اسلام آباد،وفاقی حکومت کا قرض اتارو ملک سنوارو سکیم کے تحت جمع کی گئی رقم واپس کرنے کا اعلان ،تمام بینکوں کو ہدایات جاری کردی جائیں گی

حکومت کو دو ارب 80 کروڑ روپے کی آمدن ہوئی ،حکومت نے ایک ارب 70 کروڑ روپے کا قرضہ اتار دیا

جمعرات 29 دسمبر 2016 11:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29دسمبر۔2016ء)وفاقی حکومت نے قرض اتارو ملک سنوارو سکیم کے تحت جمع کی گئی رقم واپس کرنے کا اعلان کردیا اگر کوئی شخص اپنا قرضہ واپس لینا چاہتا ہے تو اسے ادا کردیں گے تمام بینکوں کو ہدایات جاری کردی جائیں گی،حکومت کو دو ارب 80 کروڑ روپے کی آمدن ہوئی تھی،جس میں سے حکومت نے ایک ارب 70 کروڑ روپے کا قرضہ اتار دیا کمیٹی نے رئیل اسٹیٹ سیکڑ کو دی گئی ٹیکس ایمنسٹی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر تمام شعبوں خاص طور پر صنعتی شعبے کیلئے بھی ٹیکس ایمنسٹی کی تجاویز تیار کرے، کمیٹی نے ریئل اسٹیٹ کی طرز پر تمام شعبوں کیلیے ایمینسٹی اسکیم دینے کی سفارش کر دی۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا اس موقع پر سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود نے قائمہ کمیٹی خزانہ کو بتایا کہ جن لوگوں نے قرض حسنہ دیا تھا وہ واپس لے سکتے ہیں 1997 میں شروع کی جانے والی قرض اتارو ملک سنوارو سکیم میں پاکستان کے شہریوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیاتاکہ اپنے ملک پر قرضوں کے بوجھ کو اتاراجاسکے،سکیم کے ذریعے حکومت کو دو ارب 80 کروڑ روپے کی آمدن ہوئی تھی،جس میں سے حکومت نے ایک ارب 70 کروڑ روپے کا قرضہ اتار دیا لیکن قرض اتارو ملک سنوارو سکیم پر بعض حلقوں کی جانب سے اعتراض اٹھایا جانے لگا جن کا کہنا تھا کہ پاکستان کے حکمرانوں نے اپنا سرمایہ بیرون ملک منتقل کردیا ہے،وزیر اعظم اور ان کے بیٹوں نے پانامہ میں آف شور کمپنیاں بنائی ہیں، قرض اتارو ملک سنوارو سکیم کے تحت وصول کی گئی رقم واپس کی جائے، ٹیکسلا کے ایک رہائشی نے کچھ عرصہ قبل ایک لاکھ روپے واپس کرنے کی درخواست کی جس پر سٹیٹ بنک نے اسے رقم واپس کردی سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود نے سینٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کو بتایا کہ اگر کوئی شخص اپنی رقم واپس لینا چاہتا ہے تو حکومت کو کوئی اعتراض نہیں جس نے جہاں رقم جمع کرائی تھی وہیں سے حاصل کرسکتا ہے، تمام بینکوں کو ہدایات جاری کردی جائیں گی،قائمہ کمیٹی خزانہ نے رئیل اسٹیٹ سیکڑ کو دی گئی ٹیکس ایمنسٹی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر تمام شعبوں خاص طور پر صنعتی شعبے کیلئے بھی ٹیکس ایمنسٹی کی تجاویز تیار کرے، ایف بی آر کی ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو دی گئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں اب تک ایک ارب 40 کروڑ کا کالا دھن سفید کرایا گیا ہے ملک بھر میں1919 جائیدادوں کی خریدو فروخت ہوئی ہے ایف بی آر کو پانچ کروڑ روپے سے زائد کا ٹیکس حاصل ہوا ہے اس دوران سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو دی گئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں سینیٹ کو بائی پاس کیا گیا حکومت کہتی رہی کہ کوئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم نہیں لائی جائے گی۔

(جاری ہے)

اچانک پتہ چلا کہ حکومت نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم جاری کر دی گئی صرف ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو ٹیکس ایمنسٹی اسکیم جاری کرنے سے تاثر گیا کہ ایک سیکٹر کو نوازا گیا صرف ریئل اسٹیٹ کو کیوں تمام سیکٹرز کو ٹیکس ایمنسٹی دی جائے سینیٹر محسن لغاری نے کہاکہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری کر کے کوئی بھی اپنا کالا دھن سفید کراسکتا ہے۔ کمیٹی نے ریئل اسٹیٹ کی طرز پر تمام شعبوں کیلئے ایمینسٹی اسکیم دینے کی سفارش کر دی۔

متعلقہ عنوان :