سپریم کورٹ میں عمران خان کیخلاف دائر کیس کی سماعت

عدالت نے کیس کو پانامہ لیکس کے ساتھ سننے کی استدعا مسترد کر تے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی

جمعرات 1 دسمبر 2016 11:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1دسمبر۔2016ء)سپریم کورٹ میں حنیف عباسی کی طرف سے عمران خان کے خلاف دائر درخواست پر کیس کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی میں جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس اعجاز الحسن پر مشتمل 3رکنی بینچ نے کی، عدالت نے حنیف عباسی کی وکیل شیخ اکرم کے اس کیس کو پانامہ لیکس کے ساتھ سننے کی استدعا مسترد کر دی،حنیف عباسی کے وکیل نے اپنی دلائل میں کہا کہ عمران خان کا کیس بھی آف شور کمپنیوں کا کیس ہے اس کو بھی پانامہ لیکس کے کیس کے ساتھ سنا جانا چاہئے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اسطرح تو ایک قتل کا کیس ہو تو اس کے ساتھ تمام قتل کیس کو ایک ساتھ سنا جانا چاہئے، شیخ اکرم نے اپنے دلائل میں کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن اور فیڈریشن کو پارٹی بنانے کی درحواست دی ہے یہ پارٹی کو پابندی لگانے کا مسئلہ ہے تحریک انصاف کو فنڈز بیرونی ملک سے آتے ہیں، اس لیے الیکشن کمیشن اور فیڈریشن کو اس کیس میں پارٹی بنایا جائے، جسٹس امیر ہانی مسلم نے حنیف عباسی کے وکیل سے استثفسار کیا کہ آپ کی درخواست تحریک انصاف یا عمران خان کے خلاف ہے، جس پر حنیف عباسی کے وکیل نے کہا کہ پارٹی کو بیرونی ملک سے فنڈز آتے ہیں، اس لیے f2کے تحت پارٹی کو شامل کیا جائے، عمران خان کے وکیل نعیم بخاری اور پارٹی کی وکیل انور منصور نے عدالت کو بتایا کہ ہمیں ابھی تک الزامات کے کاپی نہیں ملی جس پر شیخ اکرم نے کہا کہ عدالت کے سامنے الزامات کی کاپیاں دی دیتے ہیں عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کی تو حنیف عباسی کے وکیل نے کہا کہ ہمیں تاریخ دیں جس پر جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ ہم تاریخ نہیں دی سکتے۔