Leemon Qudrat Ka Anmol Tufa - Article No. 1148

Leemon Qudrat Ka Anmol Tufa

لیموں۔ قدرت کا انمول تحفہ - تحریر نمبر 1148

لیموں ایک رس دار پھل ہے اور حیاتین ج (وٹا من سی)سے بھرا ہوا ہے۔یہ حیاتین انسان کو بہت سی بیماریوں سے بچاتی ہے

ہفتہ 23 ستمبر 2017

لیموں۔ قدرت کا انمول تحفہ
ستارہ آمین کومل:
آج پھر دادا ابو سبزی منڈی سے واپسی پر لیموں لیتے آئے تھے، کیوں کہ دادی اماں کو لیموں بہت پسند تھے۔ کھانے کی میز پر لیموں کی موجودگی لازمی ہوتی ، ورنہ ان کا غصہ برداشت کرنا بہت دل گردے کا کام تھا۔ خیر احمد میاں کھیل کو د کرجیسے ہی باورچی خانے میں آئے، کیا دیکھتے ہیں کہ بڑی اماں سب سبزیاں اور پھل دھو دھوکر رکھ رہی ہیں۔
ٹوکری بھر لیموں بھی نہادھو کر سب پھلوں اور سبزیوں میں اپنی بہار رکھا رہے ہیں۔ احمد میاں لیموں کو کھٹا ہونے کی وجہ سے سخت ناپسند کرتے ہیں۔ ” اتنے سارے لیموں پھر آگئے ہیں۔“ احمدمیاں غضب ناک ہو کر بولے۔“ دادی اماں نے منگوائے ہیں۔ کچھ کا اچار ڈالنا ہے،باقی ہرکھانے پر لیموں کی موجودگی لازمی ہے۔

(جاری ہے)

اب تو کسی دن لیموں نہ ہوتو دسترخوان ادھورا لگتا ہے۔

“ بڑی اماں نے کہا۔ مجھے سخت ناپسند ہیں یہ۔“احمد نے ایک لیموں اٹھایا اور دیوار پہ دے مارا۔ ” اب مزہ آئے گا ،میں ان کو کنچے کے طور پر استعمال کروں گا اور نشانے لگا لگا کر اپنا نشانہ پکا کروں گا۔“ احمد میاں نے اپنے خطرناک عزائم سے بڑی اماں کا آگاہ کیا اور چار پانچ لیموں اٹھا لیے ۔ بڑی اماں نے ہوشیاری سے احمد میاں کو قابو کیا۔

