قومی اسمبلی وقفہ سوالات

علاج کی سہولیات کے فقدان کے باعث وزیراعظم کو بیرون ملک علاج کروانا پڑا،شیخ آفتاب وزیراعظم نواز شریف کو آپریشن کے بعد واپس لانے والی فلائٹ جو لندن سے لاہور اور لاہور سے لندن تک گئی2کروڑ 76لاکھ روپے خرچ ہوئے،وفاقی وزیر پارلیمانی امور 2015میں قومی ایئر لائن کو 2.83ملین روپے منافع ہوا، پی آئی اے کو لمیٹڈ کمپنی بنانے کا مقصد اسے بین الاقوامی سطح کی ایئر لائن کے برابر لا کھڑا کرناہے،قومی اسمبلی میں جواب

منگل 29 نومبر 2016 11:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29نومبر۔2016ء) قومی اسمبلی کو آگاہ کیا گیا کہ ملک میں حالات ساز گار نہ ہونے اور مناسب علاج کی سہولیات کے فقدان کے باعث وزیراعظم کو بیرون ملک جاکر علاج کروانا پڑا ، 2015میں قومی ایئر لائن کو 2.83ملین روپے کا منافع ہوا ہے جس سے قومی ایئر لائن کی کارکردگی میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، پی آئی اے کو لمیٹڈ کمپنی بنانے کا مقصد یہی ہے کہ اس کو بین الاقوامی سطح کی ایئر لائن کے برابر لا کھڑا کیا جا سکے، ایوان کو تحریری طور پر بتایا گیا کہ گزشتہ 25سالوں کے دوران مختلف ممالک میں2297میڈیا ورکرز کو ہلاک کیا گیا ،پاکستان صحافیوں، میڈیا کیلئے دنیا کا چوتھا خطرناک ترین ملک ہے۔

(جاری ہے)

پیر کے روز قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران جوابات دیتے ہوئے وفاقی وزیرپارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کو آپریشن کے بعد واپس لانے والی فلائٹ جو لندن سے لاہور اور لاہور سے لندن تک لائی گئی2کروڑ 76لاکھ روپے خرچ ہوئے تھے اور یہ معمول کا خرچہ ہے جو جہاز پر آتا ہے ملک میں حالات سازگار نہ ہونے اور مناتب علاج نہ ہونے کی وجہ سے وزیراعظم کو ملک سے باہر علاج کیلئے جانا پڑا، انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا کوٹہ آبادی کے اعتبار سے وزارتوں میں کام کرنے کیلئے 3فیصد نہیں ہے لیکن اب یہ کوٹہ6فیصد کر دیا گیا ہے، سیکرٹریز کیلئے کسی بھی صوبے کا کوٹہ مخصوص نہیں ہے، شیخ صدر الدین نے سوال کیا کہ پی آئی اے سے متعلق سوال بارے بتایا گیا ہے کہ قومی ایئرلائن کو2015میں2.83ملین روپے کا منافع ہوا ہے اس کے باوجود قومی ایئر لائن کو پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی بنانا سمجھ سے بالا تر ہے جس پر شیخ آفتاب نے کہا کہ پی آئی اے میں کچھ عرصہ تک بہت زیادہ نقصان ہو رہا تھا اور کچھ روٹس ایسے بھی تھے جن پر نقصان ہو رہا تھا اور اگر مزید جہاز آگئے تو ایسے روٹس جن پر سروس بند ہو گئی وہاں دوبارہ شروع کر لی جائیگی، اس کے علاوہ منیجمنٹ کی کو تاہیاں ہیں جس سے قومی ایئر لائن کو خاطر خواہ نقصان پہنچا ہے، ایئر لائن میں مثبت پالیسیاں اپنانے کیلئے اسے لمیٹڈ کمپنی بنایا ہے تاکہ اس کی کارکردگی کو مزید بہتر بنایا جائے، قومی اسمبلی کو تحریری طور پر بتایا گیا کہ پاکستان میڈیا کیلئے چوتھا بڑا خطرناک ترین ملک ہے حکومت جمہوریت کی مضبوطی کیلئے میڈیا کو ایک اہم ستون سمجھی ہے اور میڈیا ورکرز کی جان مال کے تحفظ کیلئے قومی ایکشن پلان بنایا گیا ہے جس کے تحت میڈیا کی سیکیورٹی پر وزارتی کمیٹی کی تشکیل، میڈیا ورکز کیلئے لائف انشورنس پالیسی متاثرہ صحافیوں کیلئے مالی امداد صحافیوں کیلئے ہاٹ لائن کی تشکیل ،متاثرہ صحافیوں کے کورٹ کیسز کی فوری سماعت اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت پوری ہونے کے بعد پارلیمنٹ میں پیش کرنے کیلئے صحافیوں کے تحفظ بل2016پر قانون سازی کیلئے اضافی کوششیں جاری ہیں، تاکہ صحافیوں کی جان کے تحفظ اور مالی مسائل کے حوالے سے اقدامات کئے جا سکیں،وزیر مملکت کیڈ طارق فضل چوہدری نے ایوان کو بتایا کہ وفاقی دارلحکومت میں نئے ہسپتالوں کیلئے23ملین روپے کے منصوبے زیر عمل میں اور بعض منصوبوں کے پی سی ون بھی مکمل ہو چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ وزارت کے پاس کوئی ایسی اتھارٹی نہیں ہے کہ ہم پرائیویٹ ہسپتالوں کو ٹھیک کر سکیں اور یہ بھی ہے کہ ان ہسپتالوں کی فیس بہت زیادہ ہیں، انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن کے پاس 39انکوائریاں چل رہیں تھیں جن میں سے27 رپورٹ موصول ہوئی ہیں اور12رپورٹس موخر ہیں، موجودہ دور حکومت میں گرینڈ حیات ہوٹل اور صفاگولڈ مال کو سیل بھی کیا گیا تھا، پمز ہسپتال میں جو بھرتیاں کی گئیں تھیں اور یہ لوگ ایک پراجیکٹ کے تحت بھرتی کئے گئے تھے اور جونہی پراجیٹ مکمل ہوا ان لوگوں کو گھر بھیج دیا گیا ان کے ساتھ کسی قسم کی کوئی زیادتی نہیں کی گئی، انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں موجود ہسپتالوں کی کارکردگی بہتر ہو رہی ہے اور گزشتہ کئی سالوں میں ان کی کارکردگی قابل تعریف ہے اور مریضوں کو تمام قسم کی سہولیات میسر ہوئی ہیں،انہوں نے کہا کہ پمز میں کسی بھی قسم کے میڈیکل ٹاور کی تعمیر کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