دہشتگردوں کا مخبر پولیس اہلکار گرفتار کرلیا ہے ، سی ٹی ڈی کا دعویٰ

اہلکار دہشت گردوں کو چھاپے پر جانے والی ٹیموں کی پیشگی اطلاع دیتا تھا جس کی وجہ سے کئی ہائی پروفائل کیسز میں ملوث مشتبہ افراد کو پکڑا نہیں جا سکا، ایس ایس پی نوید خواجہ مخبری کی وجہ سے سی ٹی ڈی شدت پسندی اور فرقہ وارانہ کارروائیوں میں ملوث 7 سے 8 دہشت گردوں تک پہنچنے میں کامیاب نہ ہوسکی

ہفتہ 10 دسمبر 2016 11:36

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10دسمبر۔2016ء ) پولیس کے محکمہ انسدادِ دہشتگردی (سی ٹی ڈی) نے دہشت گردوں کے ایک مخبر پولیس اہلکار کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔سی ٹی ڈی کے ایک سینئر پولیس افسر کے مطابق اہلکار دہشت گردوں کو چھاپے پر جانے والی ٹیموں کی پیشگی اطلاع دیتا تھا جس کی وجہ سے کئی ہائی پروفائل کیسز میں ملوث مشتبہ افراد کو پکڑا نہیں جا سکا۔

محکمہ انسداد دہشت گردی کے سینیئر سپرانٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) نوید خواجہ نے بتایا کہ ان کی ٹیم چند ہائی پروفائل کیسز پر کام میں مصروف تھی جس کے دوران چند مشتبہ افراد کے فون نمبرز ٹریس کیے گئے جو کہ ہر اس جگہ کے اطراف موجود ہوتے تھے جہاں سی ٹی ڈی کی ٹیم چھاپہ مارتی تھی۔سینئر افسر کے مطابق، اس بات سے یہ شبہ ہوا کہ ان دہشت گردوں کو چھاپوں سے متعلق معلومات فراہم کرنے میں سی ٹی ڈی کا ہی کوئی اہلکار ملوث ہے۔

(جاری ہے)

ایس ایس پی نوید خواجہ نے مزید بتایا کہ تکنیکی معاونت کے بعد وہ عرفان نامی اہلکار کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئے جو اسپیشل برانچ میں بطور لوکیٹر آپریٹر کام کررہا تھا۔انہوں نے بتایا کہ سی ٹی ڈی عرفان کے خلاف دہشت گردوں کو معاونت فراہم کرنے کے الزام میں مقدمہ دائر کرچکی ہے اور اس حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں کہ کیا گرفتار اہلکار دہشت گردوں کو خفیہ معلومات پیسوں کے عوض فراہم کرتا تھا یا وہ خود بھی دہشت گردوں کا حصہ ہے۔ایس ایس پی نوید خواجہ نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اہلکار عرفان کی مخبری کی وجہ سے سی ٹی ڈی شدت پسندی اور فرقہ وارانہ کارروائیوں میں ملوث 7 سے 8 دہشت گردوں تک پہنچنے میں کامیاب نہ ہوسکی۔

متعلقہ عنوان :