فوجی عدالتوں میں توسیع کا نیا ترمیم مسودہ سیاسی جماعتوں کے سپرد ‘مدت میں 2سال کی توسیع کی تجویز

مذہب اور مسلک کے ساتھ ریاست کیخلاف بغاوت کرنے کے الفاظ بھی نئی ترمیم میں شامل کیے جائیں گے سیاسی جماعتیں مسودے بارے میں اپنی اپنی قیادت سے مشاورت کے بعد 28فروری منگل کو اپنی تجاویز سے آگاہ کرینگی سیاسی جماعتوں میں وسیع تر اتفاق رائے کی سوچ ہے‘ پیپلزپارٹی اور پاکستان تحریک انصاف تقریباً ایک پیج پر ہیں‘وزیر قانون نئے مسودے پر پارٹی قیادت سے مشاورت کے بعد جواب دینگے‘ نوید قمر

جمعہ 24 فروری 2017 17:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ فروری ء) فوجی عدالتوں میں توسیع کا نیا آئینی ترمیم مسودہ سیاسی جماعتوں کے سپرد کردیا گیا ہے،مدت میں دو سال کی توسیع کی تجویز دی گئی ہے،مذہب اور مسلک کے ساتھ ریاست کے خلاف سنگین وارداتیں کرنے کے الفاظ بھی نئی ترمیم میں شامل کیے جائیں گے،سیاسی جماعتیں مسودے کے بارے میں اپنی اپنی قیادت سے مشاورت کے بعد 28فروری منگل کو اپنی تجاویز سے آگاہ کریں گی،پاکستان پیپلزپارٹی نے ایک با ر پھر اس معاملے کو کل جماعتی کانفرنس میں لے جانے پر اصرار کیا ہے۔

جمعہ کو پارلیمانی قائدین کی مشاورتی اجلاس کے بعد دونوں ایوانوں کی مشترکہ سب کمیٹی میں نئے مسودے پر غور مکمل ہوگیا ہے،سب کمیٹی کا اجلاس وزیرقانون و انصاف کمیٹی کے کنوینئر زاہد حامد کی صدارت میں اسپیکر چیمبر میں منعقد ہوا۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمان خصوصی طور پر شریک ہوئے اور آصف علی زرداری سے اس معاملے پر ہونے والے رابطے کے بارے میں آگاہ کیا۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ حکومت کی طرف سے جو آئینی ترمیمی مسودہ تیار کیا گیا تھا،وہ ضروری ردوبدل کے بعد سیاسی جماعتوں کے سپرد کردیا گیا ہے،ایم کیو ایم کی تجویز پر مذہب اور مسلک کی شق میں ریاست کے خلاف سنگین اور متشدد کارروائیوں کے الفاظ بھی شامل کرلیے گئے ہیں،فوجی عدالتیں دو سال کیلئے قائم ہوں گی اور اس معاملے پر پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستان تحریک انصاف تقریباً ایک پیج پر ہیں،نئے مسودے پر پارٹی قائدین سے حتمی مشاورت کے بعد ان جماعتوں کے نمائندے تجاویز 28فروری کو پارلیمانی قائدین کے مشاورتی اجلاس میں پیش کریں گے،پیپلزپارٹی کے رہنما سید نوید قمر نے بات چیت کرتے ہوئے تصدیق کی کہ حکومت کی طرف سے نیا مسودہ سامنے آیا ہے اب ہم اس مسودے پر پارٹی قیادت سے مشاورت کریں گے اور ان کی ہدایات کی روشنی میں آگے بڑھیں گے،کل جماعتی کانفرنس کی تجویز برقرار ہے اور متفقہ مسودہ تیار کرلیا جاتا ہے تو ہماری خواہش یہی ہے کہ اس کا اعلان کل جماعتی کانفرنس میں کیا جائے۔