Cancer Ko Jar Se Ukharnay Wali Nayi Dawa Tayar - Article No. 1069

Cancer Ko Jar Se Ukharnay Wali Nayi Dawa Tayar

کینسر کو جڑ سے اکھاڑنے والی نئی دوا تیار - تحریر نمبر 1069

ایک بڑی دواساز کمپنی فائزر اور کیلی فورنیا میں قائم اب وی کمپنی کے ایک بائیوٹک ادارے سٹم سینٹر نے منفر دوا تیار کی ہے جو چھاتی ، پھیپھڑوں اور بچہ دانی کے کینسر کے خلاف انتہائی تیزی سے کام کرتی ہے۔

پیر 27 فروری 2017

غلام زہرا :
ایک بڑی دواساز کمپنی فائزر اور کیلی فورنیا میں قائم اب وی کمپنی کے ایک بائیوٹک ادارے سٹم سینٹر نے منفر دوا تیار کی ہے جو چھاتی ، پھیپھڑوں اور بچہ دانی کے کینسر کے خلاف انتہائی تیزی سے کام کرتی ہے ۔ ان دنوں نئی دوا کے لیبارٹری تجربات جاری ہیں ۔ ماہرین کاکہنا ہے کہ اگر یہ تجربات مثبت رہے تو نئی دوا بعض اقسام کے کینسر میں مبتلا لوگوں کی زندگیاں بدل سکتی ہے ۔
فائزر کمپنی کے مارک ڈاملین اس دوا پر کام کررہے ہیں جسے اس وقت پی ایف 06647020کا نام دیا گیا ہے مار ڈامیلن کے مطابق توقع ہے کہ یہ دوا کینسر کو جڑ سے اکھاڑ پھیکنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔ یہ بالکل اسی طرح کینسر کا صفایا کرتی ہے جس طرح آپ اپنے باغیچے سے غیر ضروری جڑی بوٹیاں اکھاڑ کر پھینک دیتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ یہ دوا چھاتی کے ٹرپل نیگیٹو کینسر، بچہ دانی کے کینسر اور پھیپھڑوں کے خلیوں کے کینسر میں مفید ہے جن کا علاج عام حالات میں بہت مشکل ہوتا ہے ۔

ڈامیلن کاکہنا تھا کہ یہ دوا اپنے تجربات کے دوران چوہوں اور بندوں پر مئوثر اور محفوظ ثابت ہوچکی ہے اور ان دنوں انسانوں پر تجربات کیے جارہے ہیں ۔ یہ دوا ایک گائیڈ ڈمیزائل کی طرح ہے جو کینسر زدہ خلیے کو اپنا ہدف بناتی ہے ۔ سٹم سینڑکس کے ایک ماہر ڈیلیا کا کہنا ہے کہ اسے ایک اینٹی باڈی مالیکیول نتھی کردیا جاتا ہے اور اسے اس کینسر زدہ خلیے تک پہنچا دیا جاتا ہے جو میزائل کی طرح اس میں داخل ہوجاتا ہے ۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ چونکہ اینٹی باڈی کے ساتھ کینسر کے خلاف لڑنے والی دوا بھی شامل ہوتی ہے تو وہ کیموتھراپی کے انداز میں براہ راست کینسر پر حملہ کرتی ہے اور اُسے ختم کردیتی ہے ۔ یہ دوا کیموتھراپی کی جگہ لے سکتی ہے ۔ اس دوا کو متاثرہ خلیوں تک پہنچانے کے لیے استعمال کیاجانے والا میزائل اصل میں پی ٹی کے نامی ایک پروٹین ہے ۔ یہ پروٹین کینسر کے خلیوں میں کافی مقدار میں پایاجاتا ہے ۔
اس دوا کے تجربات ان مریضوں پر کیے جارہے ہیں جن پر دوسری دوائیں کار گرثابت نہیں ہوئیں تھیں۔ ڈامیلن کا کہنا ہے کہ بچہ دانی کے کینسر کے ایک تہائی مریضوں کے نتائج مثبت رہے ہیں ۔ چھاتی اور پھیپھڑوں کے مخصوص کینسر کے مریضوں پر تجربات بھی حوصلہ افزا ہیں۔ یہ توقع کی جارہی ہے کہ پی ایف 06647020نامی دوا مخصوص قسم کے کینسر کے علاج میں انقلابی تبدیلی لائے گی اور اس موڈی مرض میں مبتلا مریضوں کی زندگیوں میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوجائے گا۔

Browse More Healthart