مریم نواز کی تندوتیززبان کی وجہ سے پارٹی بند گلی میں جاچکی ہے ،چوہدری نثارعلی خان

میا ں صاحب احسان انسان نہیں اللہ تعالیٰ کرتا ہے ،اگر آپ نے لوگوں پر احسان کیے ہیں تو آپ پر بھی ان کے احسان ہیں میری ذات کو مختلف طریقوں سے نشانہ بنایا جارہاہے ، مجھ پر خود ساختہ لطیفے اورطنزیہ جملے کسے جارہے ہیں،ان کلمات نے مجھے اپنا ردعمل دینے پر مجبور کیا،سابق وزیرداخلہ کا ردعمل

جمعرات 22 مارچ 2018 21:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 22 مارچ 2018ء)سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ میا ں صاحب احسان انسان نہیں اللہ تعالیٰ کرتا ہے ،اگر آپ نے لوگوں پر احسان کیے ہیں تو آپ پر بھی ان کے احسان ہیں ، مریم نواز کی تندوتیز زبان کی وجہ سے پارٹی بند گلی میں جاچکی ہے ،میری ذات کو مختلف طریقوں سے نشانہ بنایا جارہاہے ، مجھ پر خود ساختہ لطیفے اورطنزیہ جملے کسے جارہے ہیں،ان کلمات نے مجھے اپنا ردعمل دینے پر مجبور کیا۔

میاں نواز شریف اور مریم نواز کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گذشتہ ایک سال سے میں نے بڑے صبر اور تحمل سے حالات اور معاملات کو برداشت کیا ہے اور کوشش کی ہے کہ کسی معاملے پر اس حد تک ردعمل نہ دوں جس سے پارٹی کو نقصان پہنچے۔

(جاری ہے)

میں نے کافی حد تک اپنے آپ کو قومی سیاست سے الگ کر کے حلقے کی سیاست تک محدود کر لیا۔ مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ خاص طور پر پچھلے آٹھ دس مہینوں میں ایک مخصوص طرف سے میری ذات کو مختلف طریقوں سے نشانہ بنایا جاتا رہا۔

کبھی خود ساختہ لطیفے، کبھی طنزیہ جملے اور کبھی نہ ہونے والے واقعات کا حوالہ دے کر میری ذات کو نشانہ بنایا جاتا رہا۔ جب اور کچھ نہ بنا تو اپنے چند منظور نظر صحافیوں سے طے شدہ سوالات کراکے اشار میری تضحیک کی کوششیں کی گئیں۔ اس کا واضح مہرہ تو صرف ایک شخص تھا جس کا نہ تو مسلم لیگ سے کوئی نظریاتی اور نہ ہی سیاسی ناطہ ہے۔ مگر کٹھ پتلی کبھی اپنی طاقت پر نہیں ناچتی۔

میاں نواز شریف کے گذشتہ دن پڑھے گئے شعر اور کلمات اور انکی بیٹی کے بیان نے مجھے مجبور کیا ہے کہ میں اپنا ردعمل دوں میاں صاحب! احسان انسان نہیں کرتا، اللہ تعالی انسانوں پر کرتا ہے۔ مگر آپ اگر یہ سمجھتے ہیں کہ آپ نے لوگوں پر احسان کیے ہیں تو بہت سارے لوگوں نے آپ کو بھی اس مقام پر پہنچانے میں مدد اور احسان کیا ہوگا۔آپ کو ان کا بھی احساس اور احسان مند ہونا چاہیے۔

جہاں تک مریم نواز کا تعلق ہے تو اسکی تیز و تند زبان کی وجہ سے پارٹی ایک بند گلی میں جا رہی ہے۔ میں اس کی بات کا اسی پیرائے میں جواب دے سکتا ہوں مگر میرے دل میں اسکے خاندان کا آج بھی احترام ہے۔ اس لیے آج صرف منیر نیازی کے شعر کے ذریعے اتنا کہوں گا کہ ادب کی بات ہے ورنہ منیر سوچو توجو شخص سنتا ہے، وہ بول بھی تو سکتا ہیمیں یہ بھی واضح کر دوں کہ میں نے اپنے اوپر یہ پابندی صرف آج کے بیان تک لگائی ہے اگر مہروں اور کٹھ پتلیوں کے ذریعے مجھ پر الزامات کا سلسلہ جاری رہا تو میں تفصیلی وضاحت کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہوں۔ ظفرملک) 03-18/--323