بھارت نے ’مغربی دریاوٴں پر اپنے حصے کا پورا پانی قابل استعمال بنانے کی کوششیں تیز کردیں
تین دریا ؤں سندھ، چناب اور جہلم پر آئندہ چند برسوں میں بڑی مقدار میں پانی ذخیرہ اور نہریں نکالی جا سکتی ہیں ، بھارتی حکام کی بی بی سی سے گفتگو ان اقدامات سے پاکستان کو شدید خدشات لاحق ہو سکتے ،ماہرین
جمعہ 23 دسمبر 2016 11:05
لندن،نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23دسمبر۔2016ء) بھارت نے پاکستان کے خدشات کے باوجود مغربی دریاوٴں کے پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کوششیں تیز کر دی ہیں۔سینیئر بھارتی حکام نے بی بی سی کو بتایا کہ بھارت کی جانب سے دریائے سندھ اور ان کے معاون مغربی دریاوٴں کے پانی کو زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کی کوششوں میں تیزی کر دی ہے۔ تین دریا، سندھ، چناب اور جہلم مقبوضہ کشمیر میں سے گزرتے ہیں جبکہ ان کا زیادہ تر پانی سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کی ملکیت ہے۔
انڈیں حکام کا کہنا ہے کہ وہ آئندہ چند برسوں میں پانی کے زیادہ سے زیادہ استعمال کے لیے بڑی مقدار میں پانی ذخیرہ کرنے اور نہریں نکال سکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ان اقدامات سے پاکستان کو شدید خدشات لاحق ہو سکتے ہیں۔(جاری ہے)
پاکستان کی جانب سے سندھ بیسن میں دو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیر پر انڈیا سے شدید تحفظات کا اظہار کیا جا چکا ہے۔ پاکستان کا کہنا ہے کہ یہ پریشان کن امر ہے کہ انڈیا سندھ طاس معاہدے کے رو سے تعین کردہ مقدار سے زیادہ پانی روک سکتا ہے۔
وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف کی جانب سے اس امر کا اظہار کیا جا چکا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان اتفاق رائے سے طے پایا تھا اور کوئی ایک ملک یکطرفہ طور پر اپنے آپ کو اس معاہدے سے علیحدہ نہیں کر سکتا۔خیال رہے کہ کروڑوں کی تعداد میں پاکستانیوں کا انحصار دریائے سندھ اور اس کے معاون دریاوٴں کے پانی پر ہے۔انڈین حکام کا کہنا ہے کہ ان کے اقدامات سندھ طاس معاہدے کے اصول و ضوابط کے مطابق ہوں گے اور یہ کہ انھوں نے اس معاہدے کے تحت انڈیا کی ملکیت پانی استعمال کیا۔جبکہ 13 دسمبر کو ورلڈ بینک کے صدر نے سندھ طاس معاہدے پر آبی تنازعے کے حل کے لیے غیر جانبدار ماہر یا چیئرمین عالمی ثالثی عدالت کی تقرری روکتے ہوئے پاکستان اور انڈیا کو جنوری تک کی مہلت دی تھی۔ورلڈ بینک کے صدر جم یانگ کنگ کے مطابق یہ قدم اس لیے اٹھایا جا رہا ہے تاکہ دونوں ممالک اس تنازعے کو حل کرنے کے لیے کوشش کریں۔واضح رہے کہ انڈیا نے دریائے نیلم کے پانی پر 330 میگاواٹ کشن گنگا اور دریائے چناب کے پانی پر 850 میگا واٹ رتلے پن بجلی منصوبہ تعمیر کر رہا ہے۔1960 میں طے پانے والے اس معاہدے کے تحت انڈیا کو مشرفی دریاوٴں یعنی ستلج، راوی اور بیاس جبکہ پاکستان کو مغربی دریاوٴں جہلم، چناب اور سندھ کو استعمال کرنے کے حقوق دیے گئے تھے۔ دنیا بھر میں پانی کے ذخائر تقسیم کرنے کے معاہدوں میں سندھ طاس معاہدے کو ایک بہترین مثال تصور کیا جاتا رہا ہے۔انڈیا اور پاکستان کے درمیان متعدد بار سیاسی کشیدگی کے باوجود بھی کسی ملک نے اس معاہدے کو منسوخ نہیں کیا۔خیال رہے اوڑی حملے کے بعد انڈیا کی جانب سے سندھ طاس معاہدے پر نظرثانی کی جا رہی ہے۔ ستمبر میں ہونے والے اس حملے میں انڈین فوج کے 19 فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔نئی دہلی اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کرتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان سرحدی کشیدگی پائی جاتی ہے۔پاکستان اوڑی حملے میں ملوث ہونے کی تردید کرتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ کشمیر کے معاملے پر دہلی پانی کے معاملے پر اسلام آباد پر دباوٴ بڑھا سکتا ہے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ان علاقوں کی انفراسٹرکچر کی تعمیر کا معاملہ اتنا سادہ نہیں جتنا انڈین حکام خیال کر رہے ہیں۔مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے :
