محمد نواز شریف نے اس مرحلے کے اوپر بھی نہ تو خریدو فروخت کی اور نہ ہی خریدوفروخت ہونے دی یہ ان کے نظریے اور بیانیے کی جیت ہے‘ وہ

آج بھی اصولوں پر کھڑے ہیں، بڑا مرحلہ 2018کے عام انتخابات ہیں اس میںعوام اصولوں پر کھڑی جماعت کو ووٹ دیکر "ووٹ کو عزت دو"کے نظریے کو جیتوائے گی ،تبدیلی اور انقلاب کا نعرہ لگانے والوں کا بھیانک چہرہ ابھر کر سامنے آگیا ہے، ساڑھے چار سال قبل ایک دوسرے کو نقلی خان اور چور کہنے والے سینیٹ ہال میں ایک دوسرے سے گلے مل رہے تھے،پاکستان کے غیور عوام ماضی میں کرپشن کی اعلیٰ مثالیں قائم کرنے والوں کو 2018ء کے عام انتخابات میں بھی رد کریں گے،سینٹ الیکشن رزلٹ آگیا ہے جس جس نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے نامزد امیدوار کو ووٹ نہیں دیئے اس نے جمہوریت اور ضمیر کا سودا کیا ہے ،غیر جمہوری عناصر پوری قوم کے سامنے بے نقاب ہوچکے ہیں ،جیت ہمیشہ اصولوں پر چلنے والوں کی ہوتی ہے ، نامعلوم افراد،امپائر کی انگلی اور کٹھ پتلیوں کی سیاست کرنے والوں نے پاکستان کے جمہوری نظام کو نقصان پہنچانے کے لئے ہمیشہ پیچھے سے وارکیا،بلوچستان کی منتخب حکومت گرانے اورسینٹ الیکشن میں دھاندلی کرانے کے بعد آج "زندہ ہے بھٹو " کا فلسفہ ختم ہوگیا ہے وزیر مملکت مریم اورنگزیب کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

پیر 12 مارچ 2018 23:26

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 12 مارچ 2018ء) وزیر مملکت اطلاعات،نشریات،قومی تاریخ و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہمحمد نواز شریف نے اس مرحلے کے اوپر بھی نہ تو خریدو فروخت کی اور نہ ہی خریدوفروخت ہونے دی یہ ان کے نظریے اور بیانیے کی جیت ہے‘ وہ آج بھی اصولوں پر کھڑے ہیں، بڑا مرحلہ 2018کے عام انتخابات ہیں اس میںعوام اصولوں پر کھڑی جماعت کو ووٹ دیکر "ووٹ کو عزت دو"کے نظریے کو جیتوائے گی ،تبدیلی اور انقلاب کا نعرہ لگانے والوں کا بھیانک چہرہ ابھر کر سامنے آگیا ہے،ساڑھے چار سال قبل ایک دوسرے کو نقلی خان اور چور کہنے والے سینیٹ ہال میں ایک دوسرے سے گلے مل رہے تھے،پاکستان کے غیورعوام ماضی میں کرپشن کی اعلیٰ مثالیں قائم کرنے والوں کو 2018ء کے عام انتخابات میں بھی رد کریں گے،سینٹ الیکشن رزلٹ آگیا ہے جس جس نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے نامزد امیدوار کو ووٹ نہیں دیئے اس نے جمہوریت اور ضمیر کا سودا کیا ہے ،غیر جمہوری عناصر پوری قوم کے سامنے بے نقاب ہوچکے ہیں ،جیت ہمیشہ اصولوں پر چلنے والوں کی ہوتی ہے ، نامعلوم افراد،امپائر کی انگلی اور کٹھ پتلیوں کی سیاست کرنے والوں نے پاکستان کے جمہوری نظام کو نقصان پہنچانے کے لئے ہمیشہ پیچھے سے وارکیا،بلوچستان کی منتخب حکومت گرانے اورسینٹ الیکشن میں دھاندلی کرانے کے بعد آج "زندہ ہے بھٹو " کا فلسفہ ختم ہوگیا ہے۔

(جاری ہے)

وہ پیر کی شام پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہیں تھیں ۔وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ سینٹ کے الیکشن میں اصلی جمہوریت کا نقلی جمہوریت ، جمہوریت اور غیر جمہوری عناصر کا مقابلہ تھا لیکن جس وقت اصل جمہوری لوگ ان غیر جمہوری عناصر اور ایمپائر کی انگلی پر دھمال ڈالنا شروع کرتے ہیں اور اینٹ سے اینٹ بجاتے ہیں یہ وہ تسلسل ہے جو بلوچستان کی حکومت سے شروع ہوا اور پھر اس کا پڑائو کراچی میں ہوا اور ایم کیو ایم کی کہانی بھی سب لوگ جانتے ہی ہیں جس کا پڑائو سینیٹ کے ہال میں ہوا وہ بھی پورے پاکستان نے دیکھا۔

