چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس، مختلف انکوائریوں کا فیصلہ

منگل 15 اگست 2017 23:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ اگست ء) قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے زائد ادائیگیوں اور ٹھیکیداروں سے کک بیکس/کمیشن لینے کے الزام میں شیلاڈیہ ایسوسی ایٹس پاکستان اور اس کے افسران، پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور اختیارات سے تجاوز پر جی ڈی اے کے افسران، قومی خزانہ کو 21.624 ارب روپے کا نقصان پہنچانے پر میسرز پاک کام (انسٹا فون) اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن، اراضی سکینڈل میں ملوث وزارت کی منیجنگ کمیٹی برائے انٹیریئر ایمپلائز کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی، راجہ اکبر علی، اختیارات سے تجاوز اور بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی پر وائس چانسلر یونیورسٹی آف پنجاب ڈاکٹر مجاہد کامران، اختیارات سے تجاوز پر میپکو کے افسران، مشتبہ ٹرانزیکشن کے الزام پر سرکاری ٹھیکیدار عبدالغفار میمن ولد عبدالستار میمن، اختیارات سے تجاوز اور جے پی ون کی فراہمی میں خوردبرد پر چیئرمین/ڈائریکٹر میسرز ایرو لوبا پرائیویٹ لمیٹڈ، فنڈز میں خوردبرد کے الزام میں میسرز عبدالله شوگر ملز (سابقہ یوسف شوگر ملز) لاہور، میسرز عبدالله شوگر ملز دیپالپور/لاہور، میسرز ٹی ایم کے شوگر ملز کراچی، میسرز سیری شوگر ملز کراچی، میسرز تاندلیانوالہ شوگر ملز لاہور اور میسرز حسیب وقاص شوگر ملز لاہور کے خلاف مختلف انکوائریوں کا فیصلہ کیا۔

(جاری ہے)

قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی زیر صدارت نیب ہیڈ کوارٹر میں ہوا۔ اجلاس میں فاٹا میں 22 کلومیٹر بارنگ روڈ کی تعمیر کے مقدمہ میں شیلاڈیہ ایسوسی ایٹس پاکستان، اس کے افسران اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر زائد ادائیگیوں اور ٹھیکیداروں سے کک بیکس/کمیشن لینے کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 89.959 ملین روپے نقصان ہوا۔

ایگزیکٹو بورڈ نے جی ڈی اے کے افسران اور دیگر کیخلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی۔ ملزمان پر پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور اختیارات سے تجاوز کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 45 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ اجلاس میں میسرز پاک کام (انسٹا فون) اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی ای) کو بقایا جات کی عدم ادائیگی کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 21.624 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔

ایگزیکٹو بورڈ نے وزارت کی منیجنگ کمیٹی برائے انٹیریئر ایمپلائز کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی، راجہ اکبر علی اور دیگر کے خلاف انکوائری کا فیصلہ کیا، ملزمان پر وزارت کی منیجنگ کمیٹی برائے انٹیریئر ایمپلائز کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی کی طرف سے ادائیگیوں کے مقابلہ میں کم اراضی فراہم کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 144 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔

اجلاس میں وائس چانسلر یونیورسٹی آف پنجاب ڈاکٹر مجاہد کامران کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی، ملزم پر اختیارات سے تجاوز اور بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو بھاری نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے میپکو کے افسران اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی، ملزمان پر اختیارات سے تجاوز کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 50 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔

اجلاس میں سرکاری ٹھیکیدار عبدالغفار میمن ولد عبدالستار میمن کے خلاف انکوائری کا فیصلہ کیا گیا، ملزم پر مشتبہ ٹرانزیکشن کا الزام ہے، یہ کیس سٹیٹ بینک آف پاکستان نے نیب آرڈیننس کے تحت نیب کو بھیجا۔ اجلاس میں چیئرمین/ڈائریکٹر میسرز ایرو لوبا پرائیویٹ لمیٹڈ اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی، ملزمان پر اختیارات سے تجاوز اور جے پی ون کی فراہمی میں خوردبرد کا الزام ہے، ایرو لوبا پرائیویٹ لمیٹڈ کی انتظامیہ نے ممنوعہ جے پی ون ایوی ایشن کو فراہم کرنے کی بجائے کھلی مارکیٹ میں فروخت کی جس سے قومی خزانہ کو 2370 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔

اجلاس میں فنڈز میں خوردبرد کے الزام میں میسرز عبدالله شوگر ملز (سابقہ یوسف شوگر ملز) لاہور، میسرز عبدالله شوگر ملز دیپالپور/لاہور، میسرز ٹی ایم کے شوگر ملز کراچی، میسرز سیری شوگر ملز کراچی، میسرز تاندلیانوالہ شوگر ملز لاہور اور میسرز حسیب وقاص شوگر ملز لاہور کے خلاف مختلف انکوائریوں کی منظوری دی گئی۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ نیب زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے نیب افسران کو ہدایت کی کہ وہ شکایت کی جانچ پڑتال، انکوائریوں اور انوسٹی گیشنز کو شفافیت، میرٹ اور قانون کے مطابق نمٹائیں۔

متعلقہ عنوان :