Cheeni Ka Kam Istamaal - Article No. 1054
چینی کا کم استعمال - تحریر نمبر 1054
صحت کوڈرامائی حد تک بہتر بنائے
ہفتہ 31 دسمبر 2016
دنیا بھر میں 80سے 90 فیصد افراد کو دن میں کم ازکم کم ایک بار میٹھا کھاناضرور پسند ہے ۔ دوسری جانب جب چینی کواپنی غذا سے مکمل طور پر نکال دیں تو صورت حال کیا ہو؟ درحقیقت اگرآپ ایسا کرتے ہیں تو فوری طور پرکچھ جسمانی تبدیلیوں کاامکان ہوتا ہے جوکہ فائدہ مند ہوتی ہیں۔
ایک امریکی ماہر طب تمارا ڈیو کرفریومین کے مطابق جب کوئی شخص چینی کااستعمال ترک کرتا ہے یعنی کسی بھی شکل میں اُسے جسم کاحصہ نہیں بناتا تو گھنٹوں کے اندرہی جسم میں تبدیلیاں آتی ہیں ۔اور چینی نہ کھانے سے چند گھنٹوں کے اندر ہی ہارمونز کی سطح میں تبدیلیاں آتی ہیں اور انسولین کی سطح کم ہونے لگتی ہے ۔
اگر جسم میں انسولین کی بہت زیادہ مقدارگردش کررہی تو جسمانی وزن میں کمی اور چربی گھلنے کا امکان بہت کم ہوتا ہے ۔
ماہر طب کے مطابق جب آپ چینی کااستعمال ترک یابہت کم کردیتے ہیں توجسم کے لیے ذخیرہ شدہ چربی تک رسائی اور توانائی کے لیے اسے گھلانا بہت آسان ہوجاتا ہے ۔
چینی کااستعمال ترک کرنے کے چند دنوں یا ہفتوں بعد جسم میں لپڈ (شحم چربی ) کی سطح بھی گرنے لگتی ہے جو کہ اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ یہ خون میں پائے جانے والی چربی کی ایک قسم ٹرائی گلیسیرائیڈز کی مقدار میں کمی لاتا ہے ۔ اگرچربی کی یہ قسم خون میں زیادہ ہوتو یہ شریانوں کو سکڑنے یا سخت کرنے کاباعث بنتی ہے جس سے امراض قلب کاخطرہ بڑھ جاتا ہے ، جبکہ جسم کے لیے نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح بھی گرجاتی ہے ۔
ایک اور بڑی تبدیلی جوطویل المعیاد بنیادوں پر دیکھنے میں آتی ہے وہ پیلٹ یاتالو میں تبدیلی ہے جوچینی کو چھوڑنے کے عمل کو آسان بناتی ہے ۔
چند ماہ قبل کیلیفورنیا یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ محض نودن تک چینی کابہت کم استعمال ہی صحت کو ڈرامائی حدتک بہتر بناسکتا ہے ۔ محققین کا کہنا تھا کہ چینی میٹابولزم کے لیے اپنی کیلوریز کے باعث ہی نقصان دہ نہیں بلکہ یہ جسم پربوجھ بڑھانے کے باعث خطرناک ہوتی ہے ۔
تحقیق کے مطابق چینی کااستعمال کرنے سے میٹابولک سینڈروم کاخطرہ دور ہوتا ہے جو کہ ایسی علامات کا اجتماع ہوتا ہے جو دل کے امراض ، فالج اور ذیابیطس ٹائپ ٹوکا خطرہ بڑھاتی ہیں۔ یہ سینڈروم ہائی بلڈ پریشر، ہائی بلڈ گلوکوز لیول، کمرپراضافی چربی کے جمع ہونے اورکولیسٹرول لیول میں اضافے کا باعث بنتا ہے ۔ تحقیق کے دوران یہ بات معلوم ہوئی کہ چینی کااستعمال کم کرنے سے بلڈپریشر اور کولیسٹرول کی سطح کم ، جگر کے افعال میں بہتری جبکہ انسولین لیول ایک تہائی حدتک تک ہوگیا۔
اس تحقیق کے دوران رضاکاروں کی غذا میں چربی، پروٹین ،کاربوہائیڈریٹس اور کیلوریز کی سطح تو یکساں رہی تاہم چینی کی مقدار کو 28فیصد سے 10 فیصد تک کم کیا گیااور مختصر وقت میں ان کی صحت میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ۔ اس غذا کے نتیجے میں ان کے وزن میں کمی بھی دیکھنے میں آئی اور وہ صحت مند سطح تک پہنچ گیا۔
یہ تحقیق طبی جریدے جرنل اوبیسٹی میں شائع ہوئی۔
