Jamun Shifai Khoobion Se Bharpoor Phal - Article No. 1101

Jamun Shifai Khoobion Se Bharpoor Phal

جامن شفائی خوبیوں سے بھرپور پھل - تحریر نمبر 1101

جامن میں موجود قدرتی تیزاب نظام انہضام کو بہتر بناتے اور جگر کے فعل کو درست کرتے ہیں، گہرے جامنی رنگ کا یہ رسیلا پھل جسے انڈین بلیک بیری بھی کہا جاتا ہے ذیا بیطس کے مریضوں کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں ہے

جمعہ 2 جون 2017

نسیم حسین:
مجھے یاد ہے بچپن میں جہاں ہماری رہائش تھی وہاں جامن کے درخت لگے ہوئے تھے میں اور میری سہیلیاں اکثر موقع ملنے چلتے چلتے پتھر مار کر جامن توڑنے کی کوشش کرتے ہمارا یہ سار اشغل اسکول سے واپسی پر ہوتا۔مارچ‘اپریل اور مئی کی دوپہروں میں ہم کافی دیر تک جامن توڑنے اور پھر اپنے پاس پہلے سے موجود چاٹ مصالحہ اور کالا نمک ان مزیدار جامنوں پر چھڑک کر ان کا لطف اٹھایا کرتے۔
جامن کے یہ درخت وہاں موجود پرانی وضع کے گھروں میں لگے تھے تاہم اب ان کی شاخیں باہرتک پھیلنے کی وجہ سے ہماری نظروں کا مرکز تھیں پھر وہ وعلاقہ تو ہم سے چھوٹ گیا پر جامن آج بھی پسندیدہ پھلوں میں سے ایک ہے۔اب تو ایک طبی وشفائی خصوصیت سے بھی آگاہی ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

تو جامن اور پسندیدہ ہو چکا ہے۔چھوٹا سا جامنی رنگ کا یہ پھل خاص طور پر ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ایک نعمت شمار کیا جاتا ہے۔

جامن کو انڈین بلیک بیری بھی کہا جاتا ہے۔پاکستان میں جامن مختلف علاقوں میں دستیاب ہیں۔یہ خاص طور پر ان علاقوں میں پایا جاتا ہے جہاں آم کے درخت بھی موجود ہوں جامن ایک ایسی بیری ہے جس میں ایک ہی گھٹلی ہوتی ہے اور اس کا گودا جامنی مائل ہوتا ہے۔جامن کا باہری حصہ گہرا اودایا جامنی ہوتا ہے۔گودا کھٹا میٹھا ہونے کے سبب بہت پسند کیا جاتا ہے100 گرام جامن میں 83.7 فیصد پانی‘0.7 فیصدپروٹین‘0.3 فیصد فیٹ0.4 فیصد معدنیات‘0.9 فیصد فائبر140 فیصد کاربو ہائیڈریٹ‘15 ملی گرام فاسفورس1.2 ملی گرام فولاد18 ملی گرام وٹامن C اور تھوڑی مقدار میں وٹامنB کمپلیکس پایا جاتا ہے۔
اس میں 62 کیلوریز بھی پائی جاتی ہیں۔
جامن شفائی خوبیوں سے بھر پور پھل ہے۔اس کا پھل‘بیج‘ پتے یہاں تک کے چھال تک مفید ہے اور ان میں پروٹین‘ کاربوہائیڈریٹ اور کیلشیم پایا جاتا ہے جو کسی نہ کسی طبّی ضرورت میں کام آتا ہے۔جامن کے گودے کو خشک کر کے اس کا سفوف بنا کر نظام انہضام کے مسائل میں استعمال کیا جاتا ہے بہت سے آیرویدک چورن اور ہربل قرص میں اس پاؤڈر کو استعمال کیا جاتا ہے۔

