Wazan Ghatanay K Mufeed Mashwaray - Article No. 847

Wazan Ghatanay K Mufeed Mashwaray

وزن گھٹانے کے لیے مفید مشورے - تحریر نمبر 847

پُرکشش چھیریراجسم اور دل کسی ورعنائی،یہ وہ صفات ہیں،جن کوحاصل کرنا ہرصنف نازک کا اوّلین خواب ہوتاہے، جنھیں حاصل کرنے کے لیے وہ سرتوڑکوششیں کرتی ہے،لیکن عموماََ خواتین میں میانہ روی کا فقدان ہوتاہے۔۔۔

بدھ 23 دسمبر 2015

شبینہ گل:
پُرکشش چھیریراجسم اور دل کسی ورعنائی،یہ وہ صفات ہیں،جن کوحاصل کرنا ہرصنف نازک کا اوّلین خواب ہوتاہے، جنھیں حاصل کرنے کے لیے وہ سرتوڑکوششیں کرتی ہے،لیکن عموماََ خواتین میں میانہ روی کا فقدان ہوتاہے،جس کی وجہ سے وہ بسیارخوی کاشکار ہوہوجاتی ہیں یاپھر ڈائٹنگ کرنے لگتی ہیں۔اس معاملے میں اعتدال بہت سودمند ثابت ہوتاہے۔

صبح کاناشتا:
بہت سی خوواتین ڈائٹنگ کے نام پر ناشتا کرنا ترک کردیتی ہیں اور سمجھتی ہیں کہ اس طرح وہ وزن کم کرنے میں کامیاب ہو جائیں گی، جب کہ یہ ایک خطرناک غلطی ہے۔صبح کاناشتا کیے بغیرون کاآغاز کرنا بالکل ایساہی ہے،جیسے گاڑی کوچلانے کے لیے پٹرول یاگیس کے بجائے دھکالگانا۔

(جاری ہے)

ون کاآغاز نہار منھ دوگلاس پانی پی کرکریں۔

دن بھرمیں پانی زیادہ پییں۔اس سے آپ کے جسم کے تمام فاسد ماؤے خارج ہواجاتے ہیں اور گردوں کی کارکردگی بہترہوجاتی ہے۔ناشتے میں اگر آپ پراٹھا کھاتی ہیں تواس کی جگی سادی روٹی کھائیں۔آٹاہمیشہ بے چھنا استعمال کریں۔چھنا ہواسفید آٹاہمارے جسم میں 90 سے 95 فیصد جذب ہوجاتاہے اور مٹاپے کاسبب بنتاہے۔بے چھنا آٹا جسم میں صرف65 فیصد جذب ہوتاہے باقی 35فیصد ریشہ ہوتاہے جو ہماری آنتوں کارکردگی کوبہتربناتاہے۔
حراروں والی غذائیں کھائیں۔یہ جسم کوفربہی سے محفوظ رکھتی ہیں۔گھی کی بجائے معیاری تیل استعمال کریں۔دل کے امراض اور دیگر عوارض سے محفوظ رہنے کے لیے سورج مکھی کاتیل مفید ہے۔ یہ کولیسٹرول کی سطح کوگھٹانے میں بھی معاون ثابت ہوتاہے۔ہمیشہ متوازن ناشتاکریں۔متوازن ناشتے میں ایک چھوٹا پیالہ نمکین دلیا، ایک گلاس بغیربالائی کادودھ اور کوئی ایک تازہ بھل شامل ہوناچاہیے۔
اگلے دن آپ کسی بھی پھل کاملک شیک اور اُبلاہواانڈا ناشتے کھاسکتے یں۔ناشتا حراروں کے اعتبار سے ہلکا پھلکا اور غذائیت کے لحاظ سے بھرپور ہوناچاہیے۔
دوپہرکاکھانا:
وان کم کرنے کے لیے تین اوقات کے کھانوں میں سے کسی ایک وقت کاکھانا مکمل طور پر ترک کر دینا نقصان دہ ہوتا ہے۔ آپ تینوں اوقات میں کھانا کھائیں،مگرکم مقدارمیں۔
کسی ایک وقت کاکھانا ترک کرنے سے اگلے وقت زیادہ کھانا کھانے کاخدشہ ہوتاہے،جوآپ کے معدے کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتاہے۔مقررہ اوقات میں کھائیں ،لیکن معدے کو بوجھل نہ کریں۔ڈائٹنگ سے وزن کم ہو جاتاہے،لیکن چہرے پر قبل ازوقت بڑھاپاطاری ہوجاتاہے۔دن کے کھانے میں بھی آپ کم کھائیں اوربھو ک رکھ کرکھائیں۔غذامیں پھل اور سبزیاں زیادہ شامل کریں۔
بادی سبزیاں کم کھائیں۔چاول کھائیں،مگر کم مقدارمیں۔باسی چاول نہ کھائیں۔یہ وزن بڑھاتے ہیں۔کھانوں میں تیل بھی کم استعمال کریں۔بگھار میں بھی کم تیل ڈالیں۔دالوں یاسبزیوں کاسوپ بہترین غذاہے۔کھانے کے درمیانی وقفوں میں اگرکچھ کھانے کادل چاہے تو تازہ پھلوں کے سواکوئی چیز نہ کھائیں۔تلی ہوئی اشیا کھانے کے بجائے سینکی ہوئی اشیا بہترہوتی ہیں،بیکری کی مصنوعات اور میٹھی اشیا کم کھائیں۔

