Maalta Khaiay - Article No. 855

Maalta Khaiay

مالٹا کھائیے - تحریر نمبر 855

یہ تندرستی بڑھاتا ہے

منگل 5 جنوری 2016

حمزہ فیروز:
کینو‘فروٹر‘گریپ فروٹ‘سنگترہ‘مسمی‘لیموں اور مالٹوں کاخزانہ پاکستان کے گلی کوچوں‘ ریڑھیوں‘ٹھلیوں اور دکانوں پر جگمگا رہا ہے۔ سنہری رنگ کے یہ پھل فائدے اور صحت بخشی کے اعتبار سے وٹامن سی کاخزانہ ہیں۔جب تک یہ دستیاب ہیں انہیں رغبت اور اہتمام سے کھائیے اور اپنی صحت وتندرستی میں اضافہ کیجئے۔
وٹامن سی کاسب سے بہترین خزانہ مالٹے کی شکل میں موجود ہے۔ مالٹامزاج کے لحاظ سے سروتر ہے۔اس کارنگ پختہ حالے میں سرخی مائل زردہوتاہے۔اس کا ذائقہ قدرے شیریں اور ترش ہوتاہے۔اس کی مقدارخوراک دوسے چھ دانہ ہے۔یہ سٹرس فروٹ دیگرصحت بخش اجزاء کے علاوہ سب سے زیادہ وٹامن سی فراہم کرتے ہیں۔جسم میں اس کی کمی کئی قسم کی تکالیف کاسبب بن جاتی ہے۔

(جاری ہے)


یوں تویہ وٹامن تقریباََتمام تازہ غذاؤں میں موجودہوتاہے۔لیکن ٹماٹر کارس‘گوبھی‘ہری مرچ اور کھٹے پھل‘ لیموں‘ سنگترے‘ کینو‘ مالٹے وغیرہ اس کے سب سے اہم ذرائع ہیں۔ وٹامن سی کی کمی کی وجہ سے مسوڑھے کمزورہوجاتے ہیں۔ ان سے خون رسنے لگتاہے اور زخم بن جاتے ہیں۔ان زخموں میں جراثیم کی وجہ سے پیپ پڑجاتی ہے۔یہی مرض پائیوریا کہلاتا ہے۔
پائیوریا کی وجہ سے مسوڑھے مسلسل کمزورہوجاتے ہیں یہاں تک کہ دانت اپنی جگہ چھوڑکر گرنے لگتے ہیں۔
مالٹا کے فوائد:
مالٹامفرح اور خوش ذائقہ پھل ہے۔یہ ہاضم ہوتاہے مگراسے کھاتے وقت کالی مرچ اور نمک کا اضافہ کرنے سے اس کاذائقہ مزے دارہوجاتاہے۔خون پیداکرتاہے اور بلڈپریشر میں مفیدہے۔ بدہضمی کودورکرتاہے جگرکی خرابی طحال اور تلی کے بڑھنے کی بیماری میں مالٹے کااستعمال انتہائی سودمند ہے نزلہ زکام اور کھانسی میں مالٹے کااستعمال نقصان دیتاہے۔
جگرکی گرمی کو دور کرتا ہے۔ یہ پیاس بجھاتا اور طبیعت کوصاف کرنے کے ساتھ ساتھ طاقت بخشتاہے۔سرخ مالٹافوائد کیااعتبار سے عام مالٹے سے زیادہ مفیدہوتے ہیں۔اس میں وٹامن کی وافرمقدارپائی جاتی ہے۔خون کی حرارت کوکم کرتاہے۔ پھوڑے پھنسیوں میں مالٹے کارس بغیرنمک مرچ پینامفید ہوتاہے۔امراض بلغمی میں مالٹے کااستعمال نقصان دہ ہے۔مثلاََدمہ وغیرہ۔
یرقان اور بخار میں اس کااستعمال مفیدہوتاہے۔یہ پھل پندرہ بیس روز تک پڑارہنے سے خراب نہیں ہوتاہے۔اس کا چھلکا چہرے کا رنگ نکھارنے میں مفیدہوتاہے۔اس کا طریقہ یوں ہے کہ مالٹے کے چھلکے کے اندرونی سفیدحصے کوصاف کر کے رگڑ لیں اور تیل سرسوں ملاکر رات کے وقت چہرے پرلیپ کرکے سوجائیں صبح سویرے اٹھ کرکسی اچھے صابن سے منہ دھولیں۔ صرف چھ دن کے استعمال سے چہرے کے تمام داغ‘دھبے اور چھائیاں دور ہوجائیں گے۔

مالٹے کے چھلکے کے صرف زردی والے حصے کوہی اگررات سونے سے قبل چہرے پرمل لیاجائے اور یہ عمل کوئی پانچ منٹ تک جاری رہے تومذکورہ بالافائدہ چندہی روزکے استعمال سے ہوجاتاہے۔اگر ہاتھو اور پاؤں کے تلوے جلتے ہوں یعنی ان سے گرمی نکلتی محسوس ہوتی ہوتوچھ عدد مالٹے رات کوچھیل کران پرنمک اور کالی مرچ لگاکراوس میں رکھیں اور صبح نہارمنہ کھانے سے یہ مرضج دور ہوجاتاہے۔

نومولود بچے ماں کے پیٹ سے اپنے جسم میں کافی وٹامن سی لے کراس دنیامیں آتے ہیں۔ماں کادودھ پینے کی صورت میں بھی انہیں درکارمقدارمل سکتی ہے‘بشرطیکہ خودماں کی غذامیں یہ وٹامن کی مزید مقداردرکارہوتی ہے،اس لیے انہیں مالٹے، کینو یا سنترے کاخالص رس پلاناچاہیے۔اس رس میں چینی وغیرہ شامل کرنامناسب نہیں۔اللہ تعالیٰ نے ہمیں جن سنہرے سٹرس فروٹ سے نوازاہے ان کے استعمال سے ہم اپنی صحت‘تندرستی میں اضافہ کرسکتے ہیں۔

Browse More Ghiza Aur Sehat