نوجوان ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں، حکومت ان کی بہتر تعلیم و تربیت پر توجہ دے رہی ہے ،ْانجینئر بلیغ الرحمن

قائداعظم یونیورسٹی اپنے اندرونی معاملات میں خود مختار ہے، حکومت ان کے معاملات میں مداخلت نہیں کرے گی،میڈیا سے گفتگو

بدھ 11 اکتوبر 2017 21:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات اکتوبر ء)وفاقی وزیر برائے وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت انجینئر محمد بلیغ الرحمن نے کہا ہے کہ نوجوان ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں، حکومت ان کی بہتر تعلیم و تربیت پر توجہ دے رہی ہے تاکہ ان سے معاشرہ میں بہتری لائی جا سکے ،ْ قائداعظم یونیورسٹی اپنے اندرونی معاملات میں خود مختار ہے، حکومت ان کے معاملات میں مداخلت نہیں کرے گی۔

وہ بدھ کو وفاقی تعلیمی بورڈ میں بین الاقوامی تربیتی ورکشاپ کی اختتامی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہم نوجوانوں کی کردار اور ذہن سازی کی طرف توجہ دے رہے ہیں، بہتر امتحانی نظام رٹہ ازم کے خاتمہ اور تصوراتی تدریس کے فروغ کیلئے انتہائی ضروری ہے۔

(جاری ہے)

بلیغ الرحمن نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے آتے ہی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے سکولوں کی حالت کو بہتر بنانے اور ان میں بنیادی سہولیات فراہم کرنے پر کام شروع کیا جبکہ اس کے ساتھ ساتھ اساتذہ کی تربیت اور نصاب کی طرف بھی توجہ دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلی سے پانچویں جماعت تک نیا نصاب مکمل ہو چکا ہے جبکہ چھٹی سے 12 ویں جماعت تک کے نئے نصاب کی تیاری پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمپیوٹر موجودہ دور میں سب سے تیز ترقی کرنے والی ٹیکنالوجی ہے، نویں اور دسویں جماعت کے کمپیوٹر کے مضمون کے نصاب کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنا دیا گیا ہے جبکہ 11 ویں اور 12 ویں جماعت کے کمپیوٹر کے مضمون کے نصاب کو اپ گریڈ کرنے پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد طلباء کی ایسی کردار سازی کرنا ہے کہ وہ اپنے اچھے اور برے کی تمیز کر سکیں اور اپنے مستقبل کے بارے میں خود فیصلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے بجٹ کو 40 کروڑ سے بڑھا کر ایک ارب سے زائد کر دیا گیا ہے جس کے حوصلہ افزاء نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاق اور صوبوں نے تعلیم کے مجموعی بجٹ کو دوگنا کر دیا ہے جو تعلیم کے شعبہ کیلئے مثبت چیز ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی تعلیمی بورڈ کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جا رہا ہے اور اس میں بہت بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وفاقی تعلیمی بورڈ کو ایک ارب روپے دیئے ہیں تاکہ دیگر علاقائی تعلیمی بورڈز کو بھی بہتر بنایا جا سکے، اس منصوبہ پر کام جاری ہے۔ اس موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قائداعظم یونیورسٹی اپنے اندرونی معاملات میں خود مختار ہے، حکومت ان کے معاملات میں مداخلت نہیں کرے گی، طلباء ہمارا مستقبل ہیں لیکن تعلیمی ادارے میں ڈسپلن انتہائی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ چند طلباء کی وجہ سے یونیورسٹی کے تمام طلباء کی تعلیمی کا حرج نہیں ہونا چاہئے۔ اس موقع پر وفاقی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر اکرام علی ملک نے تربیتی ورکشاپ کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کی 37ویں تربیتی ورکشاپ ہے جس میں سکولوں کے سربراہان، اساتذہ، پیپر مارکرز اور تعلیمی بورڈ کے حکام نے شرکت کی۔ ورکشاپ کا مقصد پیپر مارکنگ اور امتحانی نظام کو بہتر بنانا ہے۔ یونیورسٹی آف گلاسگو کے پروفیسر نورمین ریڈ نے ورکشاپ کا انعقاد کرایا۔ تقریب کے آخر میں شرکاء میں سرٹیفکیٹ تقسیم کئے گئے۔

متعلقہ عنوان :