ترک صدر کا امریکی سفیر کو امریکا کا نمائندہ تسلیم کرنے سے انکار

ہم انقرہ میں امریکی سفیر کے استقبال کے لیے تیار نہیں،میں اور میرے وزرا امریکی سفیر کو اپنے ملک کا نمائندہ تصور نہیں کرتے، رجب طیب اردوان

بدھ 11 اکتوبر 2017 14:08

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات اکتوبر ء) ترک صدر رجب طیب اردوان نے انقرہ میں امریکی سفیرجان باس کو امریکا کا نمائندہ تسلیم کرنے سے انکار کر تے ہوئے کہا ہے کہ ہم انقرہ میں امریکی سفیر کے استقبال کے لیے تیار نہیں ۔ ترک میڈیا کے مطابق ترک صدر نے کہا کہ نہ وہ اور نہ ہی ان کی حکومت انقرہ میں تعینات امریکی سفیر کو تسلیم کرتی ہے،حال ہی میں امریکا نے ترک باشندوں کے لیے غیرامیگریشن (کسی قسم کا کاروباری اور سیاحتی) ویزہ نہ دینے کا اعلان کیا تھاجس کے بعد دونوں ممالک میں محاذ آرائی اور لفظی گولہ باری عروج پر دیکھی گئی۔

اس موقع پر رجب طیب اردوان نے انقرہ میں امریکی سفیر جان باس کو اپنے ملک کی نمائندگی سے الگ قرار دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں اور میرے وزرا اب انہیں اپنے ملک کا نمائندہ تصور نہیں کرتے۔ترک صدر نے کہا کہ اگر ویزوں کا اجرا رو ک دینے کا فیصلہ امریکی سفیر کا ہے تو ان پر لازم ہے کہ وہ اپنے منصب کو چھوڑ دیں اور ہم انقرہ میں امریکی سفیر کے استقبال کے لیے تیار نہیں جب کہ ترکی کے اعلی حکام بھی ان کے ساتھ ملاقاتوں کا بائیکاٹ کریں گے۔

امریکا کے ساتھ ویزوں کی معطلی کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے اردوان نے کہا کہ اس بحران کو ہم نے جنم نہیں دیا، اس کا ذمے دار امریکا ہے۔رجب طیب اردوان نے مزید کہا کہ امریکا دونوں ممالک کے درمیان تنازعات کو ہوا دے رہا ہے اور امریکی سفارت خانوں میں اپنیایجنٹس کو گھسنے کی اجازت دے رکھی ہے، یہاں ان کا اشارہ ایک امریکی سفارتی عملے کی جانب تھا جسے ترکی میں ناکام فوجی بغاوت میں مدد کے الزام میں گزشتہ ہفتے گرفتار کیا گیا تھا۔