سندھ اسمبلی ،شاہجہان مسجد ٹھٹھہ کی حالت زار کی جانب توجہ مبذول کرائی گئی

پیر 12 مارچ 2018 16:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 12 مارچ 2018ء)سندھ اسمبلی میں پیر کو شاہجہان مسجد ٹھٹھہ کی حالت زار کی جانب توجہ مبذول کرائی گئی ۔ اس حوالے سے مسلم لیگ (ن) کے رکن سید امیر حیدر شاہ شیرازی نے اپنے توجہ دلاؤ نوٹس پر کہا کہ شاہجہان مسجد بہت خراب حالت میں ہے ۔ حکومت اس کی بحالی اور اس کی مرمت کے لیے کیا کر رہی ہے ۔

اس پر وزیر ثقافت و سیاحت سید سردار علی شاہ نے کہا کہ شاہجہان مسجد کی مرمت اور بحالی کا کام تاریخ میں تین مرتبہ ہوا ۔ ایک مرتبہ مغل بادشاہ شاہجہان کے بیٹے اورنگزیب عالمگیر نے 1692 ء میں اس مسجد کی مرمت و بحالی کا کام کیا ۔ تالپوروں کے زمانے میں 1812 ء میں میر مراد علی خان تالپور نے مسجد کی بحالی کا کام کرایا ۔ پاکستان بننے کے بعد اس مسجد پر کوئی کام نہیں کیا گیا کیونکہ آثار قدیمہ کی وزارت وفاقی حکوم تکے پاس تھی ۔

(جاری ہے)

2008 ء میں جب سندھ میں آثار قدیمہ کا محکمہ قائم ہوا تو پیپلز پارٹی کی حکومت نے شاہجہان مسجد ٹھٹھہ کی بحالی اور مرمت کے لیے 67 ملین روپے کی ایک اسکیم بنائی ۔ 2016 ء میں یہ کام مکمل ہو چکا ہے ۔ ہم نے محکمہ آثار قدیمہ کو 14 فروری 2018 ء کو ایک خط لکھا ہے ، جس میں ہم نے درخواست کی ہے کہ یہ مسجد محکمہ ثقافت کے حوالے کی جائے تاکہ اس کی بہتر دیکھ بھال کی جا سکے ۔

متعلقہ عنوان :