لیبیا کے طیارے کو اغوا کرنے والے ہائی جیکرز نے ہتھیار ڈال دیئے

مالٹا کی سیکیورٹی فورسز نے دونوں ہائی جیکرز کو حراست میں لیتے ہوئے تفتیش شروع کردی

ہفتہ 24 دسمبر 2016 11:07

طرابلس( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24دسمبر۔2016ء ) لیبیا کی سرکاری ایئرلائن کے مسافر طیارے کو ہائی جیک کرنے والے ملزمان نے تمام مسافروں کو رہا کرتے ہوئے خود بھی ہتھیار ڈال دیئے۔غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق لیبیا کی سرکاری ایئرلائن افریقیا کا مسافر طیارہ سبہا سے دارالحکومت طرابلس جا رہا تھا کہ اسے 2 ملزمان نے ہائی جیک کرتے ہوئے اسے مالٹا میں لینڈ کرادیا، طیارے میں عملے کے 6 افراد سمیت 118 مسافر سوار تھے جب کہ ہائی جیکرز نے دھمکی دی کہ اگر کسی نے بھی ہوشیاری کی کوشش کی تو اسے قتل کردیا جائے گا۔

ہائی جیکرز میں ایک کریو ممبر بھی شامل تھا جب کہ ملزمان نے مطالبہ کیا کہ لیبیا کے سابق صدر معمر قذافی کی تنظیم الفتح الجدید کو بحال کیا جائے۔دوسری جانب روسی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ہائی جیکرز نے معاہدے کے تحت مسافروں کو رہا کرتے ہوئے ہتھیار ڈال دیئے جس کے بعد مالٹا کے سیکیورٹی اداروں نے انہیں حراست میں لیتے ہوئے تفتیش شروع کردی۔

(جاری ہے)

اس سے قبل ہائی جیکرز نے دعویٰ کیا تھا کہ ہمارے پاس دستی بم ہیں اور اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو جہاز کو اڑا دیا جائے گا تاہم بعدازاں ہائی جیکرز ہتھیار ڈالنے پر راضی ہوگئے جب کہ اس سے قبل کہا جارہا تھا کہ دونوں ہائی جیکرز لیبیا کے سابق مقتول صدر معمرقذافی کے حامی ہیں جو ان کے بیٹے کی رہائی چاہتے تھے اور مالٹا میں سیاسی پناہ لینا چاہتے تھے ۔

متعلقہ عنوان :