ایک امریکی ماہر طب تمارا ڈیو کرفریومین کے مطابق جب کوئی شخص چینی کااستعمال ترک کرتا ہے یعنی کسی بھی شکل میں اُسے جسم کاحصہ نہیں بناتا تو گھنٹوں کے اندرہی جسم میں تبدیلیاں آتی ہیں ۔اور چینی نہ کھانے سے چند گھنٹوں کے اندر ہی ہارمونز کی سطح میں تبدیلیاں آتی ہیں اور انسولین کی سطح کم ہونے لگتی ہے ۔
اگر جسم میں انسولین کی بہت زیادہ مقدارگردش کررہی تو جسمانی وزن میں کمی اور چربی گھلنے کا امکان بہت کم ہوتا ہے ۔
(جاری ہے)
انسولین جسم کے اندر مٹھاس کوکنٹرول کرنے اوراضافی گلوکوز کوذخیرہ کرنے کاکام کرنے والا ہارمون ہے ۔
ماہر طب کے مطابق جب آپ چینی کااستعمال ترک یابہت کم کردیتے ہیں توجسم کے لیے ذخیرہ شدہ چربی تک رسائی اور توانائی کے لیے اسے گھلانا بہت آسان ہوجاتا ہے ۔
چینی کااستعمال ترک کرنے کے چند دنوں یا ہفتوں بعد جسم میں لپڈ (شحم چربی ) کی سطح بھی گرنے لگتی ہے جو کہ اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ یہ خون میں پائے جانے والی چربی کی ایک قسم ٹرائی گلیسیرائیڈز کی مقدار میں کمی لاتا ہے ۔ اگرچربی کی یہ قسم خون میں زیادہ ہوتو یہ شریانوں کو سکڑنے یا سخت کرنے کاباعث بنتی ہے جس سے امراض قلب کاخطرہ بڑھ جاتا ہے ، جبکہ جسم کے لیے نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح بھی گرجاتی ہے ۔
ایک اور بڑی تبدیلی جوطویل المعیاد بنیادوں پر دیکھنے میں آتی ہے وہ پیلٹ یاتالو میں تبدیلی ہے جوچینی کو چھوڑنے کے عمل کو آسان بناتی ہے ۔
چند ماہ قبل کیلیفورنیا یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ محض نودن تک چینی کابہت کم استعمال ہی صحت کو ڈرامائی حدتک بہتر بناسکتا ہے ۔ محققین کا کہنا تھا کہ چینی میٹابولزم کے لیے اپنی کیلوریز کے باعث ہی نقصان دہ نہیں بلکہ یہ جسم پربوجھ بڑھانے کے باعث خطرناک ہوتی ہے ۔
تحقیق کے مطابق چینی کااستعمال کرنے سے میٹابولک سینڈروم کاخطرہ دور ہوتا ہے جو کہ ایسی علامات کا اجتماع ہوتا ہے جو دل کے امراض ، فالج اور ذیابیطس ٹائپ ٹوکا خطرہ بڑھاتی ہیں۔ یہ سینڈروم ہائی بلڈ پریشر، ہائی بلڈ گلوکوز لیول، کمرپراضافی چربی کے جمع ہونے اورکولیسٹرول لیول میں اضافے کا باعث بنتا ہے ۔ تحقیق کے دوران یہ بات معلوم ہوئی کہ چینی کااستعمال کم کرنے سے بلڈپریشر اور کولیسٹرول کی سطح کم ، جگر کے افعال میں بہتری جبکہ انسولین لیول ایک تہائی حدتک تک ہوگیا۔
اس تحقیق کے دوران رضاکاروں کی غذا میں چربی، پروٹین ،کاربوہائیڈریٹس اور کیلوریز کی سطح تو یکساں رہی تاہم چینی کی مقدار کو 28فیصد سے 10 فیصد تک کم کیا گیااور مختصر وقت میں ان کی صحت میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ۔ اس غذا کے نتیجے میں ان کے وزن میں کمی بھی دیکھنے میں آئی اور وہ صحت مند سطح تک پہنچ گیا۔
یہ تحقیق طبی جریدے جرنل اوبیسٹی میں شائع ہوئی۔
Browse More Healthart
ماہِ صیام اور ذیابیطس
Mah E Siyam Aur Ziabetus
روزہ اور صحت
Roza Aur Sehat
بدلتا موسم اداس کیوں کر دیتا ہے
Badalta Mausam Udaas Kyun Kar Deta Hai
فاقہ کرنا متعدد بیماریوں کے خلاف مفید قرار
Faqa Karna Mutadid Bimariyon Ke Khilaf Mufeed Qarar
پیٹ کے السر کی نشاندہی سانس کے ذریعے
Stomach Ulcer Ki Nishandahi Saans Ke Zariye
ٹھنڈے پانی سے نہانے کے صحت بخش فوائد
Thande Pani Se Nahane Ke Sehat Bakhsh Fawaid