Ganghia Kahin Aap Ko Mazoor Na Kar Day - Article No. 854

Ganghia Kahin Aap Ko Mazoor Na Kar Day

گنٹھیا کہیں آپ کومعذورنہ کردے - تحریر نمبر 854

گنٹھیایاجوروں کادرد (Arthritis Rheumatoid) ایک سوزش پیدا کرنے والی بیماری ہے جو درد سوجن‘ اکڑاؤ اور جوڑوں کی کارکردگی متاثر کرنے کاسبب بنتی ہے۔یہ ایک تکلیف وہ بیماری ہے جس سے کئی جوڑمتاثرہوتے ہیں۔

پیر 4 جنوری 2016

گنٹھیایاجوروں کادرد (Arthritis Rheumatoid) ایک سوزش پیدا کرنے والی بیماری ہے جو درد سوجن‘ اکڑاؤ اور جوڑوں کی کارکردگی متاثر کرنے کاسبب بنتی ہے۔یہ ایک تکلیف وہ بیماری ہے جس سے کئی جوڑمتاثرہوتے ہیں۔ جوڑوں کے دردکی ایک وجہ چینی ہڈی کاکم یاختم ہوجاناہے جس کے سبب ہڈی سے ہڈی ٹکراتی ہے اور دردہوتاہے۔اس کاعام زبان میں”گوداختم ہوجانا“یا‘ہڈیوں کے درمیان خلاکم ہوجانا‘کہتے ہیں۔
بڑھتی ہوئی عمرکی سب سے بڑی پریشانی جوڑوں کے درد کی صورت میں سامنے آتی ہے۔تاہم ایک جدیدتحقیق کے مطابق جوڑوں کادردہرنسل اور جنس کے لوگوں کومتاثرکر سکتا ہے۔ اگرچہ یہ بیماری درمیانی عمرکے لوگوں سے شروع ہوتی ہے لیکن بڑی عمرکے متاثرین کی تعدادزیادہ ہوتی ہے اور بچوں اور نوجوانوں میں بھی پائی جاتی ہے۔

(جاری ہے)


گنٹھیا ترتیب وارحملہ کرتی ہے یعنی اگرایک گھٹنایاہاتھ اس سے متاثر ہواہے تودوسرا گھٹنایاہاتھ اسی طرح متاثرہوگا۔

یہ بیماری عام طورپرکلائی کے جوڑوں اور ہاتھ کے نزدیک انگلیوں کے جوڑوں کو متاثر کرتی ہے۔یہ جوڑوں کے علاوہ جسم کے دوسرے حصوں پربھی اثراندازہوتی ہے۔اس کے ساتھ ساتھ اس بیماری کے شکارلوگوں کوتھکن محسوس ہوتی ہے۔کبھی کبھی بخار ہو جاتا ہے یا مجموعی طورپرصحتمند نہ ہونے کااحساس حاوی رہتاہے۔گنٹھیالوگوں پر مختلف طریقوں سے اثرانداز ہوتی ہے۔
کچھ لوگوں میں کچھ ماہ کے اندرایک سال میں یادوسال تک رہ کربغیرکسی قابل ذکرنقصان کے ختم ہوجاتی ہے۔کچھ لوگوں میں اس بیماری کی ہلکی اور کم شدیدعلامات ہوتی ہیں جووقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بدترہوجاتی ہیں اور کچھ عرصہ میں یہ وقت کے ساتھ ساتھ بہترمحسوس ہونے لگتی ہیں۔جبکہ کچھ لوگوں میں اس کی شدیدترین شکل دیکھنے میں آئی ہے جوبیشتروقت متحرک ہوتی ہے اور زندگی میں کئی سال تک برقراررہتی ہے اورجوڑوں کے سخت نقصان اور معذوری کاباعث بنتی ہے۔

علاج:
بذریعہ غذا:
جوڑوں کے دردکاعلاج تین طریقوں سے کیاجاتاہے۔ادویات‘جوڑمیں انجکشن اورسرجری جب کہ دواؤں کے ذریعے علاج سب سے آسان ہے ۔اس سے مریض کوآرام تومل جاتاہے پردردکی اصل وجہ برقراررہتی ہے۔ادویات کے زیادہ استعمال سے معدے میں تیزابیت بڑھ جاتی ہے جس سے زخم بننے کاخطرہ ہوتاہے۔جوڑوں میں انجکشن لگانے سے وقتی طور پرآرام ملتاہے کیونکہ تین ماہ کے بعدپھر دردبڑھ جاتاہے۔
سرجری کے ذریعے مصنوعی گھٹنالگایاجاتاہے جومہنگاترین علاج اور عام آدمی کی دسترس سے باہرہے۔
جدیدسائنس کہتی ہے کہ جوڑوں کے دردکورفع کرنے کے لئے حیاتین سے بھرپورپھل کھانے چاہئے اس لئے آم‘ چکوترے، پپیتا، سنگترہ‘ مالٹا اور کینومثالی پھل ہیں جب کہ ہفتے میں کم ازکم دوبار مچھلی ضرور کھائیں۔جوڑوں کے دردمیں مبتلا افراد کثرت سے آڑواستعمال کریں توجوڑوں کادردبہت حدتک کم ہوجاتاہے۔
برطانوی تحقیق کاروں کاکہناہے کہ بہت زیادہ بروکلی کھانے سے جوڑوں کے درد کے عارضے کوبڑھنے سے روکااوراس سے بچابھی جاسکتاہے۔بروکلی میں ایک خاص مرکب پایاجاتاہے جوہڈی کونقصان پہنچانے والے انزائم کاراستہ روکتاہے۔متوازن غذااور دودھ کااستعمال بھی جوڑوں کے درد پرقابوپانے میں مدد گارہوتاہے۔

Browse More Healthart