Ghzaoo Sy Illaj Kijyei - Article No. 1205

Ghzaoo Sy Illaj Kijyei

غذائوں سے علاج کیجئے - تحریر نمبر 1205

جو افراد متوازن غذا نہیں کھاتے، انھیں جسمانی، ذہنی اور اعصابی کم زوری لاحق ہوسکتی ہے۔ مشاہدہ کیا گیا ہے کہ آج بھی جو افراد فطری ماحول ، سادہ غذاؤں اور فطری طرزِ زندگی کو اپنائے ہوئے ہیں

ہفتہ 23 دسمبر 2017

کرن حیافاروقی:
فطری معالجے اور حکمت میں غذا کے ذریعے سے علاج کا تصور موجود ہے۔ جو افراد متوازن غذا نہیں کھاتے، انھیں جسمانی، ذہنی اور اعصابی کم زوری لاحق ہوسکتی ہے۔ مشاہدہ کیا گیا ہے کہ آج بھی جو افراد فطری ماحول ، سادہ غذاؤں اور فطری طرزِ زندگی کو اپنائے ہوئے ہیں، وہ بہت سے جسمانی ، ذہنی اور اعصابی مسائل سے محفوظ ہیں۔
مجموعی طور پر غذاؤں کے اثرات طرزِ زندگی اور عادات کی وجہ سے مرتب ہوتے ہیں۔ ایک ہی قسم کی غذا روزانہ کھانے والے افراد حیاتین اور معدنیات کی کمی کا شکار ہوجاتے ہیں۔ بعض اوقات کوئی مخصوص غذا کھالینے سے خلافِ توقع لاحق بیماری عارضی طور پرجاتی رہتی ہے یا افاقہ ہوجاتا ہے۔ معدنیات اور حیاتین والی غذائیں کھانے سے جسم کا مدافعتی نظام بہتر ہوجاتا ہے۔

(جاری ہے)

مثال کے طور پر پیٹ میں درد ہوتو امرود کھانا چاہیے۔ امرود کھانے سے درد ختم ہوجاتا ہے۔ کھانسی اور گلے کا درد دُور کرنے میں شہد اکسیر مانا جاتا ہے ۔ ذیل میں بتایا جارہا ہے کہ چند امراض کا علاج غذاؤں سے کیسے کیا جاسکتا ہے۔
آدھے سرکادرد: آدھے سر کے درد میں کبھی کبھی اتنی تکلیف ہوتی ہے کہ لگتا ہے دماغ پھٹ جائے گا۔ تحقیق سے پتا چلا ہے کہ جن افراد میں میگنیزیئم جیسا معدنی جزو کم ہوجاتا ہے، وہ اس بیماری میں زیادہ مبتلا ہوتے ہیں۔
انسانی جسم میں میگنیزئیم کی کمی سے دماغ کے ارد گرد موجود خون کی نالیوں میں اینٹھن ہوتی ہے۔ یہ عمل اعصاب شکن درد پیدا کرتا ہے ۔ کیلا ، السی کے بیج، پستہ، خشک خوبانی اور گندم کا دلیا کھانے سے مدافعتی نظام بہتر ہوجاتا ہے۔
ایّام کی تکالیف: خواتین میں ایّام سے قبل مختلف ذہنی اور جسمانی تکالیف جنم لیتی ہیں طبّی اصطلاح میں یہ کیفیت ایّام سے قبل کی تکالیف کہلاتی ہے۔
ماہرینِ طب کی خیال میں جن خواتین میں رائبو فلاون مطلوبہ مقدار میں ہوتی ہے، وہ ان تکالیف میں مبتلا نہیں ہوتیں۔ فولک ایسڈ باقاعدگی سے کھانے والی نوجوان لڑکیوں میں بھی خلیوں کی تکالیف جنم نہیں لیتیں۔ اگر خواتین اپنی غذاؤں میں بالائی اُترا ہوا دودھ ، ثابت گندم (جسے حیم کی شکل میں کھایا جاسکتا ہے) ،کلیجی ، سویا بین ، پنیر، تِل اور ٹماٹر شامل رکھیں تو ایام کی تکالیف دُدر ہوجاتی ہیں۔

نظر کی خرابی:جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے، آنکھ کے قرنیے کے سفیدے میں خرابی پیدا ہونے لگتی ہے۔ یہ خرابی،”میکیولر ڈی جنریشن“ کہلاتی ہے ۔ اس مرض میں نظر دھندلاجاتی ہے ، تاہم کسی بھی قسم کی گوبھی(بند گوبھی، پھول گوبھی یا بروکولی) اور دیگر سبزپتوں والی سبزیاں کھائیں جائیں تو اس مرض سے بچاؤ ہوسکتاہے۔ سبز رنگ کی سبزیوں میں ایک خاص قسم کا مادّہ پایا جاتا ہے ۔
یہ مادّہ نہ صرف سبزیوں کو سبزرنگ عطا کرتا ہے ، بلکہ بینائی کے تمام مسائل سے نجات بھی دلاتا ہے۔
اضمحلال وافسردگی: عام طور پر معاشرتی دباؤ اور خاندانی مسائل اضمحلال وافسردگی کا سبب مانے جاتے ہیں، لیکن معالجین کے مطابق یہ بیماری انسان کو اس وقت لاحق ہوتی ہے، جب جسم میں ایک مخصوص خلوپاتی مادّے ”سیروٹونن“ کی کمی واقع ہوجائے۔
یہ مادہّ ہمارے مزاج کو قابو میں رکھتا اور اضمحلال وافسردگی کو دُور کرتا ہے۔ ”سیروٹونن“ کی مقدار میں اضافے کے لئے نشاستے والی غذائیں کھانا مفید ہے، ان غذاؤں میں آلو اور بھورے چاول اہم ہیں۔
کم زور اعصاب ارتکازِ توجہ میں کمی: ہمارے جسم میں ”کولین“ نامی مادّے کی کمی ارتکاز توجہ کو بُری طرح متاثر کرتی ہے۔
”کولین“ حاصل کرنے کے لئے انڈے ، مرغی اور گائے کا گوشت کھایا جاسکتا ہے۔ اگر ہم چند دن روزانہ ایک انڈا کھالیا کریں یا خوب چربی صاف کرکے مناسب مقدار میں سرخ گوشت کھالیں تو اعصابی کم زوری دُور ہوسکتی ہے ۔ سیب میں ”ارسولک“ نامی تیزاب پایا جاتا ہے ، جو انسانی جسم کے ہارمونوں کی افزایش اوربہتر کارکردگی میں مدد دیتا ہے، اس لئے ایک سیب بغیر چھلکا اتارے روزانہ کھا لینے سے اعصاب مضبوط ہو جاتے ہیں۔

Browse More Ghiza Aur Sehat