طیارہ حادثہ،47 لاشیں پمزمنتقل، 26مسافروں کے لواحقین کا ڈی این اے ٹیسٹ

پمز میں قائم آگاہی سنٹر پر عملے کے پاس معلومات نہ ہونے اور شناخت ہونیوالے بدنصیب مسافروں کی ناموں کی لسٹ آویزاں نہ کئے جانے کی وجہ سے ورثاء شدیداذیت سے دوچار پمزہسپتال میں منتقل لاشوں کا ڈی این اے سیمپل لینے کا کام شروع، پانچ لاشوں کی شناخت ہو گئی ایک کی شناخت فنگرپرنٹ،باقی کی دیگرشواہدسے ہوئی،وزارت داخلہ

جمعہ 9 دسمبر 2016 11:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9دسمبر۔2016ء)طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونیوالے47 بدنصیب مسافروں کی لاشیں پمزہسپتال اسلام آباد منتقل کردی گئی ہیں اور26مسافروں کے لواحقین کا ڈی این اے ٹیسٹ کرلیا گیا ہے۔دوسری طرف پمزہسپتال کے باہرطیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے مسافروں کے ورثاء کومعلومات کی آگاہی کے لئے قائم سنٹر پر تعینات عملے کے پاس کسی قسم کی معلومات نہ ہونے اورشناخت ہونیوالے بدنصیب مسافروں کی ناموں کی لسٹ آویزاں نہ کئے جانے کی وجہ سے دن بھر ورثاء شدیداذیت سے دوچار رہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزرات داخلہ کو ابتدائی طورپر ارسال کی گئی رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ اب تک47 لاشیں اسلام آباد پہنچائی گئی ہیں۔پمزہسپتال میں منتقل شدہ نعشوں کا ڈی این اے سیمپل لینے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

واقعہ کے بعد راولپنڈی اسلام آباد اوردیگر شہروں سے درجنوں شہری اپنے پیاروں کی لاشیں لینے پمزہسپتال کے باہرپہنچ گئے۔وزیرداخلہ کی ہدایت پر پمزہسپتال میں لواحقین کی رہنمائی اورسہولت کے لئے سہولت سنٹر کاقیام فوری طورپر عمل میں لایاگیا تاہم دن بھراس سنٹرپرجاں بحق ہونے والے مسافروں کے ورثاء شدیدکرب اورپریشانی کی حالت میں رہے۔

ورثاء انتظامیہ سے بارباریہی مطالبہ کرتے رہے کہ انہیں کم ازکم کوئی ذمہ دار شخص معلومات توفراہم کرے اور شناخت ہونے والی لاشوں کی لسٹ آویزاں کردی جائے۔وزارت داخلہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اب تک پانچ مسافروں کی شناخت ہوچکی ہے۔جس میں سے ایک کی شناخت فنگرپرنٹ اورباقی مسافروں دیگرشواہدسے شناخت ہوئی ہے۔پی آئی اے نے دوردراز کے علاقوں سے پمزہسپتال آنے والے ورثاء کے لئے شالیمار ہوٹل میں پچاس کمرے بک کردیئے ہیں تاکہ بدنصیب مسافروں کے ورثاء کورہائشی سہولت دستیاب ہو۔

دوسری طرف وزرات داخلہ ذرائع کے مطابق اسلام آباد انتظامیہ کو وفاقی وزیرداخلہ نے احکامات جاری کئے ہیں کہ چوبیس گھنٹے ضلعی انتظامیہ اوروفاقی پولیس شفٹ وار ہسپتال میں موجود رہیں گے۔جومسافروں کے لواحقین اورہسپتال میں دیگرسہولیات سے متعلق لمحہ بہ لمحہ باخبر رکھیں گے۔مارچری میں صفائی کے ساتھ ساتھ چلرز کی بھی ہردوگھنٹے بعد چیکنگ کی جائے گی اوریہ ضلعی انتظامیہ کے افسران کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہسپتال میں تمام ترامورکی نگرانی کریں گے ۔

وائس چانسلرپمزہسپتال ڈاکٹرجاویداکرم کے مطابق لواحقین کے ڈی این اے ٹیسٹ کاعمل جاری ہے جبکہ واقعہ میں جاں بحق ہونے والے مسافروں کا ڈی این اے ٹیسٹ ایبٹ آباد ہسپتال سے ہی ہوگیاتھا اس عمل میں کچھ وقت درکارہے جیسے ہی رپورٹ ہسپتال انتظامیہ کو موصول ہوگی تومسافروں کی لاشوں سے متعلق ایک لسٹ آویزاں کردی جائے گی۔چوبیس گھنٹے کے لئے ایک معلوماتی سنٹرقائم کردیاگیاہے۔

جہاں تعینات عملہ لواحقین کواپ ڈیٹ کرتارہے گا۔انہوں نے بتایاکہ لاشوں کی شناخت چہروں اوردیگراعضاء سے ناممکن ہے جس کی وجہ سے ڈی این اے ٹیسٹ کیاجارہاہے۔دوسری جانب وفاقی وزیرمملکت برائے کیڈ ڈاکٹرطارق فضل چوہدری نے کہاہے کہ پمزہسپتال میں لاشوں کی جلدازجلدپہچان کے لئے کوششیں کی جارہی ہیں اوراس سلسلے میں ایک ہیلپ لائن بھی مقرر کی گئی ہے جس میں تمام مسافروں کے لواحقین کے ساتھ اگرکوئی نارواسلوک اختیارکیاجاتاہے توبراہ راست شکایات کرسکتے ہیں

متعلقہ عنوان :