رات کاکھانا:
ماہرین صحت کے مطابق مغرب کے بعد ثقیل غذا کھانے سے پرہیز کرناچاہیے۔کیوں کہ رات کے وقت آپ کے معدے کی کارکردگی دن کی نسبت نصف رہ جاتی ہے۔ایسے میں ثقیل غذابدہضمی کاباعث بن سکتی ہے۔دسترخوان پررائتا اور سلاد ضرور رکھیں۔ کھانے کے ساتھ سلاد زیادہ کھائیں۔ اس سے آپ کاپیٹ جلد بھراہوامحسوس ہونے لگے گااور یوں کھاناکم کھایاجائے گا۔
سلادسے بہت فائدہ ہوگا۔کھانے کے ساتھ کولامشروبات رگزنہ پییں۔یہ مضرصحت ہوتے ہیں۔
وزن کم کرنے کے مراکز:
خواتین کی ایک بڑی تعدادوزن کم کرنے والے مراکز کاکارباربڑھانے میں مصروف نظر آتی ہے۔ہمارے ملک میں تیزی سے ترقی پاتے ان مراکز میں عموماََ دوطرح کے طریقے رائج ہیں۔
وزن کم کرنے کے ایک مشہورومعروف مرکز میں عام طور پر کئی ہزاروں رپے کے عوض ایک ضمیمہ اور ایک شربت دیا جاتا ہے۔
وزن کم کرنے والی غذاؤں کاچارٹ آپ کی مرضی کابنایاجاتاہے۔ضمیمہ طاقت فراہم کرتاہے اور شربت آپ کی بھوک ختم کر دیتا ہے۔ ہرذی شعور انسان اس بات کوسمجھتاہے کہ بھوک ختم کرنے والی دواکھاناکس قدر مضرصحت ہوتاہے۔
وزن کم کرنے کے دوسرے مرکز کاطریقہ یہ ہے کہ ضمیمے کے ساتھ ریشے والی غذافراہم کرتے ہیں اور اس کے علاوہ ایک ناگوار سی بوولاد قہوہ بھی دیتے ہیں۔
بظاہر غذائیت کے حوالے سے ہرچیز مکمل نظر آتی ہے،لیکن کچھ عرصے بعد آپ خود کو اندرونی طور پر کھوکھلامحسوس کرنے لگتے ہیں۔ان کازیادہ لحمیات (پروٹینز) والی غذاؤں کاچارٹ جہاں ایک طرف آپ کا وزن کم کرنے میں مدد دیتاہے،وہیں آپ میں فولاد کی کمی پیداکرکے آپ کودائمی تھکن اور خون کی کمی کامریض بنا دیتا ہے۔ اس کے علاوہ آپ کوقوت برداشت پر بھی منفی اثرڈالتاہے۔

قہوہ:
بغیر چینی اور بغیر دودھ کاقہوہ صدیوں سے وزن کم کرنے کے لیے مفید سمجھاجاتاہے۔کچھ معالجین قہوے میں دارچینی اور پودینہ بھی شامل کرنے کامشورہ دیتے ہیں،جس سے وزن میں خاصی کمی آتی ہے اور جلد بھی تروتازہ رہتی ہے۔کچھ خواتین اس میں لیموں بھی نچوڑ لیتی ہیں۔یہ بھی وزن کم کرتاہے لیکن وہ مریض جن کابلڈپریشر کم رہتاہو،اُن کولیموں کارس پینے میں احتیاط کامظاہرہ کرناچاہیے،کیوں کہ لیموں بلڈپریشر کم کرنے کے لیے بہترین سمجھاجاتاہے۔وزن گھٹانے کے تمام مثبت ومنفی طریقوں کے نتائج آپ جان چکے ہیں۔ان میں سے من پسند غذاؤں کاانتخاب کرکے آپ چارٹ بناکر اوراس پرپابندی سے عمل کرکے رفتہ رفتہ اپناوزن کم کرسکتے ہیں۔

Browse More Ghiza Aur Sehat