Papeta - Aik Mufeed Phaal - Article No. 724

Papeta - Aik Mufeed Phaal

پپیتا۔ایک مفید پھل - تحریر نمبر 724

پپیتا کھانے کا ایک بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ سرطان سے بچانے میں مدد کرتا ہے۔ پپیتے میں موجود مانع تکسید اجزا سرطان پیدا کرنے والے خلیوں کے خلاف مدافعت کرتے ہیں

پیر 25 مئی 2015

انیلا حنیف:
پپیتے میں مانع تکسید اجزا ہیں
پپیتا کھانے کا ایک بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ سرطان سے بچانے میں مدد کرتا ہے۔ پپیتے میں موجود مانع تکسید اجزا سرطان پیدا کرنے والے خلیوں کے خلاف مدافعت کرتے ہیں۔ حیاتین ج اور ھ (وٹامنز سی، ای) اور بیٹا کیروٹین مانع تکسید ہیں اور ہر قسم کے سرطان سے محفوظ رکھتے ہیں، چنانچہ اگر آپنی روز کی غذا میں پپیتا شامل کرلیں تو سرطان ہونے کے خدشے سے محفوظ رہیں گے۔

پپیتا نظام ہضم کی خرابیوں کو دور کرتا ہے
پپیتے میں ایک ایسا خامرہ (ENSYME)ہوتا ہے، جو غذا کو ہضم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ اہم خامرہ ”پاپین“ (PAPAIN) کہلاتا ہے۔ پاپین غذا میں شامل لحمیات کو حل کردیتا ہے، جس سے وہ آسانی سے ہضم ہوجاتے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ خامرہ جسم میں قدرتی طور پراتنی مقدار میں نہیں ہوتا کہ فائدے مند ثابت ہوسکے۔

چنانچہ اگر ہم پپیتا مناسب مقدار میں کھائیں تو یہ نظام ہضم کی مزمن خرابیوں کو دور کردیتا ہے۔ پاپین اتنا فائدے مند ہے کہ اسے پپیتے سے علیحدہ کر کے سکھالیا جاتا ہے اور اس کے بعد اس کی گولیاں بنالی جاتی ہیں۔
پپیتا توانائی اور قوت میں اضافہ کرتا ہے
پپیتے کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ یہ مردانہ قوت اور توانائی میں اضافہ کرتا ہے۔
اس میں ایک دوسرا خامرہ لحمیات میں پائے جانے والے امینو ایسڈ جیسا ہوتا ہے، جسے ”آرگنین“ (ARGININE) کہتے ہیں۔ معالجین کا خیال ہے کہ یہ ان شریانوں کے دورانِ خون میں اضافہ کردیتا ہے، جو ذَکر (PENIS)کے چاروں طرف ہوتی ہیں۔ آرگنین جسم میں نائٹرک ایسڈ کا اضافہ کردیتا ہے اور ان شریانوں میں کشادگی پیدا اور سہولت فراہم کرتا ہے، جو ذَکر کر خون میں فراہم کرتی ہیں۔

پپیتا قبل ازوقت بڑھاپے کو روکتا ہے
بہت سے معالجین کا خیال ہے کہ پپیتا وقت سے پہلے آنے والے بڑھاے کو روکتا ہے۔ پپیتے میں چونکہ یہ خاصیت ہوتی ہے کہ یہ غذا کو عمدہ طریقے سے ہضم کرتا ہے، لہٰذا جب غذائیت سے بھرپور چیزیں آسانی سے ہضم ہونے لگتی ہیں تو جسم سے بڑھاپے کی علامات بھی ختم ہونے لگتی ہیں اور اعضائے رئیسہ صحت مند رہتے ہیں۔
اس کے علاوہ یہ آنتوں کو صاف رکھتا ہے۔ پپیتے کا رس پینے سے بڑی آنت صاف رہتی ہے۔ پپیتے میں ریشہ ہوتاہے، جو آنتوں میں سفر کرتا ہے اور آنت کے زہریلے سرطانی عناصر کے خلاف مزاحمت کر کے انہیں ختم کردیتا ہے۔ حقیقت میں یہ ان زہریلے سرطانی عناصر کو بڑی آنت سے بہا کر نکال دیتا ہے اور مانع تکسید ہونے کی بنا پر زہریلے اثرات کا خاتمہ بھی کردیتا ہے۔

پپیتا حملہ قلب اور فالج کی روک تھام کرتا ہے
پپیتا چونکہ مانع تکسید ہوتا ہے، اس لیے کولیسٹرول کو بھی کم کرتا ہے۔ جب کولیسٹرول آکسیجن کے ساتھ مل جاتا ہے رد عمل کے طور پر شریانوں میں خون کے گچھے بننے لگتے ہیں، جن کی وجہ سے حملہ قلب اور فالج ہوجاتا ہے۔ پپیتے میں ریشہ ہوتا ہے اس لیے یہ کولیسٹرول کو گھٹاتا ہے۔ پپیتے کا ریشہ ضرر پہنچانے والے ایک مادے ہوموسسٹین (HOMOCYSTEINE) کو امینو ترشے میں تبدیل کردیتا ہے، جو نقصان دہ نہیں ہوتا۔
ہوموسسٹین شریانوں کو نقصان پہنچاتا اور حملہ قلب یا فالج کا سبب بنتا ہے۔
پپیتا سوجن اور سوزش کم کرتا ہے
پپیتے میں پاپین شامل ہوتا ہے۔ یہ ایسا خامرہ ہے جو لحمیات کو ہضم کرتا ہے اور سوجن اور سوزش کو کم کرتا ہے۔ پپیتے کو ٹکڑوں کو جسم کے جلے ہوئے حصوں پر لگانے سے زخم جلد مندمل ہوجاتے ہیں۔ چنانچہ یہ جسم کیلئے فائدے مند ہے۔ یہ برص، چمبل اور خارش کو بھی ختم کرتا ہے۔ اس سے مہاسوں کا علاج کیا جاتا ہے۔ پپیتے میں حیاتین ج، ھ اور بیٹا کیروٹین ہوتے ہیں، جو سوزش اور سوجن کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، لہٰذا پپیتا کھانا فائدے مند ہے۔

Browse More Ghiza Aur Sehat