چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت لاہور میں سیکیورٹی صورتحال بارے اجلاس ،آپریشن رد الفساد ،لاہور دھماکے بارے بریفنگ دی گئی،دشمن انٹیلی جنس ایجنسیاں اور ریجنل ایکٹرز دہشتگردی کو پالیسی ٹول کے طور پر استعمال کررہے ہیں، ایسے واقعات دہشتگردی کے خاتمے کے عزم کو کمزور نہیں کر سکتے ،جنرل قمر جاوید باجوہ

اگر افغانستان کی سرزمین ایسے عناصر بلا روک ٹوک استعمال کرتے رہے تو دونوں ممالک دہشتگردی کا شکار رہیں گے، افغانستان کے سرحدی علاقوں سے دہشتگردوں کی پناہ گاہیں کے خاتمے میں مدد کیلئے تیار ہیں ، سربراہ پاک فوج ،جنرل ہسپتال میں دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی

منگل 25 جولائی 2017 20:16

لاہور /راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ جولائی ء)چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے لاہور دھماکے کے متاثرین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ایسے واقعات دہشتگردی کے خاتمے کے عزم کو کمزور نہیں کر سکتے ، دشمن انٹیلی جنس ایجنسیاں اور ریجنل ایکٹرز دہشتگردی کو پالیسی ٹول کے طور پر استعمال کررہے ہیں، اگر افغانستان کی سرزمین ایسے عناصر بلا روک ٹوک استعمال کرتے رہے تو دونوں ممالک دہشتگردی کا شکار رہیں گے، افغانستان کے سرحدی علاقوں سے دہشتگردوں کی پناہ گاہیں کے خاتمے میں مدد کیلئے تیار ہیں ۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے منگل کو لاہور کور ہیڈ کوارٹرز میں سیکیورٹی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران آپریشن رد الفساد اور گزشتہ روز ہونیوالے دھماکے کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ دھماکے کے متاثرین اور انکے اہلخانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہاکہ اس طرح کے واقعات اپنی سر زمین سے دہشتگردی کو ختم کرنے کے ہمارے عزم کو کمزور نہیں کر سکتے ۔

انہوں نے کہاکہ ہم دہشتگردوں کے ماسٹر مائنڈز اور سہولت کاروں کے درمیان رابطے ختم کرنے میں کامیاب ہو رہے ہیں ۔ آرمی چیف نے کہا کہ پاک فوج ایسے واقعات پرسب سے پہلے متحرک ہونیوالی پولیس اور قانون نافذ کرنیوالے دیگر اداروں کی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے حوالے سے انکی مکمل حمایت کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دہشتگردی کیخلاف ایک قوم کی حیثیت سے جنگ لڑی ہے ۔

کامیابی کی کنجی یہ ہے کہ شہریوں کی طرف سے کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو دی جائے اس طرح دہشتگردی کیخلاف جنگ میں قومی شرکت یقینی بنائی جا سکتی ہے ۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ دشمن اٹنیلی جنس ایجنسیاں اور ریجنل ایکٹرز دہشتگردی کو پالیسی ٹول کے طور پر استعمال کرنے میں پوری طرح ملوث ہیں ۔ کابل اور لاہور میں یکے بعد دیگر ہونیوالے دھماکے ہمارے اس موقف کا ثبوت ہیں کہ پاکستان اور افغانستان دونوں دہشتگردی کا شکار ہیں اور اگر افغانستان کی سرزمین ایسے عناصر بلا روک ٹوک استعمال کرتے رہے تو دونوں ممالک دہشتگردی کا شکار رہیں گے ۔

انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان سرحدی علاقوں سے دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہیں ختم کرنے میں مدد کیلئے تیار ہے جیسا کہ ہم نے سرحدی علاقے میں اپنی حدود میں کیا ہے ۔ بعد ازاں آرمی چیف نے جنرل ہسپتال میں دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی ۔ کمانڈر لاہور کور لیفٹیننٹ جنرل صادق علی اور آئی جی پنجاب پولیس بھی اس موقع پر موجود تھے ۔