جمہوریت کرپشن کے ٹائٹل کے ساتھ زندہ نہیں رہ سکتی ، شیخ رشید

حدیبیہ کیس کے بعد شریف خاندان کا کوئی مستقبل نہیں،پنجاب میں سب سے زیادہ زیادہ کرپشن ہے،معاہدوں کی منظوری دبئی ٹوئن ٹاورزسے ہوتی ہے، سربراہ عوامی مسلم لیگ کیپٹن صفدر شریف خاندان کے سامنے اپنی حیثیت بحال کرنے کی تگ و دو میں ہیں اس لئے انہوں نے قادیانیوں کے خلاف تقریر کی،جب تک مریم نواز ہیں ، شہباز شریف اور چوہدری نثار کا کوئی مقام نہیں ان کو اسی تنخواہ پر کام کرنا پرے گا وزیر خزانہ 2ہفتوں میں تبدیل ہو گا، تاریخ میں نواز شریف جیسا مطلق العنان وزیراعظم اور شہباز شریف جیسا مطلق العنان وزیراعلیٰ کوئی نہیں رہا، انٹرویو

بدھ 11 اکتوبر 2017 22:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات اکتوبر ء) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ جمہوریت کرپشن کے ٹائٹل کے ساتھ زندہ نہیں رہ سکتی ۔ حدیبیہ کیس کے بعد شریف خاندان کا کوئی مستقبل نہیں ۔ تاریخ ثابت کرے گی۔ پنجاب میں سب سے زیادہ زیادہ کرپشن ہے۔ معاہدوں کی منظوری دبئی ٹوئن ٹاورزسے ہوتی ہے۔

وزیر خزانہ 2ہفتوں میں تبدیل ہو گا۔ تاریخ میں نواز شریف جیسا مطلق العنان وزیراعظم اور شہباز شریف جیسا مطلق العنان وزیراعلیٰ کوئی نہیں رہا۔ نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ہم نے نواز شریف کو کہا تھا کہ وہ استعفیٰ دیں۔ یہی بات نواز شریف یوسف رضا گیلانی کو کہتے ہیں۔

(جاری ہے)

پانچ ججز نے نواز شریف کو نا اہل کیا۔

اسمبلی میں اکثریت کی بنیاد پر قانون سازی کر کے نواز شریف کو پارٹی صدر بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ فوجی جوان مجھے کہتے ہیں کہ ہم جہاں بھی جاتے ہیںآپ کا پروگرام دیکھتے ہیں۔ آپ سچ بات کرتے ہیں۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ جونیجو کو جس برے طریقے سے نواز شریف نے نکالا مجھے اس بات کا بہت دکھ ہے۔ نواز شریف جی ایچ کیو کی گیٹ نمبر4کی پیداوار ہیں ۔

جونیجو سندھی وزیراعظم تھے اس لئے ان کو نکالا گیا۔ جتنا مطلق العنان وزیراعظم نواز شریف رہا اور جتنا مطلق العنان وزیراعلیٰ شہباز شریف ہے اتنا طاقتور پاکستان کی تاریخ میں کبھی کوئی نہیں رہا۔ کام کرنے کے لئے نواز شریف کو سب سے زیادہ وقت ملا۔ نا اہلی کے بعد نواز شریف اگر اسمبلی کالی نہ کرتے تو فوج نے آ ہی جانا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو ان مشیروں نے رموایا ہے ، بدقسمتی سے ان مشیروں میں ان کی بیٹی مریم بھی شامل ہے۔

مجھے معلوم ہے کہ کیپٹن(ر) صفدر کی کیا حیثیت ہے۔ کیپٹن صفدر شریف خاندان کے سامنے اپنی حیثیت بحال کرنے کی تگ و دو میں ہیں اس لئے انہوں نے قادیانیوں کے خلاف تقریر کی۔ کیپٹن (ر) صفدر کی جرات کی داد دیتا ہوں۔ کیپٹن صفدر نے کئی مرتبہ اسمبلی میں مجھے دھمکی دی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کو توڑنے کا شوق کسی کو نہیں، ن لیگی خود اپنی پارٹی کو توڑ رہے ہیں۔

جب تک مریم نواز ہیں ، شہباز شریف اور چوہدری نثار کا کوئی مقام نہیں ان کو اسی تنخواہ پر کام کرنا پرے گا۔ شہباز شریف کبھی اپنے بھائی کے خلاف آواز اٹھانے کی جرات نہیں کریں گے۔ نواز شریف نے عقلمندی سے کام لیا کہ انہوں نے کلثوم بی بی سے الیکشن لڑوایا۔ مریم نواز الیکشن لڑتی تو ان کی اصلیت سامنے آ جاتی کہ وہ کس پانی میں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حدیبیہ کیس کھلنے والا ہے۔

پنجاب میں کرپشن سب سے زیاد ہے۔ سپریم کورٹ اگر حدیبیہ کیس کھولتی ہے۔ تو سب سے پہلے اس کیس کا فیصلہ ہو جائے گا اس کیس کیت حقیقات تیار پڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے کہا تھا کہ الیکشن کا وقت بہت حساس ہوتا ہے ۔ الیکشن ملک کی درودیوار ہلا دیتے ہیں، مجھے حالات خراب ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ خدانخواستہ ملک کسی حادثے کی طرف نہ چلا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ نئے این آر او کا کوئی امکان نہیں ہے، آئین میں کوئی گنجائش نہیں ہے کہ نگران حکومت آئے یا ٹیکنوکریٹ حکومت آئے۔ حکومت اور اپوزیشن کی مرضی سے ہی نگران حکومت بنے گی۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ دسمبر تک سیاسی حالات بہتر ہو جائیں ۔ فوج اب تب تک نہیں آئے گی جب تک عوام فوج کو مجبور نہیں کرے گی۔ اہل نا اہل شخص کو بحال کرانے کی شق 203میں ترمیم ہو جائے تو حالات بہتر ہو سکتے ہیں۔ ۔