Dementia Ka Sabab - Article No. 1053

Dementia Ka Sabab

ڈیمینشیا کا سبب - تحریر نمبر 1053

دماغ میں موجود ایک پروٹین

جمعرات 29 دسمبر 2016

ڈیمینشیا یاالزائمرز دماغ کی ایک ایسی بیماری ہے جو عموماََ معمرافراد کو اپنا نشانہ بناتی ہے ۔ اس بیماری میں انسان کی یادداشت آہستہ آہستہ جاتی رہتی ہے جس کی وجہ سے انسانی مزاج بھی تبدیلی آتی ہے ۔ الزائمرز کی وجہ سے مریض کے سوچنے کی صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ بولنے کی صلاحیت بھی متاثر ہوتی ہے ۔ ایسے مریض کو کئی برسوں تک اپنے رشتہ داروں اور ڈاکٹروں کی جانب سے بہت زیادہ توجہ کی ضرورت رہتی ہے اور انسان مکمل طور پر دوسروں پر انحصار کرنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔

کولمبیا یونیورسٹی میڈیکل سنٹر سے منسلک محققین نے دماغ میں موجود ایک ایسے ” پروٹین “ کا پتہ لگایا ہے جو ان کے نزدیک یادداشت کی خرابی سے متعلق بیماری ’ الزائمرز‘ پیداکرنے کاسبب ہوسکتا ہے ۔

(جاری ہے)


اس نئی تحقیق کے بعد ماہرین کو توقع ہے کہ سائنسدان الزائمرز کے علاج کے لیے کوئی ٹھوس اور موثر طریقہ علاج دریافت کرسکیں گے ۔

دماغ میں موجود عصبی خلیے یانیورونز کے ذریعے معلومات بجلی کی صورت میں ایک حصے سے دوسرے حصے تک پہنچائی جاتی ہیں۔ برقی رومطلوبہ جگہ تک پہنچنے کے لیے عصبی خلیوں کے بیچ میں موجود فاصلے کو استعمال کرتے ہیں اور مختلف عصبی خلیوں میں سے راستہ بناتے اور آگے پیچھے ہوتے ہوئے دماغ کے ایک حصے سے دوسرے حصے تک جاتے ہیں ۔ عصبی خلیوں کے درمیان یہ فاصلہ انگریزی میں Synapses کہلاتا ہے ۔
دوسری طرف دماغ میں موجود ایک اور پروٹین Casoase۔2کہلاتا ہے ، عصبی خلیوں یانیورونز کے درمیان فاصلہ قائم رکھنے میں کردارادا کرتا ہے۔
ماہرین بتاتے ہیں کہ دماغ کے عصبی خلیوں یا نیورونز کے درمیان فاصلے میں خلل پڑنے سے مریض الزائمرز کی بیماری میں مبتلاہوتا ہے ۔ اور نیورونز کے درمیانی فاصلے میں توڑ پھوڑ یاخلل الزائمرزکی پہلی سٹیج ہے جو آہستہ آہستہ نیورونز کی موت کاسبب بنتی ہے ۔
کولمبیا یونیورسٹی میڈیکل سنٹر کے محققین کے مطابق دماغ میں موجود 2-Caspase نامی پروٹین synapses کے خاتمے کاسبب بنتا ہے ۔
سائنسدانوں کو توقع ہے کہ دماغ میں موجود 2-Caspase نامی پروٹین کی سرگرمیوں کے بارے میں اس نئی تحقیق سے سائنسدانوں کو الزائمرز کے مرض کے خلاف کوئی طریقہ علاج ڈھونڈنے میں مدد مل سکے گی ۔
امریکی ادارہ برائے تدارک امراض کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں 1 کروڑ 80لاکھ افراد ڈیمینشیا کے مرض میں مبتلا ہیں۔
ماہرین کے مطابق 2025 ء تک دنیا بھر میں الزائمرز سے متاثر افراد کی تعداد 3 کروڑ 40لاکھ تک پہنچ جائے گی۔
امریکہ میں ڈیمینشیا کے معمر مریضوں کی شرح میں خاطر خواہ کمی دیکھنے کوآئی ہے ۔ ایک نئی تحقیق کے مطابق 2000ء سے 2012ء کے درمیان ڈیمینشیا کے مریضوں کی شرح میں کمی دیکھنے کو ملی ہے ۔ 2000 میں معمرافراد میں ڈیمینشیاء کے مرض کی شرح 11.6 فیصد تھی جو کہ 2012ء میں کم ہوکر 8.8 فیصد رہ گئی۔

محققین کاکہنا ہے کہ ابھی اس بارے میں کچھ کہا نہیں جاسکتا کہ امریکہ میں معمرافرادمیں ڈیمینشیا کے مرض میں کمی کی وجوہات کیا ہیں ؟
ڈاکٹر کینیتھ لانگا، یونیورسٹی آف مشی گن سے تعلق رکھتے ہیں اُن کے مطابق اگر ہم ڈیمینشیا کے مرض میں کمی کی وجوہات کاتعین کرسکیں تو اس سے مستقبل میں ڈیمینشیا کے مرض کے خاتمے میں مدد مل سکتی ہے ۔
جاماانٹرنل میڈیسن نامی ادارے کے محققین کے مطابق دنیا بھر میں 2050ء تک ڈیمینشیا کے مرض میں مبتلا افراد کی تعداد تین گنا ہونے کا اندیشہ ہے ۔
اس سے قبل ڈیمینشیا سے متعلق سامنے آنے والی تحقیق میں کہا گیا تھا کہ ترقی یافتہ ممالک میں اس مرض کی شرح میں کمی دیکھی جائے گی

Browse More Healthart