جامن کو ذیا بیطس کے مرض میں بہت مفید پایا گیا ہے۔جامن کہ لبلبہ پر خاصے مفید اثرات ہوتے ہیں۔ذیابیطس کے مریضوں کے لیے جامن کے بیج بہت اہم ہیں انہیں خشک کرکے جب پیسا جا تا ہے تو اس میں موجودجمبولائن نامی گلوکوز نشاستہ کے شکر میں تبدیل ہونے کے عمل کو توازن میں رکھتا ہے۔یہ پیشاب میں شکر کی مقدار کو کم کرتا ہے او ر شدید پیاس کو بھجاتا ہے۔
جو ذیا بیطس کی بڑی علامت ہے اگر آپ ذیابیطس کے مریض میں تو آم اور جامن کے رس کی ہموزن مقدار استعمال کریں۔
رسیلے جامن کا جوس ڈائریا مفید ہے۔اسے آپ دہی کے ساتھ بھی لے سکتی ہیں۔بچوں کے لیے جامن کے رس کو بکری کے دودھ میں ملا کر دینا چاہیے۔پسند کریں تو جامن کا جوس مصر ی کے ساتھ بھی لیا جاسکتا ہے۔جامن کے بیجوں کا سفوف گردوں کے امراض میں بھی مفید ہے۔
صبح اور شام آدھا چائے کا چمچہ سفوف پھانک لیں۔جامن قدرتی موربول یا پیشاب آور ہے۔جامن کے درخت کی چھال کو پانی میں اُبال کر چھان لیں اور چھنے ہوئے پانی کو بطور ماؤتھ واش بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔زہریلے کیڑے کے کاٹے میں جامن کے پتوں کو کچل کر ان کا عرق نکا ل لیں اور مریض کو پلائیں۔جامن کے پتے پلٹس کاٹے کے مقام پر باندھنے سے تکلیف میں آرام ملتا ہے۔
اگر کوئی پھوڑا یا پھنسی علاج کے باوجود ختم نہ ہو رہے ہوں تو جامن کے پتوں کی خشک ٹکور سے فائدہ ہوگا۔
جامن خونی بواسیر میں اکسیر کاکام کرتے ہیں۔جامن کے سیزن میں مسلسل اس کا استعمال جاری رکھنے سے یقینی فائدہ ہوتا ہے۔بواسیر کا درد کم ہوتا ہے اور بیماری میں آرام ملتا ہے۔جامن کا ذکر آیورویدکی پرانی کتابوں میں بھی ملتا ہے۔جگر بڑھ جائے تو جامن کھلایا جاتا ہے۔
جامن میں بعض ایسے قدرتی تیزاب پائے جاتے ہیں۔جو نظام انہضام کو بہتر بناتے ہیں اور جگر کے فعل کو درست کرتے ہیں۔جامن کے سے سرکہ بھی تیا ر کیا جاتا ہے جو اپھارہ ختم کرتا ہے اور پیٹ کے درد کو ختم کرتا ہے۔جامن کے درخت کی جڑ کو پانی میں اُبال کرگرم پانی جوڑوں کے مریض کے جوڑوں پر ڈالا جائے تو آرام ملتا ہے اور درد کم ہوتا ہے۔
جامن شیک:
ضروری اشیاء:
جامن کا گودا : 1 کپ
آم کا گودا : 1 کپ
(نازنگی اور انناس بھی استعمال کر سکتے ہیں)
برف :کچلی ہوئی
شہد :1 کھانے کا چمچہ
کھجوریں :1/4 کپ
(گھٹلی نکال کر چوپ کرلیں)
ترکیب:
جامن کا گودا‘ آم کا گودا‘شہد اور کھجوریں بلینڈر میں بلینڈ کرکے برف ڈال کر سرو کریں۔

جامن اسکواش
ضروری اشیاء:
جامن :3.5 کلوگرام
شکر : 1.5 کلو گرام
پانی : 1.200 ملی لٹر
سڑک ایسڈ :1 چائے کا چمچہ
دودھ : 4 کھانے کے چمچے
پوٹاشیم میٹابائی سلفیٹ :1 چائے کا چمچہ
ترکیب:
تھوڑے سے پانی میں جامن اتنے اُبالیں کہ نرم ہوجائیں۔چھان کررس ایک طرف رکھ دیں۔
شکر اور پانی کو ملا کر شیرہ بنالیں۔اس شیرے میں ایک ایک چمچہ دودھ ڈالیں اور شیرے کا میل اُتار لیں۔شیرے کو ٹھنڈا ہونے دیں۔
شکر کا شیرہ مکمل طور پر ٹھنڈا ہوجائے تو اس میں جامن کا رس‘سرک ایسڈ اور پوٹاشیم میٹا بائی سلفیٹ اچھی طرح ملالیں۔
گرم پانی میں ابال کر خشک کی گئی بوتلوں میں بھردیں۔لذید جامن اسکواش تیار ہے۔

Browse More Ghiza Aur Sehat