”غضب خدا کا اتنے مہنگے لیموں اور تم ان کو کھیل کر ضائع کرنا چاہ رہے ہو۔“ دادا ابوجی ! دادا ابوجی!“ احمد میاں حلق پھاڑ کر رونے اور چلانے لگے۔ دادا ابو جو آرام فرما رہے تھے۔ احمد کی چیخ وپکار سُن کر باورچی خانے میں گئے۔ ” ارے بہو کیا کررہی ہو تم ، اس کو چھوڑدو۔“”نہیں ابا! اب یہ گھر کی چیزوں کا نقصان کرنے لگا ہے۔ آپ یہاں لیموؤں کا حشرہ دیکھیں۔
جو اس کو پسند نہیں،ان کے کنچے بنا کر کھیلنا چاہتا ہے۔دادا ابو نے جو ادھر ادھر نظر دوڑائی تو لیموں بکھڑے پڑے تھے اور سامنے کی دیوار پہ لیموں کا رس لگاہواتھا۔ احمد میاں کی والدہ استانی ہیں اور احمد میاں ان سے ڈرتے بھی ہیں۔ وہ نہایت سہمی ہوئی نظروں سے دادا کو دیکھ رہے تھے۔”بہو! تم یہ سب پھیلاوا جلدی سمیٹو، ورنہ تمھاری ساس صاحبہ چراغ پاہوں گی۔
“ آؤ احمد میاں میرے ساتھ۔ احمد میرے بچے سب پھل اور سبزیاں اللہ پاک کی نعمت ہیں ۔ آپ ان کی قدر کریں۔ رزق کی بے حرمتی نہیں کرتے ، ورنہ اللہ پال بہت خفا ہوتے ہیں۔“ ”دادا ابو لیموں مجھے پسند نہیں ۔لیموں کا اچار۔ سلاد میں لیموں۔لیموں پانی۔سالن میں بھی لیموں۔ امی اور بڑی اماں لیموں کا رس نکال کر منھ پہ لگاتی ہیں۔ لیموں کو بازوؤں پہ رگڑتی ہیں۔
بڑی اماں تو برتن بھی دھلواتے وقت لیموں رگڑواتی ہیں۔ اس کھٹاس سے میں بہت تنگ ہوں۔ آپ اب لیموں مت لائیے گا۔“ احمد کی شکایتیں سن کر دادا ابو مسکرانے لگے۔” ہمارے بیٹے کو ایک چھوٹے سے پھل سے اتنی شکایتیں؟“ لیموں ایک رس دار پھل ہے اور حیاتین ج (وٹا من سی)سے بھرا ہوا ہے۔یہ حیاتین انسان کو بہت سی بیماریوں سے بچاتی ہے۔ انسانوں میں قوتِ مدافعت پیدا کرتی ہے۔
خون کی نالیوں اور ہڈیوں پر اس کی کمی سے برا اثر پڑتا ہے۔ یہ اچھی صحت کے لئے ضروری ہے۔ سبزیاں اور پھل حیاتین ج کا مخزن ہیں۔ اس چھوٹے سے پھل کے بے شمار طبی فائدے ہیں۔“ ”بیٹا! لیموں رس دار پھلوں کے خاندان سے تعلق رکھتا ہے۔ اس میں تھوڑی سی تیزابی خاصیت بھی ہوتی ہے ۔ بے شمار فوائدوں کی بنا پر اس کا استعمال وسیع پیمانے پر کیا جاتا ہے۔
ہاضمے کے نظام کو بہتر بنانے میں اس کا بہت کردار ہے۔ لیمو ں خون صاف کرتا ہے۔ جسم سے فاسد مادے خارج کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ لیموں میں جراثیم کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ اگر کسی فرد کے گردوں اور مثانے میں تعدیہ ہوجائے تو اس کے ذریعے روک تھام کی جاتی ہے۔ اگر گرم پانی میں لیموں کا رس ڈال کر پیا جائے تو معدے کی تیزابیت ختم ہوجاتی ہے۔
اگر صبح نہار منھ دن کا آغاز لیموں کے رس سے کریں تو یہ جگر کے لیے ٹانک کاکام کرتا ہے۔ اس میں پوٹاشیئم کی کثیر مقدار پائی جاتی ہے۔ یہ دل کو تقویت دیتا ہے۔“اتنے فائدے پوشیدہ ہیں اس چھوٹے سے لیموں میں اور میں اس کاکھٹا ہونے پر ناپسندکرتا رہا۔ دادا! ابو اور بڑی اماں! آپ مجھے معاف کردیں۔ میں نے اللہ کی نعمت کو برا بھلا کہا، اب ایسا نہیں ہوگاانشاء اللہ۔
“ ”چہرے پر دانے اور مہاسے بہت برے لگتے ہیں ۔ ان کے خاتمے کے لئے بھی لیموں کا رس استعمال کیا جاتا ہے،کیوں کہ لیموں جلد کی چکنائی کم کرتا ہے۔“لیموں ایک خوش رنگ اور چھوٹا سا پھل ہے لیکن اپنی جسامت کے برعکس بہت برے فائدے رکھتا ہے۔ لیموں غذاؤں میں بہت استعمال کیا جاتا ہے۔ اس میں حیاتین ج،پوٹاشیئم اور کیلسیئم وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ گرمی میں لیموں کا شربت تازگی بخشتا اور پیاس بجھاتا ہے۔ لیموں پانی آپ کو گرمی میں تازہ دم رکھتا ہے۔ پسینے سے خارج ہونے والے نمکیات کی کمی کافی حد تک پوری کرنے میں مدد دیتا ہے ۔لیموں کے عرق میں سِڑک ایسڈ ہوتا ہے، جو جراثیم کش ہے۔

Browse More Ghiza Aur Sehat