تمام قومیتوں کے ساتھ مہاجر نوجوانو کو بھی معافی دی جائی؛ سید مصطفی کمال کی آرمی چیف سے اپیل

8 میں پاک سرزمین پارٹی سندھ میں حکومت بنائے گی، 2018 کے الیکشن میں حیدرآباد سمیت سندھ کے عوام کا فیصلہ پاک سرزمین پارٹی کے حق میں ہوگا

منگل 20 مارچ 2018 23:11

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 20 مارچ 2018ء) پاک سر زمین پارٹی کے چئیرمن سید مصطفی کمال نے آرمی چیف سے اپیل کی ہے کہ وہ کراچی اور سندھ کے نوجوانوںکو معاف کیا جائے۔ کراچی میں 6 اور حیدرآباد میں 2 کیڈٹ کالج کھولے جائیں۔ یہ بات پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے حیدرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ امید ہے بہتری ہوگی۔ چار ماہ رہ گئے تو سارے لیڈران کراچی آ رہے ہیں، ہمیں خوشی ہوگی جو نواز شریف بھی کراچی آئیں مگر نعرہ بدل کر آئیں ووٹ کو۔عزت دو نہیں بلکہ ووٹر کو۔عزت دو کا۔نعرہ لے آئیں، پاکستان کے سیاستدان ابھی۔تک ووٹ اور نوٹ میں پھنسے ہوئے ہیں۔ الطاف حسین نے نوجوانوں کو غلط راستے پر ڈالا ، اسلحہ کا سب سے بڑا ذخیرہ پکڑا نہیں گیا بلکہ انہیں نوجوانوں نے نکال کر۔

(جاری ہے)

دیا ہے ، اس کراچی کے محاذ بند ہوجانا چاہئے، اسی لیے معافی ضروری ہے ان نوجوانوں کے لیے کو جرم کا راستہ چھوڑ کر قومی دھارے میں شامل ہونا چاہ رہے ہیں؛ کرپٹ حکمرانوں نے الیکشن سے قبل از وقت دھاندلی شروع کردی ہے، حلقہ بندیاں دھاندلی اور نا انصافی کی بنیاد پر کی جا رہی ہیں کہ تاریخ میں مثال نہیں ملتی ، چیف جسٹس اور الیکشن کمیشن سے اپیل ہے ایکشن لیں ، ہم سمجھتے ہیں کہ جب تک مردم شماری اور نئی حلقہ بندیوں پر اعتراضات دور نہیں کیے جاتے اس وقت کے لیے پرانے حلقوں پر 2018 کے انتخابات کروائے جائیں، اس موقع پی ایس پی کے صدر انیس قائم خانی ،وائس چئیرمن وسیم آفتاب،ممبر سی ای سی ساجد بلوچ، نیشنل کونسل ممبر آسیہ اسحاق ،آفاق جمال اور ایم پی اے حفیظ الدین و دیگر زمہ داران بھی موجود تھے، مصطفی کمال نے کہا کہ سندھ میں دو جماعتوں کی حکومت رہی اور دونوں پارٹنر ان کرائم رہے ہیں ، مردم شماری میں صرف کراچی میں 70 لاکھ لوگ کم گن لئے گئے ہیں، مردم شماری کیعلاقوں میں لسٹیں لگائیں تاکہ لوگ اپنے نام دیکھی، جن کو 34 سالوں سے مینڈیٹ دے رکھا ہے وہ غائب ہیں میرے پاس مینڈیٹ ہوتا تو ہم اسمبلی کے باہر بیٹھ جاتے ۔

۔ حلقہ بندیوں پر حکومت نے بیڑا غرق کردیا ہے اور سارا نظام خراب کردیا ہے سندھ حکومت نے ابھی سے دھاندلی شروع کردی ہے کیونکہ ان۔کو پتہ ہے کہ وہ کارکردگی پر انتخابات نہیں جیت سکتے ہم نے حلقہ بندیوں پر اعتراضات آج صوبائی اسمبلی میں جمع کروا دیئے ہیں انہوں نے کہا کہ ہر بار جب حیدرآباد آتا ہوں تو شہر کا حشر پہلے سے خراب ہوتا ہے۔