Gala Band Huna - Article No. 1238
گلا بند ہونا - تحریر نمبر 1238
سخت سردی اور کمزوری صحت بھی عموماً اس کا سبب بنتے ہیں نیز عورتوں کی نسبت مردوں میں یہ بیماری نسبتاً زیادہ ہوتی ہے۔
جمعہ 19 جنوری 2018
گلا بند ہونا
ناک منہ یا گلے کی بیماریوں کے جراثیم بعض اوقات نرخرے میں جا پہنچے نرخرے میں آپ کا آواز پیدا کرنے والا آلہ ہوتا ہے اس طرح آواز بھرجاتی ہے یا بعض اوقات بولنا ناممکن ہوجاتاہے بچوں میں سانس پھول جاتا ہے بعض صورتوں میں کھانسی بھی ہوسکتی ہے کھانستے وقت مریض کو سخت درد ہوتا ہے بہت زیادہ نعرے لگانے سگریٹ یا شراب پینے سے بھی یہی صورت حال پیدا ہوسکتی ہے سخت سردی اور کمزوری صحت بھی عموماً اس کا سبب بنتے ہیں نیز عورتوں کی نسبت مردوں میں یہ بیماری نسبتاً زیادہ ہوتی ہے۔
علاج: بستر میں مکمل آرام بنیادی ضرورت ہے کمرہ گرم رکھیں اور مرطوب آب و ہوا سے بچ کررہیں بولنے پر مکمل پابندی ضروری ہے درد اور بخار سے چھٹکارا پانے کے لیے اسپرین استعمال کریں گلے کی خرابی یا گلا بند ہونے کی صورت میں بھاپ(پانی کے ابلتے ہوئے دیگچے)کے قریب بیٹھنا مفید ہوتاہے آرام کرنے سے یہ بیماری عموماً خود بخود ٹھیک ہوجاتی ہے اگر دو تین روز کے بعد افاقہ نہ ہو تو ڈاکٹر سے مشورہ کریں اگر سانس بند ہو تو بھی ڈاکٹر سے رجوع کریں کھانسی کے لیے مناسب تدابیر اختیار کریں۔
ٹانسلائٹس: یہ بھی گلے کی خرابی کی ایک قسم ہے اس میں جراثیم ٹانسل( یہ بادام کے سائز کے دو غدود ہوتے ہیں جو گلے کے دونوں طرف موجود ہوتے ہیں )پر حملہ آور ہوتے ہیں گلے میں درد ہوتا ہے کوئی چیز نگلنا تقریباً ناممکن ہوتا ہے حتیٰ کہ بھوک نگلنے سے بھی درد ہوتا ہے آواز بھاری ہوجاتی ہے مریض کو عموماً 103 سے 104 درجے کا تیز بخار ہوتا ہے اس کے علاوہ سردرد ،جوڑوں کا درد،پٹھوں کا درد اور نفاہمت بھی اسی مرض کی علامت ہے یہ بیماری عموماً دس اور تیس سال کے درمیان کی عمر میں ہوتی ہے تنگ و تاریک ماحول گندگی ایک ہی جگہ بہت سے افراد کا اکٹھے رہنا ناقص غذا اور منہ اور ناک کی بیماریاں اس مرض کے لیے راہ ہموار کرتی ہے یہ بیماری ایک شخص سے دوسرے شخص کو لگ سکتی ہے بچوں میں اس مرض کے دوران حلق کے درد یاآواز کے بھاری پن سے زیادہ بخار اور سر درد کا زور ہوتا ہے جب کہ بڑوں میں اس بیماری کے زیادہ تر اثرات گلے تک ہی محدود رہتے ہیں۔
علاج:مکمل آرام پہلی اور اہم ترین ضرورت ہے مریض کا کمرہ گرم رکھا جانا چاہیے اور مریض کو زود ہضم غذا کھانی چاہیے جب بیماری زوروں پر ہو تو صرف جوس یا یخنی استعمال کرنی چاہیے افاقہ ہونے کی صورت میں ٹھوس غذائیں استعمال کی جاسکتی ہے اگر قبض ہو تو اسے ختم کرنے کی کوشش کریں درد اور بخار کے لیے اسپرین Aspirin کھائیں دن میں کئی بار نمکین گرم پانی کے غرارے کریں اگر پنسلین راس آتی ہو تو پنسلین لوزنج(منہ میں رکھ کر چوسنے والی گولیاں)استعمال کریں اگر ممکن ہو تو ایک ہفتہ متواتر پنسلین کے ٹیکے لگوائیں۔