انہوں نے کہا کہ وہ تمام لوگ جو امپائر کی انگلی کے اشارے کے اوپر 2014ء میں ناچ رہے تھے گزشتہ روز سینیٹ کے ہال میں بھی بالکل اسی طرح کا منظر تھا اور وہ لوگ جو اینٹ سے اینٹ بجا رہے تھے ان کا بھی آج وہی منظر ہے لیکن ایک شخص جو آج بھی اصولوں پر کھڑا ہے آج اس کی جیت ہوئی ہے جو پچھلے 8 ماہ سے ایک ہی بات کر رہا ہے کہ پاکستان میں عوام کے ووٹ کا تقدس ہونا چاہیئے اور اس طرح بالکل بھی نہیں ہونا چاہیئے کہ نامور جمہوری لوگوں اور نامور لیڈروں کو پاکستان کی سیاست سے ختم کیاجائے اس کا تسلسل جو پاکستان کی تاریخ میں جاری رہا اسے آج بھی پاکستان کی پوری عوام نے دیکھا۔

وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہاکہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کا جو ایک بھرم باقی تھا اور پاکستان پیپلز پارٹی کے لوگ کہتے تھے کہ بھٹو آج بھی زندہ ہے لیکن آج وہ بھرم بھی ختم ہو گیا ہے اور بھٹو صاحب کا فلسفہ ختم ہوگیا ۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی اور انقلاب کے نعرے لگانے والے آج ان کے ساتھ ہاتھ ملا رہے تھے اور ان کے ساتھ مل چکے ہیں جنہوں نے کرپشن کی اعلیٰ مثالیں قائم کی تھیں اور ماضی میں انھیں پاکستانی عوام نے رد کیا تھا ، انشاللہ اب 2018ء کے عام انتخابات میں عوام مسترد کریں گے ۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ بلوچستان ، خیبرپختونخوا اور پنجاب میں جس طرح ووٹ خریدے گئے، جس طرح لوگ خریدے گئے اور جس طرح لوگوں کو ایک دوسرے سے ملایا گیا وہ آج ظاہر ہوگیا ہے ۔ بلوچستان کی حکومت ختم کرنا اور چیرمین سینیٹ کا الیکشن اسی کا تسلسل تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عوام جو اس اصولی شخص، لیڈر اور اس نظریے کے ساتھ کھڑی ہے کہ پاکستان کے اندر ووٹ کا تقدس اور ووٹ کی عزت ہونی چاہیئے، اس کو اور اس نظریے کو پاکستانی عوام انشااللہ 2018ء کے عام انتخابات میں جتائیں گے اور ان نقلی جمہوری چہروں کو اور نامعلوم افراد کو، غیر جمہوری قوتوں کو اور وہ جمہوری لوگ جو کالی عینکیں پہن کر جمہوریت کے نعرے لگاتے ہیں اور ویسٹرن جمہوریت، کبھی یو کے کی جمہوریت کا پاکستان کے عوام کو درس دیتے ہیں اور کرپشن کے خاتمے کے ٹھیکے اٹھائے ہوئے ہیں ،آج ان لوگوں نے پاکستان کے سینیٹ کے الیکشن کے ساتھ کرپشن اور دھاندلی کی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عوام جانتے ہیں کہ کیسے یہ دھاندلی کی گئی اور یہ چیزیں 2018ء کے انتخابات میں سامنے آئیں گی اور پاکستان کے عوام اس کا جواب دیں گے اور انشااللہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور محمد نواز شریف کے نظریے کی فتح ہو گی۔قبل ازیں سینٹ الیکشن سے قبل صحافیوں سے گفتگو کر تے ہوئے وزیر مملکت مریم اورانگزیب نے کہا کہ پورے پاکستان کا سیاسی محور آج بھی ایک ہی شخص محمد نواز شریف کے گرد ہے،محمد نوازشریف ایک شخص نہیں بلکہ ایک نظریہ اور جمہور یت کی علامت ہیں، پاکستان مسلم لیگ(ن) واحد جماعت ہے جس پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا ۔

انہو ں نے کہا کہ آصف زرداری اور عمران خان نے پس پردہ ہاتھ ملا لیے ہیں،آج پھر دو سیاسی کزن اکٹھے ہو چکے ہیں، تعجب ہے تیسرا کیوں نہیں آیا،اپمائر کی انگلی پر دھمال ڈالنے والے اور اینٹ سے اینٹ بجانے والے جو کام کر رہے ہیں اسے پورا پاکستان دیکھ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں فرحت اللہ بابرکی غیر موجودگی سے افسوس ہوا ہے۔