Makai Ka Bhutta - Article No. 786

Makai Ka Bhutta

مکئی کابھٹہ - تحریر نمبر 786

فائبر حاصل کرنے کاسستاترین ذریعہ

ہفتہ 3 اکتوبر 2015

حمزہ فیروز:
موسم گرما کے اختتام پر مکئی کی فصل تیار ہوچکی ہوتی ہے۔یہ وہ موسم ہوتا ہے جب بازاروں میں مکئی کے بھٹے فروخت کرنے والے امڈآتے ہیں کوئی نمک میں بھٹہ بھون رہاہے تو کوئی ریت میں پکاکر انہیں فروخت کررہا ہے۔خوراک میں نشاستہ کی زیادہ مقدار قولون کینسر،کولیسٹرول اور آئی بی ایس کے خطرات کم کرنے کاموجب بنتی ہے۔
مکئی میں یہ خاصیت موجود ہے کہ اگر آپ دن میں ایک بھٹہ یا پھر ایک کپ مکئی کااستعمال کریں تو اس سے18.4فیصد فائبر حاصل کرسکتے ہیں جس سے بلڈشوگر کو مستحکم کرنے میں مدد حاصل ہوتی ہے۔مکئی کے بھُٹے کے مترادف اور کوئی سبزی نہیں ہے جواس موسم کے مطابق لذت اور غذائیت سے فیض یاب کرتی ہو مکئی کاایک سٹہ بھی وہ کمال دکھاتا ہے جوشایدہی کوئی اور دکھاتا ہو۔

(جاری ہے)

مکئی کاشمار اناج کی اس قسم میں ہوتا ہے جوسال کے آغاز سے اختتام تک مارکیٹ میں باآسانی دستیاب رہتی ہے۔
مکئی کے چونکادینے والے فوائد
اطباء کے نزدیک بادی اور قابض ہے بھوک بڑھاتی اور بدن کوفربہ کرتی ہے۔بلغم صفرااور باد کے فساد کودور کرتی ہے۔زیادہ استعمال کرنے سے درد شکم قولنج اور بواسیر کی شکایت ہوجاتی ہے۔
کھانے کے بعد ہونے والی قے کوروکتی ہے۔سل کے مریضوں میں اس کی روٹی اچھی ہے۔ آنکھوں کی بصارت بڑھاتی ہے،کمزور لاغربدن کوقوت دیتی ہے۔ اس کے آتے کالپٹا بناکر مریض کوپلانے سے صحت ہوتی ہے اور بھوک میں خوب اضافہ ہوتا ہے۔مکئی کاتیل بدن کوفربہ کرتا ہے۔اچھی مکئی کے کھانے سے بدن فربہ ہوتا ہے لیکن جس کوموافق نہ آئے اس کولگاتار کھانے سے دست آنے لگتے ہیں۔
اس کے پومل یاکھیلیں مریض کوہرگز نہ کھلائے جائیں اس کی گلی کاکوئلہ کرکے اور پیس کرپھانکنا حیض اور بواسیر کے خون کوبندکرتا ہے۔مکئی کی گُلی چھ ماشہ ہیضہ کے مریض کوپیس کردیں تو فوراََ فائدہ ہوتا ہے۔اس کی گُلی کی راکھ میں نمک ملاکر پھنکی لگانے سے کالی کھانسی اور زکام کی کھانسی کو بہت فائدہ ہوتا ہے۔اسے دن میں پانچ پانچ رتی تین مرتبہ دیتے ہیں۔
اس کی ڈاڑھی کاجوشاندہ یا خیساندہ پلانے سے مثانہ کے امراض اور پیشاپ کی جلن دور ہوتی ہے اور پیشاپ خوب آتا ہے۔یونانی اطباء کے مطابق مکا بلغم اورخون بستہ کو تحلیل کرتی ہے۔اس کاآٹا سرکے میں ملاکر لیپ کرنے سے خارش اور ہاتھ پاؤں وناخنوں کے پھٹنے کوروکنے میں مفید ہے۔اس کے جوشاندہ کاحقنہ آنتوں کے زخم کودور کرتا ہے اس میں غذائیت گیہوں سے کم ہے۔
ماہرین کے مطابق جولوگ مکئی کااستعمال کرتے ہیں ان مین بلڈشوگر‘انسولین کی مقدار مناسب حدتک کنٹرول کی جاسکتی ہے۔ اس حوالے سے ماہرین نے دوایسے گروپس میں شامل افراد کا موازنہ کیا جا ٹائپ ٹوذیابیطس میں مبتلا تھے۔ایک گروپ نے فائبر(نشاستہ) پر مشتمل غذا کااستعمال کیا جبکہ دوسرے گروپ نے کم نشاستہ والی غذااستعمال کی گئی۔پہلے گروپ میں صحت کی جانب سے مثبت نتائج ظاہر ہوئے کیونکہ ان افراد نے چوبیس گرام تک فائبر روزانہ استعمال کیا جبکہ دوسرے گروپ میں کولیسٹرول اور بلڈشوگر کی شکایات بدستورجاری رہیں۔مکئی کوپاپ کارن‘سوپ سلاداور سالن وغیرہ میں پکایاجاتا ہے اور ایک طرح سے اس کوگرمیوں میں باربی کیوکے طور پر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

Browse More Ghiza Aur Sehat