اسلام آباد میں مذہبی جماعتوں کی جانب سے جاری دھرنا ختم کرانے کیلئی5،6روز سے مذاکرات کر رہے ہیں ، دھرنے والے وزیر قانون کے استعفیٰ کے بغیر دھرنا ختم کرنے پر راضی نہیں ، بغیر کسی وجوہات کے کوئی وزیر استعفیٰ نہیں دے سکتا، دھرنا ختم کرانے کیلئے حکومت انتہائی قدم اٹھا سکتی ہے لیکن تشدد کے بغیر مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں ،

پارلیمنٹ میں موجود مذہبی جماعتیں جرگہ بنا کر دھرنے والوں سے مذاکرات کریں اور دھرنا ختم کرائیں ، حکومت ختم نبوتؐ کی محافظ ہے ، ختم نبوتؐ پر اگر کوئی آنچ آئی تو پارلیمنٹ اور حکومت اس کا دفاع کرے گی ، دھرنے والوں کی صفوں میں کچھ سازشی لوگ موجود ہیں جو تشدد اور لاشیں چاہتے ہیں تاکہ افراتفری ہو اور ماحول خراب ہو ، پاکستان کے دشمن صورتحال سے فائدہ اٹھا رہے ہیں ، آئندہ ہفتہ سی پیک کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہونے والا ہے ماحول نہیں خراب ہونا چاہیے وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کا قومی اسمبلی میں بیان

جمعرات 16 نومبر 2017 22:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ نومبر ء) وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں مذہبی جماعتوں کی جانب سے جاری دھرنا ختم کرانے کیلئی5,6روز سے مذاکرات کر رہے ہیں لیکن دھرنے والے وزیر قانون زاہد حامد کے استعفیٰ کے بغیر دھرنا ختم کرنے پر راضی نہیں ہیں ، بغیر کسی وجوہات کے کوئی وزیر استعفیٰ نہیں دے سکتا، دھرنا ختم کرانے کیلئے حکومت انتہائی قدم اٹھا سکتی ہے لیکن تشدد کے بغیر مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں ، پارلیمنٹ میں موجود مذہبی جماعتیں جرگہ بنا کر دھرنے والوں سے مذاکرات کریں اور دھرنا ختم کرائیں ، حکومت ختم نبوتؐ کی محافظ ہے ، ختم نبوتؐ پر اگر کوئی آنچ آئی تو پارلیمنٹ اور حکومت اس کا دفاع کرے گی ، دھرنے والوں کی صفوں میں کچھ سازشی لوگ موجود ہیں جو تشدد اور لاشیں چاہتے ہیں تاکہ افراتفری ہو اور ماحول خراب ہو ، پاکستان کے دشمن صورتحال سے فائدہ اٹھا رہے ہیں ، آئندہ ہفتہ سی پیک کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہونے والا ہے ماحول نہیں خراب ہونا چاہیے ۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دے رہے تھے ۔ احسن اقبال نے کہا کہ 5,6روز سے مذاکرات کر رہے ہیں ، میں نے خود ان کے وفد سے مذاکرات کئے ہیں ، اداروں اور سیاسی سطح پر بھی مذاکرات کئے ہیں ، ان کا مطالبہ ہے کہ وزیر قانون کے استعفیٰ کے بغیر یہاں سے نہیں اٹھیں گے ، اس کی گنجائش نہیں ہے ، کسی کا استعفیٰ بغیر وجوہات کی وجہ سے نہیں ہوسکتا ، حضورؐ سے محبت رکھنے والوں کو لوگوں کیلئے آسانیاں پیدا کرنی چاہیے ، آج ان لوگوں کی وجہ سے لوگوں کی زندگی اجیرن بن چکی ہے ، ان کے پاس ان کی صفوں میں سازشی لوگ ہیں جو تشدد چاہتے ہیں اور لاشیں گریں اور ماڈل ٹائون کی طرح لاشیں گریں ، دھرنے کی وجہ سے لوگوں کو بہت پریشانی ہے ، پاکستان کے دشمن فائدہ اٹھا رہے ہیں اور سازش کر رہے ہیں ، سی پی کے حوالے سے آئندہ ہفتہ اجلاس ہونے والا ہے ، ماحول خراب نہ کیا جائے ، پریڈ گرائونڈ احتجاج کیلئے حاضر ہے وہاں کریں ، ختم نبوتؐ پر سب کا ایمان ہے ، کسی بھی رکن کا ختم نبوتؐ کے حوالے سے ایمان کم نہیں ہے ، یہ ہر فرد کا اللہ اور اس کے رسول ؐ کے ساتھ ناطہ ہے ، چوک اور چوراہوں میں اس کے سرٹیفکیٹ نہیں دینے چاہییئں ، انسان اللہ کا اختیار نہیں لے سکتے کہ وہ لوگوں کے جنت اور جہنمی ہونے کا فیصلہ کرے ، کلمہ پڑھنے والا ہر شخص ختم نبوتؐ کا داعی ہے ، حکومت ختم نبوتٴ کی محافظ ہے ،ختم نبوتؐ پر آنچ آئی تو حکومت اور پارلیمنٹ اس کا دفاع کرے گی ، پارلیمنٹ کی مذہبی جماعتیں جرگہ لیکر دھرنے والوں کے پاس جائیں ان کو بتائیں کہ آپ کی وجہ سے پاکستان کے خلاف بدگمانی پھیل رہی ہے اور دھرنا ختم کریں ، اگر دھرنا ختم کرنے کیلئے انتہائی قدم اٹھانا پڑا تو تیارہیں لیکن تشدد نہیں چاہتے کیونکہ کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ یہاں پر افراتفری ہو اور ماحول خراب ہو۔