ناک منہ یا گلے کی بیماریوں کے جراثیم بعض اوقات نرخرے میں جا پہنچے نرخرے میں آپ کا آواز پیدا کرنے والا آلہ ہوتا ہے اس طرح آواز بھرجاتی ہے یا بعض اوقات بولنا ناممکن ہوجاتاہے بچوں میں سانس پھول جاتا ہے بعض صورتوں میں کھانسی بھی ہوسکتی ہے کھانستے وقت مریض کو سخت درد ہوتا ہے بہت زیادہ نعرے لگانے سگریٹ یا شراب پینے سے بھی یہی صورت حال پیدا ہوسکتی ہے سخت سردی اور کمزوری صحت بھی عموماً اس کا سبب بنتے ہیں نیز عورتوں کی نسبت مردوں میں یہ بیماری نسبتاً زیادہ ہوتی ہے۔
علاج: بستر میں مکمل آرام بنیادی ضرورت ہے کمرہ گرم رکھیں اور مرطوب آب و ہوا سے بچ کررہیں بولنے پر مکمل پابندی ضروری ہے درد اور بخار سے چھٹکارا پانے کے لیے اسپرین استعمال کریں گلے کی خرابی یا گلا بند ہونے کی صورت میں بھاپ(پانی کے ابلتے ہوئے دیگچے)کے قریب بیٹھنا مفید ہوتاہے آرام کرنے سے یہ بیماری عموماً خود بخود ٹھیک ہوجاتی ہے اگر دو تین روز کے بعد افاقہ نہ ہو تو ڈاکٹر سے مشورہ کریں اگر سانس بند ہو تو بھی ڈاکٹر سے رجوع کریں کھانسی کے لیے مناسب تدابیر اختیار کریں۔
(جاری ہے)
ٹانسلائٹس: یہ بھی گلے کی خرابی کی ایک قسم ہے اس میں جراثیم ٹانسل( یہ بادام کے سائز کے دو غدود ہوتے ہیں جو گلے کے دونوں طرف موجود ہوتے ہیں )پر حملہ آور ہوتے ہیں گلے میں درد ہوتا ہے کوئی چیز نگلنا تقریباً ناممکن ہوتا ہے حتیٰ کہ بھوک نگلنے سے بھی درد ہوتا ہے آواز بھاری ہوجاتی ہے مریض کو عموماً 103 سے 104 درجے کا تیز بخار ہوتا ہے اس کے علاوہ سردرد ،جوڑوں کا درد،پٹھوں کا درد اور نفاہمت بھی اسی مرض کی علامت ہے یہ بیماری عموماً دس اور تیس سال کے درمیان کی عمر میں ہوتی ہے تنگ و تاریک ماحول گندگی ایک ہی جگہ بہت سے افراد کا اکٹھے رہنا ناقص غذا اور منہ اور ناک کی بیماریاں اس مرض کے لیے راہ ہموار کرتی ہے یہ بیماری ایک شخص سے دوسرے شخص کو لگ سکتی ہے بچوں میں اس مرض کے دوران حلق کے درد یاآواز کے بھاری پن سے زیادہ بخار اور سر درد کا زور ہوتا ہے جب کہ بڑوں میں اس بیماری کے زیادہ تر اثرات گلے تک ہی محدود رہتے ہیں۔
علاج:مکمل آرام پہلی اور اہم ترین ضرورت ہے مریض کا کمرہ گرم رکھا جانا چاہیے اور مریض کو زود ہضم غذا کھانی چاہیے جب بیماری زوروں پر ہو تو صرف جوس یا یخنی استعمال کرنی چاہیے افاقہ ہونے کی صورت میں ٹھوس غذائیں استعمال کی جاسکتی ہے اگر قبض ہو تو اسے ختم کرنے کی کوشش کریں درد اور بخار کے لیے اسپرین Aspirin کھائیں دن میں کئی بار نمکین گرم پانی کے غرارے کریں اگر پنسلین راس آتی ہو تو پنسلین لوزنج(منہ میں رکھ کر چوسنے والی گولیاں)استعمال کریں اگر ممکن ہو تو ایک ہفتہ متواتر پنسلین کے ٹیکے لگوائیں۔
Browse More Cough And Throat Infection
گلے کے امراض
Gale Ke Amraz
اگر نس پر نس چڑھ جائے تو
Agar Nas Par Nas Chadh Jaye To
موسم بدلا ہے،خیال رکھیئے
Mausam Badla Hai Khayal Rakhiye
کھانسی
Khansi
سیزنل انفلوئنزا سے کیسے محفوظ رہا جائے!
Seasonal Influenza Se Kaise Mehfooz Raha Jaye
موسم سرما کی آمد آمد”احتیاط کریں“
Mosaam Sarma Ki Amad Amad - Ehtiyat Kareen
کھانسی کا گھریلو علاج
Khansi Ka Gharelo Ilaaj
موسم بدلتے ہی نزلہ زکام سے مقابلہ کس طرح کیا جائے؟
Mausam Bdalty Hi Nazla Zukam Se Muqaabla Kis Terhan Kia Jaye
کھانسی
Khansi
گلا بند ہونا
Gala Band Huna
جراثیمی زکام
Jaraseem Zukam
ناک گلے اور نظام تنفس کی بیماریاں
Naak Gala Or Nazam Tanafous Ke Bimariya