آزاد کشمیر حکومت کے این ایف سی فنڈز میں اضافے کے مطالبے کی حمایت کریں گے،پرویز خٹک کی یقین دھانی

بدھ 14 دسمبر 2016 11:35

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14دسمبر۔2016ء)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے یقین دلایا ہے کہ وہ آزاد کشمیر حکومت کے این ایف سی فنڈز میں اضافے کے مطالبے کی حمایت کریں گے۔ واضح رہے کہ آزاد کشمیر حکومت کی این ایف سی میں باقاعدہ ممبر شپ نہیں ہے۔ لیکن وہ این ایف سی ایوارڈ میں سے 2.7فیصد فنڈز وصول کرتی ہے۔ اس بات کی یقین دہانی وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر راجہ فاروق حیدر سے بات چیت کرتے ہوئے کرائی جنہوں نے پختونخوا ہاوٴس اسلام آباد میں ان سے ملاقات کی۔

دونوں رہنماوٴں نے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہء خیال کیا وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ مناسب فورم پر آزاد کشمیر حکومت کے مطالبے کی حمایت کریں گے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ این ایف سی میں خیبر پختونخوا کا حصہ بڑھانے کے لئے بھی حکومت اپنا کیس تیار کررہی ہے جسے آئندہ این ایف سی اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ ہم اس اقدام کی حمایت کرتے ہیں۔

موجودہ سسٹم کو فاٹا تک توسیع دی جائے، کسی نئے تجربے کی ضرورت نہیں ۔نئے تجربے کی کامیابی کے امکانات بھی معدوم ہیں کیونکہ فاٹا کے عوام موجودہ پاکستانی قوانین سے مانوس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے موجودہ بلدیاتی نظام کو بھی فاٹا تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ ہزارہ دویژن میں زلزلے کی تباہ کاریوں ، وہاں انفراسٹر کچر کی بحالی و تعمیر نو کے حوالے سے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سکولوں اور دیگر سماجی خدمات کے اداروں کو زلزلے سے شدید نقصان پہنچا ۔

وفاقی حکومت بحالی و تعمیر نو کے لئے امداد فراہم نہیں کی۔ صوبے نے اپنے وسائل سے 2500تباہ حال سکولوں میں سے 600سکول از سر نو تعمیر کرائے۔ وفاقی حکومت زلزلے سے تباہ حال انفراسٹر کچر کی بحالی کے وعدے کو ایفاء نہیں کیا۔ وزیر اعلیٰ نے موجودہ حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے بتایا کہ صوبے میں ریکارڈ قانون سازی کی گئی ۔ سسٹم کو تبدیل کرنے کے لئے عوام دوست اصلاحات کی گئیں۔

فرسودہ نظام اور سٹیٹس کو کے حامی روڑے اٹکانے اور پروپیگنڈے میں مصروف ہیں۔ ہمیں ان باتوں کی پرواہ نہیں ۔ ہم نے سیاسی مداخلت کو ختم کیا سسٹم کو عوام دوست بنایا اور عوام کو ریلیف مل رہا ہے۔ ماضی کی خراب طرز حکمرانی نے غلط روایات کو جنم دیا اور کرپٹ عناصر کی دکانداری بند ہونے کے بعد اب وہ موجودہ حکومت کے خلاف انگلیاں اٹھا رہے ہیں ۔ اب ان کے لئے کوئی گنجائش نہیں۔

عوام کھرے اور کھوٹے میں تمیز کرنا جانتے ہیں۔ مقامی حکومتوں کے حوالے سے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں اختیارات کی صحیح معنوں مین نچلی سطح تک منتقلی دوسروں کے لئے ایک مثال ہے۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے 115ارب روپے میں سے 35ارب روپے مقامی حکومتوں کو منتقل کر دیئے گئے ہیں۔ جس سے نچلی سطح پر عوامی امنگوں اور خواہشات کے مطابق ترقی کا عمل شروع ہو چکا ہے۔

صوبائی حکومت 40 ارب روپے کی لاگت سے سوات موٹر وے تعمیر کر رہی ہے اور یہ موٹروے صوبہ اپنے وسائل سے تعمیر کر رہا ہے۔ خیبر پختونخوا حکومت نے ریپڈ بس ٹرانزٹ منصوبے کے اجراء کے لئے تیاری مکمل کر لی ہے۔ اس سے پشاور میں ٹریفک کا مسئلہ مستقل طور پر حل ہو جائے گا۔ تاہم عدالتوں میں مقدمہ بازی کے سبب بعض اصلاحات اور منصوبے تاخیر کا شکار ہو جاتے ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آزاد کشمیر حکومت ان کے اصلاحاتی ایجنڈے ، گڈ گورننس اور مقامی حکومتوں کے نظام کو آزاد کشمیر میں متعارف کرائے کیونکہ ہمارے اصلاحاتی ایجنڈے کے نتائج کافی حوصلہ افزاء ہیں۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر نے آزاد کشمیر کی آزادی کی تحریک میں وزیر اعلیٰ کے خاندان اور خیبر پختونخوا کے غیور پٹھانوں کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ بھارت سے آزادی کی جدوجہد میں ان کے کردار کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ نے کشمیر کو خیبر پختونخوا سے ملانے والے چار پلوں بشمول کوہالہ پر خیبر پختونخوا کے سائڈ پر فورس کی تعیناتی ، آزاد کشمیر خیبر پختونخوا کو بذریعہ پنجاب ملانے والی رابطہ سڑکوں کی پختگی کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ سیاست سے بالا تر ہو کر آزاد کشمیر کے عوام کے لئے جو کچھ خدمت ہو سکتی ہے خیبر پختونخوا حکومت اس سلسلے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھے گی۔