قومی مالیاتی کمیشن کا اجلاس آج طلب ، اسحاق ڈار صدارت کرینگے

نئے این ایف سی ایوارڈ کے اجراء پر وفاق اور صوبوں کے درمیان اختلافات تاحال ختم نہ ہوسکے چھوٹے صوبے نئے این ایف سی ایوارڈ میں وسائل کی تقسیم کے موجودہ فارمولے کو تبدیل اور جلد نئے ایوارڈ کے اجراء کے خواہاں ہیں

پیر 19 دسمبر 2016 10:53

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19دسمبر۔2016ء)قومی مالیاتی کمیشن کا اجلاس آج (پیر کو )طلب کرلیاگیا ہے، نئے این ایف سی ایوارڈ کے اجراء پر وفاق اور صوبوں کے درمیان اختلافات تاحال ختم نہ ہوسکے ،چھوٹے صوبے نئے این ایف سی ایوارڈ میں وسائل کی تقسیم کے موجودہ فارمولے کو تبدیل اور جلد از جلد نئے ایوارڈ کا اجراء چاہتے ہیں۔وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت قومی مالیاتی کمیشن کا اجلاس پیر کو اسلام آبادمیں ہوگا۔

اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزراء خزانہ اور اراکین شرکت کریں گے، سندھ کے ورکنگ گروپ نے ٹیکسوں سے متعلق اپنی رپورٹ وزارت خزانہ کو بھجوا رکھی ہے۔ ذرائع کے مطابق ساتویں این ایف سی ایوارڈ کی مدت میں توسیع کو ڈیڑھ سال گذر جانے کے باوجود وفاق اور صوبوں کے درمیان نئے این ایف سی ایوارڈ کے اجرء پر اختلافات ختم نہ ہوسکے جس کے باعث آٹھویں این ایف سی ایوارڈ میں مسلسل تاخیر ہورہی ہے جس کا سب سے زیادہ فائدہ پنجاب کو ہورہا ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق اجلاس میں سندھ اشیاء پرٹیکس وصولیاں اورکروڈ آئل پر ایکسائز ڈیوٹی صوبوں کو منتقل کرنے اور بجٹ سے قبل نئے ایوارڈ کے اجرء کے مطالبات پیش کریگا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں خیبر پختونخواہ اور بلوچستان نئے این ایف سی ایوارڈ میں صوبائی آبادی کاموجودہ 82فیصد کا حصہ کم کرنے کا مطالبہ کریں گے۔ موجودہ ساتویں این ایف سی ایوارڈ کے تحت قابل تقسیم محاصل میں صوبائی آبادی کا حصہ 82فیصد،غربت اور انفراسٹرکچر کی کمی کا حصہ 10اعشاریہ 3فیصد ،ریو نیو کو لیکشن 5فیصد اور رقبے کے لحاظ سے آبادی کی بنیاد پر 2اعشاریہ سات فیصد وسائل فراہم کئے جارہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق فاٹا اصلاحات کمیٹی نے نئے این ایف سی ایوارڈ میں فاٹا کیلئے الگ سے تین فیصد فنڈز مختص کرنے کا مطالبہ کیا گیاہے جو سالانہ90ارب روپے بنتا ہے۔

متعلقہ عنوان :