جمعہ 23 دسمبر 2016 کی مزید خبریں
-
اسحاق ڈار نے الیکشن کمیشن ممبران کو مزید مراعات دینے سے انکار کردیا
-
وفاقی کابینہ میں توسیع کا امکان
-
ریگولیٹری اتھارٹیز کو وزارتوں کے ماتحت کرنے کا حکم دیکر وزیراعظم نے جسٹس ثاقب نثار کو چیلنج کردیا
-
فیصل آباد کے کھلاڑیوں کو رانا ثناء اللہ سے اتحاد مہنگا پڑ گیا،عمران خان کا بلدیاتی انتخابات میں (ن) لیگ سے اتحاد کرنے والے رہنماؤں کو فارغ کرنے کا فیصلہ
-
چاہتے ہیں وزیر اعظم سی پیک پر آل پارٹیز کانفرنس بلائیں، پرویز خٹک
-
کراچی، رحمان عرف بھولا نے فیکٹری میں آگ لگانے کا اعترافی بیان قلمبند کرادیا
-
سیکٹر ایف 11/4 گھرسے ڈیڑھ ارب روپے کی شراب پکڑ ی گئی
-
قوم کو سرپرائز دینے کا دعوی کرنے وا لے خود سرپرائزڈ بن گئے ہیں، خواجہ محمد آصف
-
قومی ادارہ صحت نے چکن گونیا وائرس سے متعلق ایڈوائزری جاری کردی
-
ملکی صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونے کی قیمت پھر50ہزارسے کم ہوکر49ہزار کی سطح پرآگئی
-
آصف علی زرداری کی آج آمد،سکیورٹی پلان ترتیب دے دیا گیا
-
ممبئی سے دنیا بھر میں ممنوعہ 9 کلوگرام خطرناک یورینیم برآمد، 2 افراد گرفتار
-
عالیہ بھٹ مداح کی بد تمیزی پر بھڑک اٹھی
-
دبئی، مالی سال 2017 کا 47 ارب 23 کروڑ درہم کا بجٹ منظور
-
رومانیہ کے نئے وزیراعظم کے لیے مسلم خاتون کا نام تجویز
-
افغانستان، دو مختلف بم دھماکے، دو طالبان ہلاک، پانچ زخمی
-
شام،حلب سے باغیوں کے آخری قافلے نے بھی انخلا کا آغاز کر دیا
-
برطانوی شہری کی انوکھی فٹنس: اسٹیولڈون کا تین سال سے سانپوں کے زہر کا استعمال
-
امریکہ کے ساتھ تعلقات غیر یقینی صورتحال سے د و چار ہوگئے ہیں ، چین
-
ایران کا تین مزید سیٹلائٹ خلاء میں بھیجنے کا اعلان
-
جنگی جرائم بارے شوائد کے حصول کیلئے اقوام متحدہ کے پینل کی تشکیل ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے ، شام
-
جنوبی کوریا تنخواہوں میں اضافہ کا مطالبہ پورا نہ ہونے پر پائلٹ یونین کا دس روزہ ہڑتال کا اعلان
-
ضلع کونسل اور میونسپل کارپوریشنز کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کلین سویپ
-
خوشی ہے زرداری وطن واپس آ رہے ہیں، نواز شریف
-
بھارتی سپریم کورٹ کا مقبوضہ کشمیر بارے فیصلہ اقوام متحدہ قرادادوں کی خلاف ورزی ہے ، پاکستان
-
یمن کی سمندری حدود میں کارگو شپ پر راکٹ حملہ،7پاکستانی جاں بحق
-
پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے تمام عمل کو بے معنی مشق میں تبدیل کیا گیا،بلاول بھٹو
-
مسلم لیگ ن نے خیبر پختونخوا حکومت پر کرپشن کے سنگین الزامات عائد کر دیئے
-
سینٹ،سانحہ سول ہسپتال کوئٹہ کمیشن رپورٹ پر بحث
-
پوری قوم کو پانامہ لیکس کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار ہے، نعیم الحق
-
بھارت نے ’مغربی دریاوٴں پر اپنے حصے کا پورا پانی قابل استعمال بنانے کی کوششیں تیز کردیں
-
ایان علی کیس: رجسٹرار کو 9جنوری کیلئے کیس مقرر کرنے کی ہدایت
-
سعودی حکومت کا غیر ملکیوں کے ترسیل زر پر 6فیصد ٹیکس نافذ کرنے پر غور
-
پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے 40فیصد حصص چینی سرمایہ کار کنسورشیم کو 8ارب 96کروڑ روپے میں فروخت
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.