ہم دھرنوں کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے بلکہ دھڑن تختہ کرتے ہیں،چوہدری شجاعت

ملک میں اپوزیشن کے مشترکہ گرینڈ الائنس کی ضرورت ہے 2018ء کے انتخابات سے پہلے اگر انتخابی اصلاحات نہ ہوئیں تو آئندہ انتخابات بھی شفاف نہیں ہوں گے ہم ایسا ٹیکا لگانے والے ہیں کہ لوگ خود مسلم لیگ (ق) میں شامل ہونا شروع ہوجائیں گے،کراچی میں ورکرز کنونشن سے خطاب، میڈیا سے بات چیت

اتوار 25 دسمبر 2016 13:59

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25دسمبر۔2016ء)پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ ہم دھرنوں کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے بلکہ دھڑن تختہ کرتے ہیں۔ ملک میں اپوزیشن کے مشترکہ گرینڈ الائنس کی ضرورت ہے۔ 2018ء کے انتخابات سے پہلے اگر انتخابی اصلاحات نہ ہوئیں تو آئندہ انتخابات بھی شفاف نہیں ہوں گے۔ ہم ایسا ٹیکا لگانے والے ہیں کہ لوگ خود مسلم لیگ (ق) میں شامل ہونا شروع ہوجائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو کراچی کے دو روزہ دورے کے موقع پر مسلم لیگ (ق) سندھ کے صدر اسد جونیجو کی رہائش گاہ پر ورکرز کنونشن سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم دھرنوں کی سیاست نہیں جانتے ہیں لیکن آئندہ انتخابات میں مخالفین کا پتہ کاٹ دیں گے۔

(جاری ہے)

سیاسی لوگوں سے ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں۔ ہم جس سے بھی ملاقات کریں گے، اپنے پارٹی منشور کے مطابق اس سے بات ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت میں سب سے زیادہ خواتین کو اہمیت دی جاتی ہے۔ پنجاب میں بلدیاتی الیکشن میں مسلم لیگ (ن) اس لئے کامیاب ہوئی ہے کہ وہ حکومت میں ہے۔ ہماری پوزیشن دوسرے نمبر پر آئی ہے۔ ملک سے گالی گلوچ کی سیاست کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ اس وقت اپوزیشن تقسیم ہے۔ اپوزیشن کے اتحاد کی ضرورت ہے۔ ہماری کوشش یہ ہے کہ تمام اپوزیشن جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوں۔

انہوں نے کہا کہ لوگ نوٹ جمع کرنے کے لئے سیاست کرتے ہیں۔ مسلم لیگ (ق) ایسی سیاست کرتی ہے کہ لوگ ہمیں ووٹ بھی دیتے ہیں اور نوٹ بھی۔ انہوں نے کہا کہ جلسوں میں ناچ گانا کرکے مسائل حل نہیں ہوتے اور نہ ہی دھرنے سے کسی کا دھڑن تختہ ہوتا ہے۔ ناچ گانے کے بجائے اپنی کارکردگی کی بنیاد پر عوام میں جانا چاہئے تاکہ انہیں ووٹ مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات سے قبل عام انتخابات بے سود ہوں گے، اس لئے انتخابی اصلاحات فوری کی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) کو پورے ملک میں منظم کررہے ہیں۔ سندھ میں بھی جلسے کریں گے اور کارکنوں سے خود ملاقاتیں کروں گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاسی لوگوں سے ملاقاتیں معمول کی بات ہے۔ پیپلز پارٹی کے مطالبات میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔ وہی باتیں ہیں جو دوسرے لوگ کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی سیاست پر جلد ایک کتاب لکھ رہا ہوں۔ اس کتاب میں فیوریٹ سابق وزیراعظم محمد خان جونیجو ہوں گے۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ق) سندھ کے صدر اسد جونیجو نے کہا کہ موجودہ ملکی صورت حال پر سب کو تکلیف ہے۔ ہم مایوس نہیں ہیں۔ آج ہماری حکومت نہیں لیکن مستقبل میں وفاق اور صوبوں میں مسلم لیگ (ق) کی حکومت ہوگی۔ اقتدار میں آکر عوام کے مسائل حل کریں گے۔