Qabz Ke Asbab - Article No. 1223

Qabz Ke Asbab

قبض کے اسباب - تحریر نمبر 1223

مناسب وقت پر رفع حاجت نہ کرنا قبض کہا سب سے بڑ ا سبب ہے اگر رفع حاجت کی خواہش کو ایک دو بار دبا دیا جائے تو قبض ہو جاتی ہے

منگل 9 جنوری 2018

قبض کے اسباب:
قبض کے زیادہ تر اسباب بھی نفسیاتی نوعیت کے ہوتے ہیں مناسب وقت پر رفع حاجت نہ کرنا قبض کہا سب سے بڑ ا سبب ہے اگر رفع حاجت کی خواہش کو ایک دو بار دبا دیا جائے تو قبض ہو جاتی ہے اگر چند بار ایسا کیا جائے تو قبض بہت طول پکڑلیتی ہے زیادہ مصروفیت یا اپنے کام میں محویت،غم،غصہ،پریشانی،خوف اور ایسے بھی دوسرے جذبات بے خوابی،نیا ماحول ورزش کی کمی اور خوراک کی اقراط وغیرہ قبض کے اہم اسباب ہیں بدہضمی بھی قبض کا ایک عمومی سبب ہے بعض اوقات پانی بہت کم مقدار میں پینے سے قبض ہوجاتی ہے بعض صورتوں میں قبض کی جڑیں غیر موزوں غذا میں ہوتی ہے بعض اوقات زیادہ ورزش سے جسم کا بہت سارا پانی پسینے کی صورت میں نکل جاتا ہے اور قبض ہوجاتی ہے بوڑھے اور کمزور لوگوں میں نظام ہضم کمزور ہوجاتا ہے ان کو قبض ہونا فطری عمل ہے ہسٹیریا اور بعض دوسرے اعصابی امراض میں اور سخت زخمی ہونے کی صورت میں بھی قبض ہوجاتی ہے۔

(جاری ہے)


قبض کا علاج: قبض کے علاج کے لئے بھی دواؤں سے زیادہ اہمیت پرہیز اور عادات میں ترمیم کی ہے رفع حاجت کی فطری پکار کا جواب دینا کبھی نہ بھولیں نفیساتی دوسرے عوامل کا ازالہ کرنے کی کوشش کریں اگربدہضمی یا کوئی دوسری بیماری قبض کا سبب بن رہی ہو تو مناسب علاج کرائیں اگر آپ کمزور ہو تو صحت پر توجہ دیں یہ یاد رکھیں کہ قبض ایسی بیماری نہیں ہے جس سے جلدی نجات حاصل کرسکیں گے ہوسکتا ہے اس سے چھٹکارا پانے کے لیے آپ کو ہفتے دو ہفتے نظام ہضم کی ترتیب کرنی پڑے علاج کی سست رفتاری سے مت گھبرائیں ثابت قدمی اور خود اعتمادی آپ کی کافی مد د کرسکتی ہے وافر مقدار میں پانی پئیں زیادہ پسینہ آنے کے بعد نمکین پانی پئیں کھانا کھانے سے کم از کم دو گھنٹے بعد تک نہ سوئیں بعض اوقات گندی لیٹرین اور گندہ ماحول بھی قبض کے باعث بن سکتے ہیں لیٹرین باقاعدگی سے صاف کرائیں پھل اور سبزیاں پوری طرح جذب نہیں ہوتے اور فضلے کی مقدار میں اضافہ کرکے رفع حاجت کی خواہش اُبھارتے ہیں اور اسی طرح انتوں سے فضلے کے نکاس میں مدد دیتے ہیں پھل اور سبزیاں کافی مقدار میں باقاعدہ استعمال کریں ان کے علاوہ قبض کے دنوں میں زود ہضم غذا کھائیں قبض کی صورت میں جلاب آور دواؤں کا استعمال طبی نقطہ نگاہ سے غلط ہے اس سے آنتوں پر غیر مناسب بوجھ پڑتا ہے آنتیں کمزور ہوجاتی ہے اور پھر سے قبض ہوجاتی ہے پھر جلاب آور دوا استعمال کرنا پڑتی ہے اور یہ چکر مسلسل چلتا رہتا ہے قبض سے چھٹکارا پانے کے لیے دواؤں کی عادت ہرگز نہ ڈالیں ہاں اگر قبض کی وجہ سے کسی اور بیماری کی شدت میں اضافہ ہورہا ہے تو پھر جلاب آور دوائیں استعمال کریں جلاب کے بعد نرم زود ہضم غذا استعمال کریں اور کم از کم دو تین روز تک ہلکی پھلکی غذا کھاتے رہیں روز مرہ کی غذا کی طرف لوٹنے سے پہلے پھلوں اور سبزیوں کا استعمال زیادہ کردیں اگر دو دن تک پاخانہ نہ آیا ہو اور قبض کی وجہ سے آپ کے جسم کے دوسرے نظام متاثر ہونے لگے ہوں تو اس صورت میں دواؤں کا سہارا لیا جاسکتا ہے وہ بھی جلاب آور دواؤں کی صورت میں نہیں بلکہ انبیاکی صورت میں اس سلسلے میں مائع پیرافین کا انبیا بہترین علاج ہے شیر گرم نمکین پانی دوگلاس پانی میں خوردنی نمک چائے کا ایک چمچہ اور میٹھا سوڈا چائے کے دو چمچے کا انبیا بھی گھریلو استعمال کے خاصا مفید ہت انبیا کے لیے بازار سے ائزوجلIsogel اور میٹا میوسلMetamucil کولائیڈبھی لے جاسکتے ہیں تمام تفکرات سے آزاد ہوکر لیٹرئین میں جائیں اور واپس آنے میں جلدی نہ کریں روزانہ ایک آدھ میل کی سیر آپ کو قبض سے محفوظ رکھ سکتی ہے اگر آپ ورزش کرتے ہیں تو یہ اور بھی اچھا ہے لیکن قبض کے دوران کوئی سخت ورزش نہ کیجیے خود کو بلا وجہ مریض ثابت کرنے کی ہرگز کوشش نہ کیجیے آپ کا یہ احساس آپ کو سچ مچ مریض بناسکتا ہے۔

Browse More Ghiza Aur Sehat