مودی نے پاکستان کا ایک بوند پانی بھی روکنے کی حماقت کی توزندگی بھر پچھتائے گا،سراج الحق

خطے کو ہولناک جنگ سے بچانے اور علاقائی امن کو یقینی بنانے کیلئے عالمی برادری پاکستان کے خلاف بھارت کی آبی جارحیت کا نوٹس لے حکمران مودی سے دوستی کے بجائے اسے دوٹوک پیغام دیں کہ اگر اس نے پاکستان کے خلاف آبی دہشت گردی بند نہ کی تو اسے خطرناک نتائج بھگتناپڑیں گے کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی اور لاکھوں ہندوؤں کی آباد کاری سے بھارت اپنے مکروہ عزائم میں کامیاب نہیں ہوسکتا ، جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے وفد سے گفتگو

اتوار 25 دسمبر 2016 14:02

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25دسمبر۔2016ء ) امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے ایک بار پھر مودی کو خبر دار کیا ہے کہ اس نے پاکستان کا ایک بوند پانی بھی روکنے کی حماقت کی توزندگی بھر پچھتائے گا ۔خطے کو ہولناک جنگ سے بچانے اور علاقائی امن کو یقینی بنانے کیلئے عالمی برادری پاکستان کے خلاف بھارت کی آبی جارحیت کا نوٹس لے ۔حکمران مودی سے دوستی کے بجائے اسے دوٹوک پیغام دیں کہ اگر اس نے پاکستان کے خلاف آبی دہشت گردی بند نہ کی تو اسے خطرناک نتائج بھگتناپڑیں گے ۔

کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی اور لاکھوں ہندوؤں کی آباد کاری سے بھارت اپنے مکروہ عزائم میں کامیاب نہیں ہوسکتا ۔مودی کیلئے بہتر یہی ہے کہ ہٹ دھرمی چھوڑ کر کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کا حق خود ارادیت دے تاکہ علاقائی امن کی راہ ہموار ہو۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں جاری مرکزی مجلس شوری کے اجلاس کے موقع پر امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر عبد الرشید ترابی کی قیادت میں ملنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم اور ایل او سی پر آئے روز اشتعال انگیزیوں سے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں ۔بھارت نے پاکستان کو بنجر بنانے کیلئے پاکستان کے حصہ کا پانی روکنے کی دھمکیوں پر عمل شروع کردیا ہے اور دریائے سندھ سے مزید نہریں نکالنے کی تیاری کررہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آزادی اور خود مختاری کو بھارت نے آج تک قبول نہیں کیا ،مودی حکومت ہندو انتہا پسندوں کے اکھنڈ بھارت کے نعرے کو عملی شکل دینے کیلئے خطے کو جنگ کی آگ میں جھونکنا چاہتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ امن و امان کی مخدوش صورتحال کے پیش نظر عالمی برادری کو فوری طور پربھارتی اقدامات کا نوٹس لینا چاہئے ۔کرپشن فری پاکستان تحریک کے جائزہ کے بعد امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ قومی دولت لوٹنے والوں میں کوئی ملزم نا معلوم نہیں ہے ،قوم ایک ایک لٹیرے کو اچھی طرح جانتی اور پہچانتی ہے ۔کرپٹ ٹولہ بار بار اقتدار میں آتا اور قومی خزانے کو دونوں ہاتھوں سے لوٹتا رہا ہے ،ان میں کوئی بھی مزدور ،کسان یا ریڑھی اور رکشے والا نہیں ،ڈاکوؤں کا یہ گروہ ان خاندانوں سے تعلق رکھتا ہے جو گزشتہ 70سا ل سے اقتدار کے ایوانوں میں براجمان ہیں،ان میں بڑے بڑے جاگیر دار اور سرمایہ دار ہیں جن کے پاس اربوں روپے کے اثاثے ہیں لیکن یہ بیمار ہوجائیں تو علاج بھی غریب عوام کے پیسوں سے کرواتے ہیں اور ان کے بچے قوم کے خو ن پسینے کی کمائی سے بیرون ملک تعلیم حاصل کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عام آدمی کی پریشانیوں اور محرومیوں کا ذمہ دار یہی طبقہ اشرافیہ ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان پر بیرونی قرضہ 73ارب ڈالر ہے جبکہ پاکستان سے بیرون ملک منتقل کیا گیا سرمایہ375ارب ڈالرہے ۔اگریہ سرمایہ قومی خزانے میں واپس آجائے تو نہ صرف پاکستان کے تمام قرضے اتر سکتے ہیں بلکہ عوام کو تعلیم اور علاج کی مفت سہولتیں مہیا کی جاسکتی ہیں ۔

ملک بھر کے دیہاتوں کو پکی سڑکوں کے ذریعے شہروں سے ملایا جاسکتا ہے ،کھیتوں سے منڈیوں تک سڑکیں اور ہر گاؤں میں کالج اور ہسپتال تعمیر کئے جاسکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ نوجوانوں کو روز گار دینے کیلئے نئی ملیں اور کارخانے لگ سکتے ہیں اور عوام کو سستی گیس اور بجلی فراہم کی جاسکتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ عوام کو اپنا انتخابی رویہ بدلنا ہوگا ۔ ان زہریلے سانپوں کو دوبارہ ڈسنے کا موقع نہیں دینا چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی 2017 ء میں ایک کروڑ ووٹرز سے رابطہ کرے گی ۔