Khubani Ka Mazedar Gooda Aur Sehat - Article No. 947

Khubani Ka Mazedar Gooda Aur Sehat

خوبانی کامزے دار گودا اور صحت - تحریر نمبر 947

پاکستان میں خوبانی خوب ہوتی ہے۔ سوات کی سرخ اور زرد رسیلی خوبانی کے علاوہ کوہستان کی سفید خوشبودار خوبانی بھی لذت اور صحت کی فراہمی کااہم ذریعہ ہوتی ہے۔

ہفتہ 28 مئی 2016

سید رشید الدین احمد:
پاکستان میں خوبانی خوب ہوتی ہے۔ سوات کی سرخ اور زرد رسیلی خوبانی کے علاوہ کوہستان کی سفید خوشبودار خوبانی بھی لذت اور صحت کی فراہمی کااہم ذریعہ ہوتی ہے۔
چین کو اس کاوطن قراردیاجاتا ہے، جہاں اسے صدیوں سے جسم کو زہریلے مادوں سے نجات دلانے اور جسم میں اہم سیالات کی تیاری کے لیے کھایا جارہاہے۔
تحقیق نے بھی اس خوب صورت پھل کو غذائیت سے بھرپور قراردیا ہے۔ اسے بڑھاپا روکنے کے لیے بہت مئوثر پھل سمجھا جاتا ہے۔ اس گٹھلی اور گودے دار پھل کی خوشبواور اس کا میٹھا ذائقہ قدرتی مٹھائی ثابت ہوتا ہے۔ اسے چٹنی اور مربوں کی صورت میں محفوظ کرکے موسم کے بعد بھی مزے لے لے کر کھایاجاتا ہے۔ تازہ کے مقابلے میں خشک خوبانی زیادہ مزے دار ہوتی ہے، جسے سال بھر کھاکر صحت اور توانائی میں اضافہ کیاجاسکتا ہے۔

(جاری ہے)


خوبانی حیاتین کاخزانہ:
تازہ اور خشک خوبانی حیاتین اور معدنی نمک، خاص طور پر فولاد کی فراہمی کااہم ذریعہ ہے۔ اس میں حیاتین الف (وٹامن اے) کے علاوہ حیاتین ج اور ھ (وٹامنزسی اور ای) بھی ہوتی ہیں۔ اس میں موجود فولاد، پوٹاشیئم اور بیٹا کیروٹین جسم میں انحطاط کاعمل سست کرکے بڑھاپا پاروکتے ہیں۔
خوبانی کاریشہ:
یہ ریشہ غذا کے ہضم اورجذب میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
خوبانی بیماریاں دور کرتی ہے، جن میں نظر کی کمزوری خاص طور پر قابل ذکر ہے۔اس کا اہم جزوبیٹاکیروٹین، جوجسم میں جاکر حیاتین الف میں تبدیل ہوجاتا ہے، آنکھ کے لیے بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔
خوبانی کاریشہ بدہضمی اور قبض کاتوڑ ہے۔ خوبانی کے غذائی ریشے سے آنتوں کی حرکت باقاعدہ رہتی ہے۔ اس طرح قبض نہیں ہوتا۔ آنتیں ریشے کی وجہ سے اپنا کام اچھی طرح کرتی ہیں۔

کھانے سے پہلے خوبانی کھانے سے ہضم کرنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔ قبض کی پرانی شکایت ختم کرنے کے لیے روزانہ اچھے سے آٹھ خوبانیاں کھانا بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
خون کی کمی:
خوبانی میں فولاد زیادہ ہوتا ہے۔ خون کی کمی میں مبتلاافراد کے لیے خوبانی بہت مفید ہے۔ اسے کھانے سے خون کی کمی کی علامات، مثلا سانس پھولنا، چکر، سرکادرد اور تھکن دور ہوجاتی ہے۔

بخار کاتوڑ:
تازہ خوبانی کے رس میں گلوکوس ملاکرپینے سے مریض تازگی اور فرحت محسوس کرتا ہے۔ اس میں گلوکوس کے بجائے شہد بھی شامل کیاجاسکتا ہے۔
یہ شربت بخار کی شدت کم کرتا ہے۔ پیاس کی شدت دورکرتا ہے اور جسم سے زہریلے مادے بھی خارج کردیتا ہے۔
دل کی تکلیف:
خوبانی میں شامل لائکوپین (LYCOPENE) دل کے لیے مضر کولیسٹرول ایل ڈی ایل ( LDL) کی سطح کم کرکے شریانوں کو صاف رکھتا ہے۔
واضح رہے کہ لائکوپین ایک اہم مانع سرطان کے طور پر بھی مفید اور مئوثر تسلیم کرلیاگیا ہے۔ شریانوں کے صاف رہنے سے دل کولیسٹرول اور دیگر زہریلے اثرات سے محفوظ رہتا ہے۔ اس کے علاوہ مٹاپا لاحق نہیں ہوتا اور ذیابیطس کاخطرہ بھی دور ہوجاتا ہے۔
خوبانی اور سرطان:
خوبانی قوت مدافعت میں اضافہ کرتی ہے۔ قوت مدافعت کے کم ہوجانے کی صورت میں سرطان جیسا مرض سراُٹھاتا ہے۔
خوبانی میں موجود حیاتین اور غذائی ریشہ بھی سرطان کاراستہ روکتے ہیں، خاص طور پر آنتوں میں اس کے ریشے کی وجہ سے سرطان کاسبب بننے والے اجزا جمع نہیں ہوپاتے۔
جلد کی شکایات:
زمانہ قدیم سے خوبانی کاشمار حسن افزا پھلوں میں ہورہاہے۔اس میں موجود حیاتین الف کی وجہ سے جلدی شکایات کامقابلہ کرنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔ اس کالیپ بھی جلد کو تازگی اور ملائمت بخشتا ہے۔

Browse More Ghiza Aur Sehat