شام پر حملے کا قانونی جواز کیا ہی برطانیہ،امریکہ،فرانس کی وضاحت

مقصدشام کے کیمیائی اسلحے کو تباہ کرنا اور مزید کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی حوصلہ شکنی کرنا تھا،مشترکہ بیان

اتوار 15 اپریل 2018 12:20

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 15 اپریل 2018ء)شام پر حملے کا قانونی جواز پیش کرتے ہوئے امریکہ، برطانیہ اور فرانس نے وضاحت کی ہے کہ شام میں ان کے فضائی حملے کا مقصد کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے خلاف بین الاقوامی پابندی کا اطلاق، صدر بشارالاسد کے کیمیائی اسلحے کو تباہ کرنا اور شام میں عوام کے خلاف مزید کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی حوصلہ شکنی کرنا تھا۔

میڈیارپورٹس کے مطابق شام پر حملہ کرنے والے تین ملکوں کے سربراہان نے جاری کیے گئے ایک مشرکہ بیان میں کہاکہ کیمیائی ہتھیاروں کے معاملے پر سلامتی کونسل سے مینڈیٹ حاصل کرنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ شام پر حملہ کر کے انھوں نے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال پر پابندی کو لاگو کرنے کی کوشش کی ۔

(جاری ہے)

ان تین ملکوں کا دعویٰ ہے کہ وہ سلامتی کونسل کی بجائے خود انتہائی اہم بین الاقوامی قانون کی پاسداری کے لیے عمل کر رہے ہیں۔

تاہم اس دعوے کو مزاحمت کا سامنا ہے۔ روس پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ یہ حملے سراسر غیر قانونی ہیں۔ اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بھی کہا ہے کہ سلامتی کونسل کی اولیت کا احترام کیا جائے۔برطانوی وزیرِ اعظم ٹریزا مے نے کہا کہ برطانیہ ہمیشہ اپنے قومی مفاد میں عالمی قواعد و ضوابط کی پاسداری کے لیے عمل کرتا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :