت کے ممبر نے بھی کراچی میں جاری آپریشن کی وجہ سے حصہ مانگا تھا اسحاق ڈار نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا معاملہ نان این ایف سی کا حصہ ہے اس حوالے سے بات چیت جاری ہے کہ جبکہ انہوں نے کہا کہ غازی بروتھا کے حوالے سے کے پی کے کا کلیم قانونی ہے اس میں متعلقہ صوبہ کو یکساں حصہ دیا جائے گا۔

اس موقع پر سندھ کے این ایف سی ممبر سینیٹر سلیم مانڈووی والا نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ دینے کے حوالے سے بات چیت اچھی ہے گروپس کی رپورٹس سے صوبوں کے بارے میں ایک دوسرے کو مدد ملے گی انہوں نے کہاکہ سندھ نے کروڈ آئل پر پانچ فیصد لیوی فراہم کرنے کو کہا تھا جبکہ صوبوں کی جانب سے اشیاء پر لگے ٹیکسز وفاق سے زائد اکٹھے کرنے پر ان کا حصہ صوبوں کو دینے کی بات کی گئی تھی اس پر بات چیت آئندہ میٹنگ میں ہوگی ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواں این ایف سی ایوارڈ آئندہ بجٹ سے قبل فائنل ہوجائے گا۔ کے پی کے این ایف سی ممبر نے کہا کہ وفاق کی جانب سے این ایف سی کا اجلاس بلانے میں جلدی کا مظاہرہ کیا گیا جس کے باعث صوبائی وزیر خزانہ شرکت نہ کر سکے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ آئندہ بجٹ میں صوبہ کی ڈیمانڈز کو اہمیت دی جائے گی۔ وزارت خزانہ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وفاقی حکومت کی جانب سے گزشتہ تین سالوں میں ڈھانچہ نو کے حوالے سے کی گئی اصلاحات پر بریفنگ دی انہوں نے این ایف سی کے حوالے سے وفاق اور صوبوں کے درمیان ہونے والی خوشگوار بات چیت کو سراہا اس موقع پر این ایف سی ایوارڈ کی پہلی میٹنگ کے منٹس بھی پیش کئے۔

متعلقہ عنوان :